ڈاکٹرطاہرالقادری کا ملک گیردھرنوں کااعلان ،اب ہرشہرمیں دھرنااورنظام کامرناہوگا،”گونوازگو“کی تحریک ہرگھرتک پھیلے گی ،دھرناملک گیرانقلاب میں پھیلے گا،دھرنے کے شرکاء سے خطاب

جمعرات 2 اکتوبر 2014 09:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2اکتوبر۔2014ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے ملک گیردھرنوں کااعلان کرتے ہوئے کہاکہ اب ہرشہرمیں دھرنااورنظام کامرناہوگا،”گونوازگو“کی تحریک ہرگھرتک پھیلے گی ،دھرناملک گیرانقلاب میں پھیلے گا۔بدھ کے روزدھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے طاہرالقادری نے کہاکہ وزیراعظم اوروزیراعلیٰ وزراء کے ساتھ وزیرآبادگئے وہ جس ہال کے اندرتھے اس کے باہرگونوازگوکے نعرے لگ رہے تھے ،ابھی وزیرآبادمیں نہیں پہنچاصرف میری آوازاورپیغام پہنچاہے ۔

انہوں نے کہاکہ کارکن مجھے چنددن کی مہلت دیں ابھی عیدالاضحیٰ قریب ہے ،عیدکے بعدانقلاب مارچ کے دھرنے کوملک گیرانقلاب میں تبدیل کریں گے اوراس کاجلداعلان کیاجائیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اب ہرشہرمیں دھرنامنائیں گے اوراس ظالم نظام کامرنامنائیں گے ۔”گونوازگو“کی تحریک اب گھرگھرتک پھیلے گی ۔انہوں نے کہاکہ ہم مظلوم عوام کی آوازبنیں گے اوران کے شہروں میں ان کی آوازحکام تک پہنچائیں گے ،انقلاب مارچ میں غریب لوگ آتے ہیں اورمارچ غریبوں کے لئے امیدکی کرن ہے ،اب میں لوگوں کے سمندرکولیکرشہرشہرجاوٴں گا،میں کسی کوتکلیف نہیں دیناچاہتاخودچل کرلوگوں کے پاس جاوٴں گا۔

انہوں نے کہاکہ ملک پولیس سٹیٹ بن گیاہے اورلوگوں پرتشددکی انتہاء ہوگئی ہے ،قتل کرنے والوں کوہی معلوم نہیں کہ ان کاجرم کیاہے کفرکے ساتھ ملک باقی رہ سکتے ہیں لیکن ظلم کے ساتھ نہیں رہ سکتے ،جس ملک سے عدل وانصاف اٹھ جائے اس کاباقی رہناممکن نہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم ظالم نظام کوماردیں گے ،جونظام ملک کوتحفظ نہیں دے سکتالوگ اس پرکیوں اعتبارکریں ۔

انہوں نے کہاکہ انقلاب کے بعدجی ڈی پی کا20فیصدجہالت ختم کرنے کیلئے استعمال ہوگا،65سالہ تاریخ میں صحت پرکچھ بھی خرچ نہیں کیاگیا،بڑے لوگ کروڑوں روپے کے سرکاری خرچ سے بیرون ملک علاج کراتے ہیں ہم دس فیصدصحت پرخرچ کریں گے ،اس وقت ایک فیصدخرچ ہورہاہے ۔انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں انصاف کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے ،تاکہ لوگوں کوانصاف ملے ایسانظام اورمعاشرہ چاہئے کہ ظلم نہ ہواورظلم کاپرچہ ایک ہی دن میں درج اورظالم پکڑاجائے ۔

انہوں نے کہاکہ آج پنجاب کاکسان سڑکوں پرہے اورکسانوں سے یکجہتی کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان زرعی ملک تھاجسے تباہ کردیاگیا۔انہوں نے کہاکہ 1976ء میں اپنی جیب کٹنے کاواقعہ سنایاورکہاکہ مجھے اس وقت ایک پولیس والے دوست کواقعہ بتایاتومجھے پیسے واپس مل گئے ،اس وقت سے پولیس کوجاننے لگاہوں ۔انہوں نے کہاکہ میں نچلی سطح پراقتدارمنتقل کرناچاہتاہوں ،ایماندارقابل اورمحنتی لوگوں کواختیاردواورہرجرم جواب طلبی کروحکمران انہیں ناجائزکام کرنے کانہ کہہ سکیں ایک ماہ میں معاشرے سے جرائم کاخاتمہ ہوجائیگا۔انہوں نے کہاکہ رزق حلال سے ان کے وسائل بڑھاوٴں اوررزق حرام کے دروازے ان پربندکردو