ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہاہے، خونی انقلاب میں واحد رکاوٹ میں ہوں ، طاہر القادری،حکمران مستعفی ہوجائیں ورنہ انقلاب رائے ونڈ محل اور بلاول ہاؤس کو بھی بہا لے جائیگا، دھرنے کے شرکاء نے پوری قوم میں شعور بیدار کردیاہے ، قوم کا بچہ بچہ آئین سے واقف ہوگیاہے، انقلاب آنیوالا ہے، کسانوں سمیت اب قوم کا ہر طبقہ اپنے حقوق کی خاطر گھروں سے نکلے گا ، خورشید شاہ بھی آج مڈ ٹرم انتخابات کے مشورے دینے لگ گئے ہیں، گنبد خضرا کی قسم قوم کے حقوق کی جنگ لڑرہاہوں ، جب یہ دھرنا تحریک میں تبدیل ہوگا تو شہر شہر انقلاب ہوگا تب دنیا دیکھے گی انقلاب کسے کہتے ہیں ، قائد عوامی تحریک کا انقلاب دھرنا سے خطاب

بدھ 1 اکتوبر 2014 08:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1اکتوبر۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاہے کہ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہاہے، خونی انقلاب میں واحد رکاوٹ میں ہوں ، حکمران اس وقت سے پہلے مستعفی ہوجائیں، انقلاب اب رائے ونڈ محل اور بلاول ہاؤس کو بھی بہا لے جائیگا، دھرنے کے شرکاء نے پوری قوم میں شعور بیدار کردیاہے ، قوم کا بچہ بچہ آئین سے واقف ہوگیاہے، انقلاب آنیوالا ہے، کسانوں سمیت اب قوم کا ہر طبقہ اپنے حقوق کی خاطر گھروں سے نکلے گا ، خورشید شاہ بھی آج مڈ ٹرم انتخابات کے مشورے دینے لگ گئے ہیں، گنبد خضرا کی قسم قوم کے حقوق کی جنگ لڑرہاہوں ، جب یہ دھرنا تحریک میں تبدیل ہوگا تو شہر شہر انقلاب ہوگا تب دنیا دیکھے گی انقلاب کسے کہتے ہیں ۔

منگل کی شام شاہراہ دستور پر انقلاب دھرنا کے 47 ویں روز خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ آخری وارننگ دے رہا ہوں کہ گوجرہ اور بھکر میں کارکنوں پر تشدد بند کیا جائے ورنہ ان کے خلاف ایک جنگ کا آغاز کردینگے جس سے جان چھڑانا حکمرانوں کیلئے مشکل ہوجائیگا۔

(جاری ہے)

طاہرالقادری نے کہا کہ ہمارے صبرکاپیمانہ لبریز ہورہاہے،حکومت امتحان نہ لے، گھر بیٹھے کارکنوں کوپولیس تنگ کررہی ہے، پاکستان کی تاریخ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسی مثال نہیں ملتی ۔

17 جون سے آج 30 ستمبر تک تین ماہ پندرہ دن کی جدوجہد کا یہ نتیجہ ہے کہ ملک کے عام آدمی کو آئین کے شقیں یاد ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قوم کا شعور بیدار کیاہے لیکن کچھ لوگ اس میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے اس مارچ سے قبل عام آدمی آئین کے آرٹیکلز سے ناواقف تھا اسے اپنے بنیادی حقوق تک لینے کا علم نہیں تھا ۔ انہوں نے کہاکہ اگر پہلے قوم میری آواز پر کان دھرتی تو یہ نوبت ہی پیش نہ آتی اوراگر قوم 2013 کے انتخابات میں لبیک کہہ دیتی تو آج یہ دن دیکھنے کو نہیں ملتا۔

انہوں نے کہاکہ قوم کے بچے بچے کو اب آئین کے پہلے چالیس آرٹیکل یاد ہوگئے ہیں۔ تاریخ کے طویل ترین دھرنے سے قوم کو شعور اور حوصلہ دیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ا ب وزراء عوامی تقاریب اور سکول کی تقاریب میں جانے سے بھی کتراتے ہیں کیوں کہ معصوم بچے بھی گو نواز گو کے نعرے لگارہے ہیں ۔دھرنے نے قوم کے بچے بچے کو شعور دیا ہے اسکول کے کلاس روم میں گو نواز گو کے نعرے لگ رہے ہیں،دھرنے کے باعث قوم اپنے آئین کی حقوق سے روشناش ہوئی، اس وقت لاہور چیمبر آف کامرس میں گو نواز گو کے نعرے بلند ہورہے ہیں، میں انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہاکہ دھرنے کے شرکاء کو مبارکباد دیتاہوں کہ آج ملک کے کسان بھی اپنے حقوق کیلئے اب سڑکوں پر نکلیں گے اور اپنے احتجاج کو اپنے گھر کی دہلیز سے شروع کرینگے ۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے کسان کل پورے پنجاب کو بلاک کردیں گے، اپنے حقوق کے لئے کل ہاری اور کسان بھی نکلیں گے، دھرنوں نے عام آدمی کوآرٹیکل62اور63کاشعوردیا۔انہوں دھرنے کے شرکاء سے کہا کہ آپ نے حقیقی انقلاب کی تاسیس رکھ دی ہے ، آپ جب بھی جائیں گے آپ کا سر فخر سے بلند ہوگا۔

دھرنا شرکاء نئے دور کے معمار بن گئے ہیں دنیا کی کوئی طاقت آپ کے ولولوں کو متزلزل نہیں کرسکتی آنے والی نسلیں انقلابیوں کی احسان مند ہونگی۔ انہوں نے کہاکہ اب انقلاب بچوں سے شروع ہوگا اور قوم کا ہر طبقہ اپنے حقوق کی خاطر نکلے گا۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کے زائد بلوں پر عوامی غیض و غضب کے باعث وفاقی کابینہ میں بھی اس پر معاملے کو اٹھایاگیا ہمارا مطالبہ ہے کہ بجلی کی مد میں جو زائد رقوم قوم سے وصول کی گئی ہیں انہیں فی الفور واپس کیا جائے۔

اس موقع پر انہوں نے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ آج سید خورشید شاہ بھی مڈ ٹرم انتخابات کے مشورے دینے لگ گئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ وہ وقت دور نہیں جب انقلاب آئیگا اور رائے ونڈ محل اوربلاول ہاؤس بھی اس انقلاب میں بہہ جائینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب یہ دھرنا تحریک میں تبدیل ہوگا تو شہر شہر انقلاب ہوگا تب دنیا دیکھے گی انقلاب کیا ہوتا ہے، جب اعلان کروں گا دھرنا گلی گلی ہوگا، خونی انقلاب میں آخری رکاوٹ میں ہوں، وہ وقت آنے سے پہلے حکمران مستعفی ہوجائیں۔

طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ مجھے گنبد خضرا کی کی قسم میں اپنی جنگ نہیں لڑ رہا ہوں میں کروڑوں پاکستانیوں کی جنگ لڑ رہا ہوں، ہم غریبوں کی حق کی جنگ لڑرہے ہیں،قوم کو وہ نظام دینا ہے جو ملک کو بدل دے۔