پاکستان اور امریکہ سکیورٹی کے شعبے میں دوطرفہ شراکت داری کومزیدمضبوط بنانے کیلئے پرعزم،وزیراعظم نواز شریف کی نائب امریکی صدر سے ملاقات، دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق،پاکستان اورامریکامشترکہ مقاصدکے حصول کیلیے کوشاں ہیں،نواز شریف، ٹی ٹی پی کمانڈر ملا فضل اللہ افغانستان میں روپوش ہے، امریکا اور افغان حکومت اس کے خلاف کارروائی کرے،وزیراعظم کا مطالبہ،وزیر اعظم دورہ امریکہ کے بعد وطن واپس روانہ

اتوار 28 ستمبر 2014 09:27

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28ستمبر۔2014ء )وزیراعظم نوازشریف سے مریکی نائب صدرجوبائیڈن نے ملاقات کی ہے۔دونوں رہنماو ں نے دوطرفہ تعلقات اوردیگرامورپرتبادلہ خیال کیا۔ امریکی نائب صدرجوبائیڈن سے ملاقات میں وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ سرتاج عزیز اورطارق فاطمی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں یہ عزم دہرایا گیا کہ پاکستان اورامریکہ سکیورٹی کے شعبے میں دوطرفہ شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کیلئے پرعزم ہیں کیونکہ وہ اسے علاقائی استحکام کیلئے ضروری سمجھتے ہیں۔

۔دونوں رہنماؤں نے توانائی ،مالیاتی،اقتصادی اور دفاعی شعبوں سمیت دوسرے تمام شعبوں میں دوطرفہ شراکت داری کے استحکام کیلئے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تذویراتی مذاکرات کے تعمیری کردار کااعترا ف کیا۔

(جاری ہے)

دونوں رہنماؤں نے کہا کہ خطے میں امن سلامتی اور استحکام ہمارا مشترکہ ہدف ہے اور پاکستان اور امریکہ کے درمیان مضبوط تعلقات کے حصول کیلئے بہت اہم ہیں۔

اس موقع پر جوبائیڈن نے نواز شریف اور پاکستان میں جمہوریت کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ منتخب جمہوری رہنما کی حیثیت سے وزیر اعظم نوازشریف کی بہت اہمیت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکادہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔ دونوں ممالک انسداد دہشت گردی کے شعبوں میں تعاون مضبوط کریں گے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی سطح میں رہنمائی کاکرداراداکررہاہے۔

ملاقات میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اورامریکامشترکہ مقاصدکے حصول کیلیے کوشاں ہیں۔دونوں رہنماو ں نے دو طرفہ معیشت اورتوانائی کے شعبوں میں بھی تعاون وسیع کرنے پراتفاق کیا۔ وزیراعظم اور نائب امریکی صدر جو بائیڈن نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور امریکہ کیلئے دہشتگردی ایک مشترکہ خطرہ ہے۔نواز شریف نے اس موقع پر پاکستان سکیورٹی فورسز کی طرف سے دہشتگردوں کیخلاف حالیہ کارروائی میں حاصل کی گئی اہم کامیابیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ پاکستان نے اپنی سرزمین سے دہشتگردی کے خاتمے کا پختہ عزم کررکھاہے۔

وزیراعظم نے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں امریکہ کے تعاون کی تعریف کی۔علاوہ ازیں سرکاری ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے امن و امان اور دفاع کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں ممالک تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھائیں گے۔ وزیراعظم نواز شریف نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور امریکا بہت سے مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔

امریکا کے ساتھ معیشت اور توانائی میں تعاون وسیع کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے، پاک امریکا تعاون کے لیے قائم پانچویں ورکنگ گروپ اہم پیشرفت کر رہے ہیں۔ دونوں انسداد دہشتگردی کے لیے بھی تعاون وسیع کریں گے۔وزیراعظم نواز شریف نے امریکی نائب صدر سے کہا کہ ٹی ٹی پی کمانڈر ملا فضل اللہ افغانستان میں روپوش ہے، امریکا اور افغان حکومت اس کے خلاف کارروائی کرے۔

امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ میں فکر انگیز تقریر کی، پاکستان کی کامیابی امریکا کی کامیابی ہے، دونوں ممالک کے بہت سے مفادات مشترکہ ہیں۔ پاکستان کی ترقی امریکا کے لیے بھی یکساں اہمیت کی حامل ہے، وزیراعظم میاں محمد نواز شریف وطن واپسی کے پروگرام میں تبدیلی کے بعدنیویارک سے وطن واپسی کے لیے روانہ ہوگئے۔ اس طرح نواز شریف کی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات نہیں ہوسکی جو کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک آئے ہوئے تھے۔