ملک میں سازش کی فضا قائم کی جارہی ہے ، عمران خان ،قادری اور دیگر سیاسی قائدین پاکستان کو خون سے نہ نہلا دیں، عوام کے مابین نفرتیں پیدا نہ کرے،جاوید ہاشمی،اس بات کا انکشاف بعد میں کروں گا کہ کونسی قوتیں دھرنوں کو لیکر چل رہی ہیں،۔کچھ لوگ چاہتے تھے کہ کسی ایسی بڑی شخصیت کو قتل کیا جائے ، میرے جلسے میں ایک نامعلوم شخص نے نعرے لگانے کی کوشش کی جس پر عوام ٹوٹ پڑے لیکن میں نے خود اس کو بچایا ۔پریس کانفرنس

ہفتہ 4 اکتوبر 2014 09:59

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4اکتوبر۔2014ء)سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ ملک میں سازش کی فضا قائم کی جارہی ہے ،میں عمران خان ،قادری اور دیگر سیاسی قائدین سے کہتا ہوں کہ پاکستان کو خون سے نہ نہلایا جائے اور عوام کے مابین نفرتیں پیدا نہ کرے۔یہ بات انہوں نے یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا اور آج بھی کہہ رہا ہوں کہ ہمارے دھرنوں کو اسلام آباد کوئی اور لیکر جارہا تھا ۔

اس بات کا انکشاف بعد میں کروں گا کہ کونسی قوتیں دھرنوں کو لیکر چل رہی ہیں۔عمران خان اجلاس میں لائٹس سیونگ جیکٹس پہن کر آتے ہیں لیکن ہم ایسے ہی کھڑے ہوتے تھے۔کچھ لوگ چاہتے تھے کہ کسی ایسی بڑی شخصیت کو قتل کیا جائے یہ بات عمران خان نے بتائی۔

(جاری ہے)

کل رات ملتان میں میرے جلسے میں ایک نامعلوم شخص نے نعرے لگانے کی کوشش کی جس پر عوام ٹوٹ پڑے لیکن میں نے خود اس کو بچایا ۔

میری میڈیا سے گزارش ہے کہ وہ حساس ایشو کو پبلک سٹی نہ دیں اس سے ہر آدمی سمجھتا ہے کہ جنگ شروع ہوگئی ہے ۔اگر ایسے حالات میں کوئی قتل ہوگیا تو پاکستان کا کیا بنے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم کنٹینر پر یہ بھی سنا تھا کہ اگر میڈیا ہٹ گیا تو دھرنے ختم ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا امریکہ میں بھی فیل ہوگیا ہے ۔ہم سب کو ذمہ داریاں کا مظاہرہ کرنا چاہیے یہ کھیل تماشا نہیں یہ ملک چلانے کے معاملات ہیں۔

تحریک انصاف نے استعفے دے دیئے ،اسمبلیوں میں نہیں جاناچاہتے، ملتان میں ایک امیدوار کی حمایت کررہے ہیں ۔اگر مدمقابل امید وار جیت گیا تو کیا تحریک انصاف والے ان سے استعفی لے لیں گے۔یہ کام تحریک انصاف کے قول و فعل میں تضاد ہے۔یہ حرام کو حلال کیسے کررہے ہیں شاہ محمود بڑے پیر ہیں فتوی دے دیں۔انہوں نے کہا کہ میں اگر استعفیٰ نہ دیتا تو میں ایم این اے ہوتا اور میری عزت داؤ پر نہ لگی ہوتی۔

شاہ محمود میرے مقابلے میں ملتان میں جلسہ کرانے سے قبل اپنا اور دوسروں کے استعفے منظور کرا کر آئیں۔اگر یہ حکومت گر بھی گئی تو عمران کو اقتدار نہیں ملے گا ۔اگر کوئی اور قوت آگئی تو 20 سے25 سال تک عمران کو موقع نہیں ملے گا۔ڈاکٹر طاہر القادری نے اچھا فیصلہ کیا ہے کہ انہوں نے سیاست میں آ کر عوام میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔عمران کو کہتا ہوں کہ وہ قادری کی پیروری کریں ۔

عمران ایک سال میں دھاندلی والے الیکشن کیوں چاہتے ہیں میری سمجھ سے بالاتر ہے۔عمران کے جلسے میں ضرور جائیں گے لیکن ووٹ کا حق اپنے ہاتھ میں رکھے گے۔عمران شاہ محمود کے گھیرے سے نکل آئیں اور عوام کے پاس جائیں تب ہی اس کو اقتدار ملے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو مجھے وزیرا عظم کا امید وار بنایا تھا۔میری یہ کبھی خواہش نہیں رہی کہ میں صدر بنوں یا وزیر اعظم۔میری دلی خواہش رہی ہے کہ اپنے حلقوں کی خدمت کروں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم کو گلے سے پکڑ کر باہر نکالتے اور اسمبلیاں توڑ دیتے تو آج حالات مختلف ہوتے ۔عمران اور قادری وعدہ ہور پر کھڑے تھے کوئی بہشت نہیں تھی۔