عا لمی بینک،آئی ایم ایف کے اجلاس میں شرکت، اسحاق ڈار واشنگٹن پہنچ گئے ،تین سال میں بجلی اور گیس کی قیمت میں قابو پالیں گے‘ اسحاق ڈار،داسو اور دیامر بھاشہ ڈیم پاکستان کی ضرورت ہیں دونوں منصوبوں کی تعمیر کا چیلنج قبول کیا ‘کانفرنس سے خطاب

جمعرات 9 اکتوبر 2014 09:47

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9اکتوبر۔2014ء)وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کیلئے واشنگٹن پہنچ گئے۔ اسحاق ڈار اس کے علاوہ دیامر بھاشا ڈیم سے متعلق ڈونرز کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔واشنگٹن پہنچنے پر پاکستانیوں کے وفد سے بات چیت میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت اقتصادی اصلاحات اور ملکی ترقی کے ایجنڈے پر سرگرمی سے عمل کر رہی ہے اور دھرنے اس کے حوصلوں کو کمزور نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب زدگان کی مدد اور آئی ڈی پیز کی بحالی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیر خزانہ نے بحالی کے عمل کے سلسلہ میں سمندر پار پاکستانیوں کی مدد کا خیرمقدم کیا۔ دھرنوں سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ دھرنے عوام کو راغب کرنے میں بری طرح ناکام رہے، عوام نے پی ٹی آئی اور عوامی تحر یک کے نعروں پر کوئی توجہ نہیں دی ۔

(جاری ہے)

ادھروزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ تین سال میں بجلی اور گیس کی قیمت میں قابو پالیں گے‘ داسو اور دیامر بھاشہ ڈیم پاکستان کی ضرورت ہیں دونوں منصوبوں کی تعمیر کا چیلنج قبول کیا ‘سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کانفرنس ڈیمز کے فنڈز کی فراہمی میں معاون ہوگی۔

دیامر بھاشا ڈیم ہماری سب سے بڑی قومی ترجیح ہے حکومت معیشت کی بحالی کیلئے موثر اقتصادی ایجنڈے پر عمل پیر اہے دیامر بھاشا ڈیم 64 مکعب ایکڑ پانی ذخیرہ کر سکے گا۔ فی کس آدمی 1386 ڈالر سالانہ تک پہنچ گئی ہے ۔ توانائی میں کمی کے باوجود صنعتی ترقی میں 5.8 فیصد اضافہ ہوا ہے گزشتہ سال ٹیکس وصولی میں 17 فیصد اضافہ ہوا‘ پاکستان کی شرح نمو 6 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔

افراط زر کی 12 سے کم کرکے 8 فیصد تک لانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ برآمدات میں 3 فیصد اور درآمدات میں ساڑھے تین فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ترقیاتی بجٹ میں 526 ارب روپے کا اضافہ کیا یہے اقتصادی اصلاحات کے نتیجے میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موبائل فون ٹیکنالوجی کے لائسنسز کے فروخت سے سو ارب ڈالر حاصل ہوئے ہیں۔ حکومت کے پہلے ساٹھ دن میں 580 ارب کا گردشی قرضہ ادا کیا۔

ترسیلاب زر بڑھ کر 16 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں ستاک ایکسچینج کے کاروبار میں چالیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ افراط زر 8 فیصد اور تجارتی خسارہ 4 فیصد تک لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات کیلئے 32 ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا ہے۔ دہشتگردی کا خاتمہ‘ غربت میں کمی ‘ توانائی اور تعلیم حکومت کی ترجیحات ہیں۔ حکومت توانائی کے متعدد منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔

تین سال میں بجلی اور گیس کی کمی پر قابو پالیں گے۔ کاسا 1000 منصوبے کو سرد خزانے سے نکالا ہے انہوں نے کہا کہ اکتوبر کے آخر تک زرمبادلہ ذخائر 15 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔ دھرنوں سے معیشت متاثر نہ ہوتی تو زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید اضافہ ہوتا۔ عالمی بینک نے داسو پن بجلی منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ تیل اور گیس کے شعبے میں نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔

نوجوانوں کو قرضوں کی فراہمی کیلئے 23 ارب روپے مختص کئے ہیں ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم ملک میں آبپاشی کے نظام میں بہتری لائے گا۔ ڈیموں کی تعمری سے قومی خزانے کو سالانہ تین ارب ڈالر کی آمدنی ہوگی ۔ دیامر بھاشا ڈیم 8 سال میں اپنی لاگت پوری کرے گا۔ امریکی سرماییہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