عوامی تحریک اور حکومت کے درمیان بیک ڈور رابطے شروع ، دھرنا خاتمے پر غور، سیاسی جرگہ سے بات چیت جاری ہے حکومت سے مذاکرات نہیں ہورہے ،قاضی فیض

اتوار 28 ستمبر 2014 09:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28ستمبر۔2014ء)پاکستان عوامی تحریک اور حکومت کے درمیان بیک ڈور رابطے شروع ، دھرنا خاتمے کے معاملات پر غور تاہمعوامی تحریک کے ترجمان قاضی فیض الاسلام نے کہاہے کہ سیاسی جرگہ سے بات چیت جاری ہے لیکن حکومت سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے ، اپنے مطالبات تسلیم کرائے بغیر اسلام آباد سے نہیں جائینگے۔ باوثوق ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایاکہ پاکستان عوامی تحریک اور حکومت کے درمیان بیک ڈور رابطے شروع ہوچکے ہیں اور معاملات آگے بڑھائے جارہے ہیں تاکہ ایسا معاہدہ کیا جائے جو دونوں فریقوں کیلئے قابل قبول ہو ۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ اس سلسلے میں دونوں فریقوں کے درمیان مشترکہ دوست متحرک ہیں تاکہ دھرنا کو عید الاضحی سے قبل ختم کردیا جائے اور اس سلسلے میں باقاعدہ تحریری معاہدہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں جب ”خبر رساں ادارے“ نے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور ترجمان قاضی فیض الاسلام سے رابطہ کیا

تو انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت اور پاکستان عوامی تحریک کے درمیان کوئی بیک ڈور رابطے نہیں کئے جارہے ہیں ہم نے پہلے بھی مذاکرات خفیہ نہیں کئے اور اب بھی جو معاہدہ کرینگے یا بات چیت کرینگے وہ سب کے سامنے اور خصوصاً اس بارے میڈیا کو آگاہ کیا جائیگا۔

انہوں نے کہاکہ سیاسی جرگہ سے ہماری مشاورت ضرور ہورہی ہے لیکن حکومت سے فی الوقت کوئی رابطہ نہیں ہوا اور جب رابطہ ہی نہیں ہوا تو پھر کسی معاہدے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ حکومت جو مذاکراتی ٹیم بھجواتی ہے اس کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں ہوتا اور وہ اس معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف اور وزیراعظم میاں نوازشریف سے پوچھنے کے بعد ہی جواب کا کہتے ہیں تو ایسی ٹیم سے کہاں مذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے سیاسی جرگہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ ان سے بات چیت ضرور ہورہی ہے البتہ فی الوقت کوئی معاہدہ نہیں ہورہااس طرح کی اطلاعات کی تردید کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :