ملتان کے انتخابات سیاسی معرکہ نہیں اکیسویں صدی میں وفاداریاں تبدیل کرنے والوں کا ساتھ دینے والے کونسا انقلاب لائیں گے،یوسف رضا گیلانی، نواز شریف کو اپنے خلاف مقدمہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ میری نااہلی کا حکم غلط تھا حکومت وعدوں پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے غیر مقبول ہورہی ہے، بلدیاتی انتخابات صوبوں کی ذمہ داری ہے وفاق کو مداخلت نہیں کرنی چاہیے،میڈیا سے گفتگو

اتوار 5 اکتوبر 2014 10:18

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5اکتوبر۔2014ء) سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ملتان کے انتخابات سیاسی معرکہ نہیں اکیسویں صدی میں وفاداریاں تبدیل کرنے والوں کا ساتھ دینے والے کونسا انقلاب لائیں گے۔ نواز شریف کو اپنے خلاف مقدمہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ میری نااہلی کا حکم غلط تھا حکومت وعدوں پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے غیر مقبول ہورہی ہے بلدیاتی انتخابات صوبوں کی ذمہ داری ہے وفاق کو مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

(جاری ہے)

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سابق وزیراعطم کی حیثیت سے میرا منشور میثاق جمہوریت تھا اس پر میں نے 85 فیصد عمل کیا اگر پارٹیاں منشور پر عمل کرتی ہیں تو مقبول ہوتی ہیں انہوں نے کہا کہ اپنے منشور پر عمل نہ کرنے سے موجودہ حکومت کو نقصان ہورہا ہے ہم اٹھارہ کروڑ عوام کے جذبات کی قدر کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ عوام کو ریلیف ملنا چاہیے ملک میں اس وقت مہنگائی ‘ بے روزگاری ‘ لوڈ شیڈنگ ‘ لاقانونیت اور دہشت گردی ہے حکومت کو اس پر کنٹرول کرنا چاہیے جس کے وعدے (ن) لیگ نے انتخابات میں کیے تھے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمارے دور میں عوام سے نوے روز میں بجلی کا مسئلہ حل کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ نہیں کر سکے انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات صوبوں کا معاملہ ہے صوبائی معاملات میں وفاقی حکتم کو مداخلت نہیں کرنی چاہیے بلدیاتی انتخابات کرنا صوبوں کی ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ جلسے جلوس اور دھرنے جمہوریت کا حصہ ہیں اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے ملتان میں ضمنی انتخابات سیاسی معرکہ نہیں ہوگا کیونکہ وہاں سیاسی جماعتیں در پردہ کسی نہ کسی امیدوار کی حمایت کررہی ہیں جو غیر سیاسی انداز ہے صرف پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنا امیدوار نامزد کیا ہے انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی میں غیر جماعتیں انتخابات لڑنے والے کیا انقلاب لائیں گے اگر وہ وفاداریاں تبدیل کرنے والوں کے ذریعے آئیں گے انہوں نے کہا کہ سانحہ کار ساز میں ہمارے سینکڑوں کارکن شہید ہوئے بلاول بھٹو اس روز جلسہ کریں گے انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دائیں بائیں وہ لوگ ہیں جو ہمارے وزیر تھے یا مسلم لیگ ن اور ق میں تھے وہ اگر وہ تبدیلی نہیں لاسکے تو عمران خان کے ساتھ مل کر کیسے لائیں گے انہوں نے کہا کہ گو نواز گو تحریک نہیں ان کا ذاتی معاملہ ہے مگر ہم عوام کی طاقت اور قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں ہم آئین پر یقین رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 62 اور 63 پر وزیراعظم کے خلاف عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے مجھے ایک غلط آرڈر پر نااہل قرار دے دیا گای تھا اب میاں نواز شریف کو کہنا پڑے گا کہ میرا آرڈر غلط تھا انہیں بھی نکالا جائے یہ مکافات عمل ہے۔