شام میں پاکستانی شہری بھی موجود ہیں ‘ امریکہ، پا کستا نی دولتِ اسلامیہ کی مدد کر رہے ہیں یا نہیں اس با رے میں کو ئی معلو ما ت نہیں ، شام میں امریکی شہریو ں کے علاوہ یورپ سے ایک ہزار افراد گئے ، اکثریت مشرق وسطیٰ کے شہریوں کی ہے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

ہفتہ 27 ستمبر 2014 08:30

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27ستمبر۔2014ء) امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے انٹیلی جنس اداروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ شام میں دیگر ممالک کے لوگوں کی طرح پاکستانی باشندے بھی موجود ہیں ، تاہم یہ معلوم نہیں کہ وہ دولتِ اسلامیہ کی مدد کر رہے ہیں یا نہیں۔محکمہ خارجہ کے ترجمان ونے چاولہ نے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو میں بتایا کہ امریکا کو معلوم ہے کہ دولتِ اسلامیہ کے جنگجووں کی مدد کے لیے خود امریکی شہری بھی شام گئے ہیں اِس کے علاوہ یورپ سے ایک ہزار افراد وہاں گئے ہیں لیکن ان میں اکثریت مشرق وسطیٰ کے شہریوں کی ہے۔

میں نہیں کہہ سکتا کہ پاکستان سے کتنے لوگ وہاں گئے ہیں لیکن ہم کو سمجھنا ہے کہ یہ دنیا بھر کا مسئلہ ہے۔ صدر اوباما نے کہا ہے کہ صرف فضائی حملے اِس مسئلے کا حل نہیں اِس کے علاوہ بھی کئی طریقوں سے مدد کی جا سکتی ہے ، پاکستان کو دیکھنا ہوگا کہ وہ کس انداز میں دولتِ اسلامیہ کے خلاف عالمی برادری کا ساتھ دے سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان سے پوچھا گیا کہ امریکا نے طالبان سے جنگ بھی کی اور پھر مذاکرات بھی کیے تو اگر دولتِ اسلامیہ بھی مذاکرات کرنے کا مطالبہ کرے تو کیا ان سے بات چیت کی جائے گی ، اِس کے جواب میں ونے چاولہ کا کہنا تھا کہ وہ مستقبل کے بارے میں کوئی رائے زنی نہیں کر سکتے ، لیکن موجودہ صورتِ حال اور دولتِ اسلامیہ کے جنگجووں کی کارروائیوں کو دیکھ کر مذاکرات کی گنجائش نہیں ہے۔