اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانیوالے ارکان کی رکنیت پندرہ اکتوبر سے پہلے معطل نہیں کی جا سکتی،اس بار بھی مقررہ تاریخ تک صرف پانچ سو پچپن ارکان نے تفصیلات جمع کرائیں ،پندرہ اکتوبر کے بعد اثاثوں کی تفصیلات ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دی جائیں گی

بدھ 1 اکتوبر 2014 08:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1اکتوبر۔2014ء) عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت ارکان پارلیمنٹ کو ہر سال تیس ستمبر سے پہلے اپنے اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو جمع کرانا ہوتی ہیں تاہم تفصیلات جمع نہ کرانے والے ارکان کی رکنیت پندرہ اکتوبر سے پہلے معطل نہیں کی جا سکتی۔ اس بار بھی مقررہ تاریخ تک صرف پانچ سو پچپن ارکان نے تفصیلات جمع کرائی ہیں۔

اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے والوں میں قومی اسمبلی کے ایک سو اکیانوے اور سینیٹ کے باسٹھ ارکان شامل ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف، قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ ،وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور حمزہ شہباز نے بھی تفصیلات جمع کرا دی ہیں۔ ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق اثاثوں کے گوشوارے جمع نہ کرانے والے ارکان کو مزید پندرہ روز کی مہلت دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

قانونی سقم کے باعث مقررہ تاریخ سے قبل کسی بھی ممبر کی رکنیت معطل نہیں کی جا سکتی۔ پندرہ اکتوبر کے بعد اثاثوں کی تفصیلات ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دی جائیں گی۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک سمیت608 ارکان اسمبلی نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں،الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق563 ارکان اسمبلی نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرادی ہیں جبکہ608 ارکان ایسے ہیں جنہوں نے ابھی تک اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں ان ارکان میں سینیٹ کے77،قومی اسمبلی کے221 ،پنجاب اسمبلی کے111،سندھ اسمبلی کے75،خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک سمیت54 اور بلوچستان اسمبلی کے25 ارکان شامل ہیں،وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ،وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ،وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف ،سابق وزیر داخلہ رحمن ملک ،حمزہ شہباز شریف اور وزیر سندھ سید قائم علی شاہ نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرادی ہے