جاوید ہاشمی کا تحریک انصاف کی رکنیت اور صدارت سے استعفیٰ دینے کا اعلان، میں ایسی پارٹی جو ملک اور جمہوریت کو تباہ کرنا چاہتی ہو اور اس کا ایجنڈا کا علم نہ ہو جس میں سازشیں ہوتی ہوں ایسی پارٹی کا صدر نہیں رہنا چاہتا نہ رکن رہنا چاہتا ،باغی رہنماء، نواز شریف ، شہباز شریف ، حمزہ شہباز اور پارٹی کے تمام عہدیداران اور کارکنوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میری غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا ہے، میں سیاست کا حصہ تھا ہوں اور رہوں گا مسلم لیگ (ن) ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے اور ملتان میں بھی بڑی جماعت ہے ،ملتان میں میڈیا سے گفتگو

جمعرات 2 اکتوبر 2014 09:23

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2اکتوبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے باغی صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے پارٹی سے مکمل بغاوت کرتے ہوئے پاکستان کی رکنیت اور صدارت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے ، یہ اعلان انہوں نے بدھ کی سہ پہر اپنی رہائش گاہ پر مسلم لیگ (ن) کے ملتان کے صوبائی اراکین اسمبلی ، ضلعی اور سٹی عہدیداروں ، کارکنوں اور مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اپنی حمایت کے اعلان کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کیا ۔

مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں ایسی پارٹی جو ملک اور جمہوریت کو تباہ کرنا چاہتی ہو اور اس کا ایجنڈا کا علم نہ ہو جس میں سازشیں ہوتی ہوں ایسی پارٹی کا صدر نہیں رہنا چاہتا نہ رکن رہنا چاہتا ہوں اس لئے میں پارٹی کی صدارت اور رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں انہوں نے کہا کہ میں مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف ، شہباز شریف ، حمزہ شہباز اور پارٹی کے تمام عہدیداران اور کارکنوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میری غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں سیاست کا حصہ تھا ہوں اور رہوں گا مسلم لیگ (ن) ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے اور ملتان میں بھی بڑی جماعت ہے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ان دوستوں بھائیوں نے میرے حق میں جو فیصلہ دیا ہے میں ان کے فیصلے کا احترام کروں انہوں نے کہا کہ میں آج یہ اعتراف کرتا ہوں کہ ملتان کے سابق میئر شیخ طارق رشید ، گزشتہ الیکشن میں ایک مضبوط امیدوار تھے اور میں نے گزشتہ انتخابات میں سابق سینیٹر ملک صلاح الدین ڈوگر جو میرے مدمقابل تھے ان کو بھی بھاری مارجن سے شکست دی تھی ۔

