تحریک انصاف وزیراعظم کے استعفیٰ کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹی تاہم جوڈیشل کمیشن پر حکومت کے مذاکرات جاری ہیں، شاہ محمود قریشی، جوڈیشل کمیشن پر پیش رفت ہوگئی تو پھر دھرنے کا کوئی جواز نہیں رہے گا،دس اکتوبر کو ملتان میں عمران خان کا جلسہ تاریخی ہوگا ،پی ٹی آئی اب پنجاب سے آگے سندھ کی جانب بڑھ رہی ہے، نماز عید آزادی چوک اسلام آباد میں پڑھیں گے اور شام کو کارکنان اور فیملیز کے ساتھ میلہ ہوگا ، پیپلز پار ٹی بھٹو اور بے نظیر کی بجائے زرداری پارٹی بن چکی ہے ،پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 5 اکتوبر 2014 10:15

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5اکتوبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعظم کے استعفیٰ کے مطالبے سے قدم پیچھے نہیں ہٹایا ہے تاہم جوڈیشل کمیشن پر حکومت کے مذاکرات جاری ہیں۔ یہ بات انہوں نے پی ٹی آئی ملتان کے رہنما ڈاکٹر خالد خاکوانی کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ 2013ء میں شفاف نہیں تھے اور ہمارا مینڈیٹ چرایا گیا جبکہ حکومت ان انتخابات کو بہترین کہہ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنائیں جو 45دن میں 2013ء میں انتخابات کے شفاف ہونے یا نہ ہونے بارے فیصلہ دے ۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس ہونگے اور جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ دونوں جماعتوں کو قابل قبول ہوگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن نے انتخابات کو شفاف قرار دیا تو ہم اسمبلی میں بیٹھیں گے اور اگر غیر شفاف قرار دیا تو آئین کے مطابق وزیراعظم اسمبلی توڑ دینگے اور نئے انتخابات کرائینگے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہماری جوڈیشل کمیشن پر پیش رفت ہوگئی تو پھر دھرنے کا کوئی جواز نہیں رہے گا انہوں نے کہا کہ دس اکتوبر کو ملتان میں عمران خان کا جلسہ تاریخی ہوگا اس سلسلے میں اجلاس میں ہم نے جائزہ لیا ہے اور یہ جلسہ اب سپورٹس گراؤنڈ کی بجائے قلعہ کونا قاسم باغ میں ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ دس اکتوبر کے جلسے میں عمران خان جنوبی پنجاب اور ملتان کے عوام سے ہونے والی زیادتی اور کسانوں کو کپاس کی جو قیمت کم مل رہی ہے اس کے بارے میں عوام کو آگاہ کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اب پنجاب سے آگے سندھ کی جانب بڑھ رہی ہے

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر خوراک و زراعت جن کا تعلق ملتان سے ہے ملک سکندر حیات بوسن نے کسانوں کی کپاس کی قیمت کے حوالے سے بات کی ہے اس میں کہا ہے کہ کسانوں کو اکیس سے بائیس سو روپے من قیمت مل رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سترہ اکتوبر کو عمران خان سرگودھا میں جلسہ سے خطاب کرینگے اور 23اکتوبر کو فیصل آباد میں مزدور ریلی نکالی جائے گی اسلام آباد میں دھرنا جاری رہے گا چھ اکتوبر کو نماز عید آزادی چوک اسلام آباد میں پڑھیں گے اور شام کو کارکنان اور فیملیز کے ساتھ میلہ ہوگا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا یہ بیان سیاسی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ان کی کال پر سیلاب زدگان کی مدد نہیں کی ہم نے قدم قدم پر سیلاب زدگان کی مدد کی ہے اور تحریک انصاف جو کچھ کرسکتی تھی کیا ہے کے پی کے کے ر کن اسمبلی نے گو خٹک گو کے نعرے لگائے ہیں جمہوریت میں لوگوں کو آواز بلند کرنے کا حق حاصل ہے اور تحریک انصاف کسی ایسے شخص کیخلاف کارروائی نہیں کرے گی جو آواز بلند کرے گا ۔

انہوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی کی جو ذہنی کیفیت ہے ان پر میں ان کے کسی سوال پر کمنٹ نہیں کرونگا انہوں نے سابق صدر آصف علی زرداری کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی وہ نہیں ہے جو بھٹو اور بے نظیر کی پارٹی تھی ورکرز کی پارٹی جیالوں کی پارٹی تھی اب پیپلز پارٹی بھٹو کی بجائے زرداری پارٹی بن چکی ہے اس کے چیئرمین بلاول زرداری ہیں جو بے نظیر کے بیٹے ضرور ہیں اور اس کے وائس چیئرمین آصف علی زرداری ہیں ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملتان میں پیپلز پارٹی چھوڑنے والے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 149کے امیدوار عامر ڈوگر کے والد مرحوم کی روح مطمئن ہوگی پیپلز پارٹی کے اور بہت سے لوگ پیپلز پارٹی سے ناطہ توڑنے والے ہیں اس پارٹی میں دراڑیں پڑ رہی ہیں ۔اگر کوئی گو عمران خان گو کے نعرے لگاتا ہے تو ہم اسے برداشت کرینگے ۔جاوید ہاشمی کا استعفیٰ سپیکر نے منظور کیا ہے ان سے پوچھیں وہ ہمارے استعفے کیوں منظور نہیں کرتے بلدیاتی انتخابات عوام کی بہتری کیلئے ضروری ہیں اور کے پی کے حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے جارہی ہے حکومت اور ہمارے درمیان اگر کوئی معاہدہ ہوگا تو اس کے بعد دھرنے کا کوئی جواز نہیں رہے گا ۔