الیکشن کمیشن آف پاکستان کا عدلیہ کوبطورریٹرننگ افسرا ن کی بجائے بیوروکریسی کواستعمال کرنے کا فیصلہ،الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمران خان کی حکومت کوہی کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کاذمہ دار قراردے دیا،مقناطیسی سیاہی استعمال بارے اپنے بیان کوڈی جی نادرانے خود ہی غلط تسلیم کرتے ہوئے واپس لے لیا،بیلٹ پیپرز کی باہر سے چھپائی بارے عمران خان کے بیان کوبھی الیکشن کمیشن نے سختی سے مستردکردیا، عوام کے تحفظات دورکرنے کے لیے تمام ترآئینی وقانونی اختیارات کوبھرپورطریقے سے استعمال کرنے کافیصلہ ،آئندہ کے عام انتخابات اور ضمنی انتخابات میں بھی آئین کے آرٹیکل 62,63پر اس کی روح کے مطابق عمل کیاجائیگا،اجلاس میں فیصلے

ہفتہ 27 ستمبر 2014 07:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27ستمبر۔2014ء )الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی حکومت کوہی کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کاذمہ دار قراردے دیاہے ،جبکہ مقناطیسی سیاہی کے استعمال بارے اپنے بیان کوڈی جی نادرانے خود ہی غلط تسلیم کرتے ہوئے واپس لے لیا،بیلٹ پیپرز کی باہر سے چھپائی بارے عمران خان کے بیان کوبھی الیکشن کمیشن نے سختی سے مستردکردیا،عدلیہ کوبطورریٹرننگ افسرا ن کی بجائے بیوروکریسی کواستعمال کرنے پراتفاق کیاگیا،بائیومیٹرک سسٹم کااستعمال وفاق اورصوبوں کی جانب سے قانون سازی سے مشروط کردیاگیاجبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عوام کے تحفظات دورکرنے کے لیے تمام ترآئینی وقانونی اختیارات کوبھرپورطریقے سے استعمال کرنے کافیصلہ کرلیا،آئندہ کے عام انتخابات اور ضمنی انتخابات میں بھی آئین کے آرٹیکل 62,63پر اس کی روح کے مطابق عمل کیاجائیگا،سرکاری ملازمین کے انتخابی عمل میں شمولیت اوردھاندلی کرنے کے معاملات پران کوقانون کے مطابق سخت سزادی جائیگی ،الیکشن ٹریبیونلز کے آئین وقانون میں دیے گئے ٹائم فریم اور اختیارات سے ہٹ کر ان کوکسی بھی انتخابی عزرداری کی سماعت کی اجازت نہیں دی جائیگی ،الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے استعمال ،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کوووٹ کاحق دینے،دوہری شہریت رکھنے والوں ،جعلی ڈگری ہولڈرز،انتخابی اخراجات کی مقررہ حدسے آگے بڑھنے والوں،اسلحہ کی نمائش سمیت تمام تراہم معاملات پر قانون کے مطابق ہی عمل کیاجائیگا،الیکشن کمیشن کے خلاف غیر قانونی اور غیر آئینی جھوٹے الزامات عائدکرنے والوں کے خلاف ازخود نوٹس کے تحت کارروائی بروئے کار لائی جائیگی ۔

(جاری ہے)