انہوں نے کہا کہ شیخ طارق رشید کے والد نے ان کا ہاتھ میرے ہاتھ میں دیا تھا اور مجھ سے کوتاہی ہوئی تھی مگر ان انہوں نے اپنے والد کی بات کی لاج رکھی ۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور اس کے ملتان کے عہدیداروں ، کارکنوں کا ساتھ میرا پہلے بھی تھا اب بھی ہے ہمارے راستے ضرور جدا ہوئے تھے مگر رشتے ختم نہیں ہوئے تھے ہماری پارٹیوں کے اختلافات ضرور تھے مگر ذاتی تعلقات ختم نہیں ہوئے تھے میں ان کا مشکور ہوں میں نے کراچی کے پی ٹی آئی کے جلسے میں بھی کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور ان کے کارکنوں کو چھوڑ کر میرے آنکھوں میں اب بھی آنسو ہیں میں شہباز شریف ، نواز شریف ، حمزہ شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں میں نے اپنا استعفیٰ دیکر ملک اور قوم اور جمہوریت کیلئے قربانی دی تھی اور ان لوگوں نے میری قربانی کو یاد رکھا میری حمایت کا فیصلہ کیا اور میری حمایت کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان کو کہا تھا کہ انہوں نے مجھے جو شوکاز نوٹس دیا تھا اس کا جواب ملتان جلسے میں دینا چاہتا تھا تاکہ عمران خان خود اس کا فیصلہ کریں مگر عمران خان نے گزشتہ جلسے میں کہا کہ میں ہاشمی کو جلسے میں نہیں بلا سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان کو میں نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ جاوید ہاشمی کے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ تعلقات ہیں وہ عمران خان کو مس گائیڈ کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ میں آج بھی کہہ رہا ہوں کہ میری نواز شریف شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف سے کوئی بات نہیں ہوئی شاہ محمود جھوٹ بول رہے ہیں ۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں نواز شریف اور ان کی پارٹی کی کیوں تعریف نہ کروں انہوں نے کہا کہ عمران خان کو یہ لوگ بہکا رہے ہیں اور عمران خان کے جلسے چھوٹے سے چھوٹے ہوتے جارہے ہیں ان کے ساتھ کھڑے منافق ترین لوگ ہیں عمران خان کی پارٹی کی تباہی کا یہ سب باعث بنیں گے عمران خان نے جو نوجوانوں سے وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں کئے ایک طرف عمران خان نے الیکشن کمیشن کے نظام کو ناکارہ بے کار سمجھتے ہیں اور ملتان کے حلقے کا بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا اور اب شاہ محمود قریشی اپنے پارٹی چیئرمین کے فیصلے کیخلاف ملتان کے چودہ امیدواروں کو پی ٹی آئی کا ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے صرف مجھے ہرانے کیلئے اور انہیں ہدایات دی ہیں کہ جیسا بھی ہو مجھے ہرایا جائے ایسا کرنے سے یہ پی ٹی آئی کو دفن کرنا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ میں نے آئین کے مطابق استعفیٰ دیا شاہ محمود قریشی بھی ایسا کریں میں جماعت اسلامی ، مولانا فضل الرحمان کو بھی دعوت دیتا ہوں کہ وہ ملتان آئیں اور میری جیت کیلئے کوشیں کریں انہوں نے کہا کہ میں عمران خان سے سوال کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے انتیس تاریخ کو کیوں بلایا دس کو نہیں لانا چاہتے تو ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں آزاد امیدوار ہوں اور آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑوں گا میرا مسلم لیگ (ن) میں واپس جانے کا ارادہ نہیں ہے میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں میں مخدوم نہیں ہوں میں عوام کے حقوق کو بچانے کی جنگ لڑ رہا ہوں جو مخدوم ہیں وہ اپنی انا کو بچانے کیلئے کوششیں کریں ۔

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) ملتان کے جنرل سیکرٹری شیخ طارق رشید نے کہا کہ آج خوشی کا مقام ہے کہ آج ہم پھر سارے جاوید ہاشمی کے ساتھ اکٹھے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں جتنے بھی آزاد امیدوار ہیں مخدوم جاوید ہاشمی ان میں بہتر ہیں انہوں نے پاکستان بچانے اور جمہوریت بچانے کیلئے جو کردار ادا کیا ہے وہ قابل ستائش ہے ہماری پارٹی نے بھی ان کی حمایت کا اعلان کیا ہے ہم انہیں کامیاب کرینگے سٹی صدر رانا شاہد نے کہا کہ ہم بھرپور طریقے سے ان کی مہم چلائینگے اور کامیاب کرینگے حاجی احسان الدین ایم پی اے نے کہا کہ جاوید ہاشمی ایک بہترین امیدوار ہیں اور ہمارا فرض ہے کہ جمہوریت کی بقا کیلئے انہوں نے جو کردار ادا کیا ہے اس پر انہیں کامیاب کریں اور پارٹی کا فیصلہ بھی یہی ہے مسلم لیگ نواز کے ورکرز گلی گلی محلے محلے جا کر ان کی کمپین چلائینگے جاوید ہاشمی نے ہمیشہ جمہوریت کیلئے قربانی دی ہے ۔