عوام نے پی پی اور ن لیگ کو ووٹ دیئے ، وہ ان کے مسائل حل نہ کر سکیں ،سراج الحق، موجودہ پاکستان میرا اور آپ کا نہیں وڈیروں ، جاگیرداروں ، سرمایہ داروں ، مراعات یافتہ اور اشرافیہ کا ہے، ہماری حکومت آئی تو جاگیرداری نظام کا خاتمہ کر کے ہاریوں ، غریبوں اور محنت کشوں میں زمین تقسیم کریں گے، پاکستان اور سندھ کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے،امیر جماعت اسلامی

اتوار 28 ستمبر 2014 09:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28ستمبر۔2014ء)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ پاکستان کے عوام نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کو ووٹ دیئے لیکن ان کی حکومتیں عوام کے مسائل حل نہ کر سکیں ۔ موجودہ پاکستان میرا اور آپ کا نہیں وڈیروں ، جاگیرداروں ، سرمایہ داروں ، مراعات یافتہ اشرافیہ کا ہے ۔ ہماری حکومت آئی تو جاگیرداری نظام کا خاتمہ کر کے ہاریوں ، غریبوں اور محنت کشوں میں زمین تقسیم کریں گے ۔

پاکستان اور سندھ کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے ۔ قائد اعظم  کے پاکستان کو مضبوط بنائیں گے ۔ نومبر میں جماعت اسلامی کے اجتماع عام میں ملک بھر کے تمام طبقات کو جمع کر کے نئی تحریک پاکستان کا آغاز کریں گے ۔ اسلام آباد کے حالات میں امید کی شمع روشن ہے جبکہ ملک کو حالت جنگ کی طرف دھکیلا جارہاہے ۔

(جاری ہے)

دھرنوں کی سیاست ملک کے لیے ٹھیک نہیں ہے ۔

جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹنڈو محمد خان ،ماتلی اور ڈگری میں روڈ کارواں کے شرکاء سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی اسداللہ بھٹو ، امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدٰی صدیقی ، امیر جماعت اسلامی ٹنڈو محمد خان ممتاز حسین سہتو بھی موجود تھے۔

سراج الحق نے کہاکہ سیاسی جرگہ نے اسلام آباد میں دھرنے والوں اور حکومت کو قریب لانے اور سیاسی ٹمپریچر کو کم کرنے میں بھر پور کردار ادا کیاہے۔مڈٹرم الیکشن مسائل کا حل نہیں۔ مسائل کا حل اسلامی نظام میں ہے۔ اگر نوازشریف نے دانشمندی اور مذاکرات کا راستہ اختیار نہیں کیا اور جذباتی پن کا راستہ اختیار کیا تو آئین اور جمہوریت ختم ہو سکتے ہیں سندھ کی تقسیم نہیں چاہتے۔

اس وقت قوم کو جوڑنے کی ضرورت ہے۔ سندھ میں تقسیم کی بات عوام کی لڑائی کا سبب بن سکے گی۔ جو نظام چار صوبے نہیں چلا سکتا وہ بیس کیسے چلائے گا۔ انہو ں نے کہاکہ بلدیاتی انتخابات وقت کی ضرورت ہیں۔ صوبائی حکومتیں فوری طور پر بلدیاتی انتخابات کروائیں۔ اقتدار اور اختیارات میں عوام کو شریک کیا جائے۔ انہو ں نے کہاکہ نوازشریف نے جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا اور اپنا مقدمہ پرزور انداز میں پیش کیا، یہ بات قابل تعریف ہے۔

امریکہ میں امت کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی قید ہے۔ دنیا جانتی ہے کہ وہ بے قصور ہے۔ اسے کراچی سے اغوا کر کے لے جایا گیا۔ میاں نوازشریف ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو اپنے ساتھ وطن واپس لائیں۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی تک امریکہ سے تعلقات اور تعاون ختم کر دینا چاہیے۔ اوباما کہتے ہیں کہ اسلام سے نہیں دہشت گردوں سے لڑائی ہے۔مگر دہشت گرد تو اسرائیل ہے۔

دہشت گرد تو نیٹو افواج ہیں۔ اوباما کی لڑائی اسلام سے نہیں ہے تو امت کی بیٹی عافیہ صدیقی کو رہا کریں۔

انہوں نے کہاکہ دنیا چاند پر ، بھارت مریخ پر پہنچا ہے، لیکن قوم کے بچے ہوٹلوں میں برتن دھونے اور سائیکل میں پنکچر لگانے پر مجبور ہیں ۔ ہر غریب والد اپنے بچوں کو پڑھانا چاہتا ہے، مگر اس کی جیب میں پیسے نہیں ہیں۔ اس کی جیبیں لٹیروں نے خالی کر دی ہیں خود غریب اور مزدور ہوں، ان کی مشکلات سمجھتا ہوں۔

سرمایہ داروں کے دن رات روشن ہیں ، غریب کا دیا بجھ رہا ہے۔ غریبوں کو اپنے حق کے لیے کھڑا ہونا ہوگا۔ ان شاء اللہ جاگیرداروں کے بجائے غریبوں کے اسمبلی میں جانے اور اپنے فیصلے خود کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ بل ہم دیتے ہیں، ٹیکس ہم دیتے ہیں ، عیاشی اشرافیہ کرتی ہے۔ قرضے وہی کھا جاتے ہیں ، مقروض غریب کا بچہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر میں وزیراعظم بنا تو ایک غریب میرا گریبان پکڑ سکے گا، جوابدہی کر سکے گا۔

قوم اور عوام کے لیے حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ کا نظام لائیں گے، انھی کی طرح ایک ایک کرتے کا حساب دیں گے۔ ہماری حکومت میں وی آئی پی غریب اور مظلوم ہوگا۔ سندھ کے اسکولوں میں فرنیچر اور استاد نہیں ہیں جبکہ امرا کے بچے ائیرکنڈیشنڈ اسکولوں میں پڑھتے ہیں۔ ہماری حکومت آئی تو کراچی سے چترال تک قوم کو ایک نظام اور ایک نصاب تعلیم دیں گے۔ جمہوری نظام صابن پر کھڑا ہے لیکن ہمیں امید ہے کہ آئین اور جمہوریت ختم نہیں ہوں گے۔؎