اپنے اثاثے کی تفصیلات الیکشن کمیشن کی مقررکردہ تاریخ تک جمع نہ کروانے والی سیاسی جماعتوں اورارکان پارلیمنٹ کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔الیکشن کمیشن کے اہم اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس کے تحت باوثوق ذرائع نے خبر رساں ادارے کوبتایاہے ڈی جی نادراالیکشن کمیشن کی جانب سے وضاحت کے لیے طلب کیے گئے تھے پیش ہوئے اورانھوں نے مقناطیسی بارے اپنے بیان کوخود ہی غلط قرار دے دیااورالیکشن کمیشن سے معذرت بھی کی ہے الیکشن کمیشن کے اجلاس میں عمران خان کی جانب سے بارباربلدیاتی انتخابات کے پی کے میں کرانے کی رٹ لگانے پرالیکشن کمیشن میں اجلاس کوشرکاء کوبتایاگیاکہ تحریک انصاف خود کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات نہیں چاہتی اورانھوں نے خود سپریم کورٹ میں جواب دے رکھاہے کہ وہ ابھی بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے تیارنہیں ہے ابھی حدبندی نہیں کی جاسکی اور بھی مسائل کاسامناہے جن کوحل کیاجاناضروری ہے ، الیکشن کمیشن اجلاس میں اس بات کابھی سختی سے نوٹس لیاگیاہے دھرنے شرکاء ،اور حکومت ،اپوزیشن کی جانب سے الیکشن کمیشن پرطرح طرح کے الزاما ت عائد کررہے ہیں اس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان قانون کے مطابق کارروائی جاری رکھے گا اور اپناکردارکومزید موثر کرکے حاصل کرنے کی پالیسی اختیارکی جائیگی جمعہ کے روز قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں ہونے والے الیکشن کمیشن کے خصوصی اجلاس کی اندرونی کہانی بیان کرتے ہوئے ذرائع نے خبر رساں ادارے کوبتایاکہ اجلاس میں اب تک الیکشن کمیشن پرلگائے گئے مختلف الزامات کاسنجیدگی سے جائزہ لیاگیا اور اس بات پر سب ارکان میں اتفاق رائے تھاکہ الیکشن کمیشن کو اپنی آزادانہ پوزیشن کو قائم رکھنے کے لیے آئین وقانون پر سختی سے عمل پیراہوناہوگااس سے ہٹ کرکوئی دیگر راستہ نہ توخود استعمال کیاجائیگااور نہ ہی کسی اورکہنے پراس طرح کے معاملات کی کوئی گنجائش پیداہونے کی اجازت دی جائیگی اجلاس میں ارکان نے اس بات پر اتفاق کیاکہ اب تک الیکشن کمیشن پر جوبھی الزامات عائد کیے گئے ہیں وہ اس کی مختلف معاملات میں بے جانرمی برتنے کی وجہ سے ہیں اگر الیکشن کمیشن ماضی میں پاکستان کے آئین وقانون کے مطابق انتخابی عمل کومزید شفاف بنانے کے لیے سخت ترین عمل درآمد کراتاتوشاید آج ایسے حالات پیداہی نہ ہوتے

ارکان کایہ بھی کہناتھاکہ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے پارلیمنٹ کی جوکمیٹی بنائی گئی ہے وہ الیکشن کمیشن کی سفارشات کوآئین وقانون کے مطابق قبول نہیں کرتی توالیکشن کمیشن بھی اپنی سفارشات سے پیچھے نہیں ہٹے گابہت ہوگیااب کسی سیاستدان کو بغیر کسی ثبوت کے الیکشن کمیشن پر کیچڑ اچھالنے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائیگی ،اعلٰی عدلیہ نے انتخابات کوشفاف بنانے کے لیے جوہدایات جاری کررکھی ہیں ان پر بھی سختی سے عمل کیاجائیگاذرائع کامزید کہناہے کہ ملک بھر میں عوام تک اقتدار کی پرامن منتقلی کے لیے بلدیاتی انتخابات جلد ازجلد کروانے کے لیے وفاق سمیت دیگر صوبائی حکومتوں پر دباؤ بڑھایاجائیگااور اگر اور جوصوبے قانون کے مطابق بلدیاتی انتخابات نہیں کرائیں گے ان کے خلاف قانون کے مطابق موثر کارروائی کی جائیگی اگر ضروری سمجھاگیاتوتوصوبوں کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کی تاریخ نہ دینے پر صوبائی الیکشن کمیشن اپنی مدد آپ کے تحت اہم اجلاس منعقد کرکے تاریخ کااعلان کرے گا،اور اس کی رپورٹ سپریم کورٹ کوارسال کرتے ہوئے ان سے استدعاکرے گاکہ وفاق اور صوبائی حکومتیں آئین میں دیے گئے منڈیٹ کے مطابق بلدیاتی انتخابات کرانے سے جان بوجھ کرگریزاں ہیں جس کی وجہ سے عوامی مسائل کوحل کرنے میں مدد نہیں مل رہی ہے اور عوام کو تعلیم ،صحت اور رہائش سمیت زندگی کی دیگر سہولیات نہیں مل رہی ہیں ،الیکشن کمیشن ارکان نے یہ بھی تجویز کیاہے آئندہ سے کسی بھی معاملے میں کسی ٹھوس ثبوت سامنے آئے بغیر الیکشن کمیشن کسی بھی قسم کی کوئی وضاحت جاری نہیں کرے گا