دہشتگردی عالمی خطرہ، انسداد کے لیے مشترکہ کوششیں کرنی ہوں گی، نواز شریف،دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان نے بڑافوجی آپریشن شروع کررکھاہے اورپوری قوم پرعزم ہے،کشمیرکابنیادی مسئلہ حل کرناعالمی برادری کی ذمہ داری ہے،کشمیری آج بھی حق خودارادیت اورعالمی برادری کی قراردادوں پرعملدرآمدکے منتظرہیں، بھارت کی جانب سے مذاکرات سے انکارکوپوری دنیانے دیکھا،خارجہ سیکٹری سطح پربھارت کی جانب سے مذاکرات ملتوی ہونے پرافسوس ہوا، وزیر اعظم کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب

ہفتہ 27 ستمبر 2014 07:54

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27ستمبر۔2014ء ) وزیر اعظم پاکستان میاں نوازشریف نے دہشت گردی عالمی خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے انسداد کیلئے مشترکہ کوششیں ہونی چاہئیں، پاکستان دنیا بھر میں قیام امن کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہے ، کہ کشمیرکابنیادی مسئلہ حل کرناعالمی برادری کی ذمہ داری ہے ،کشمیری آج بھی حق خودارادیت اورعالمی برادری کی قراردادوں پرعملدرآمدکے منتظرہیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے میاں نوازشریف نے کہاکہ پاکستان میں حالیہ بارشوں اورسیلاب سے بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی ،لاکھوں لوگ بے گھراورسینکڑوں جان سے ہاتھ دھوبیٹھے ،سیلاب سے فصلوں اوربنیادی ڈھانچے کونقصان پہنچا۔انہوں نے کہاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے دنیابھرکی معیشتوں کونقصان پہنچا،پائیدارترقی کیلئے مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے ،امن اورمعاشی خوشحالی ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے اورہم تعلیم اورصحت پرخصوصی توجہ دے رہے ہیں ہم انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے کرداراداکرتے رہیں گے ۔

(جاری ہے)

نوازشریف نے کہاکہ ہمسائیوں کے ساتھ اچھے تعلقات حکومتی ترجیحات میں شامل ہے ،ہمیں ایک دوسرے کے احساسات اورجذبات کاخیال رکھناہے ،تنازعات کاحل ہماری ترجیحات میں شامل ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت کی جانب سے مذاکرات سے انکارکوپوری دنیانے دیکھا،خارجہ سیکٹری سطح پربھارت کی جانب سے مذاکرات ملتوی ہونے پرافسوس ہوا،پاک بھارت سیکٹری خارجہ مذاکرات ایک اچھاموقع تھاجسے کھودیاگیا۔

انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیرپرتب تک پردہ نہیں ڈال سکتے جب تک یہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل نہ ہوجائے۔انہوں نے کہاکہ خطے میں پائیدارامن کے لئے کشمیرکے مسئلے کوحل کرناہوگااورعالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ مسئلہ کشمیرکوحل کرے ،مقبوضہ کشمیرکے عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعملدرآمدکے منتظرہیں ،چھ دھائیاں قبل اقوام متحدہ نے کشمیری عوام کوحق خودارادیت دینے کی قراردادمنظورکی تھی جس پرعملدرآمدنہ ہوسکااورکشمیرکے عوام آج بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعملدرآمدکے منتظرہیں ۔

کشمیرکے عوام کوحق خودارادیت کاحق دیاجائے ۔انہوں نے کہاکہ ہم ایک مضبوط اورمستحکم افغانستان کے خواہاں ہیں اورپاکستان افغانستان کے ساتھ مضبوط تعلقات کاخواہاں ہے ،ان کاکہناتھاکہ کشمیریوں کی کئی نسلوں نے بے شمارمصائب اورمشکلات کاسامناکیا،خاص طورپرخواتین کوبے بنیادمصائب اورتذلیل کاسامناکرناپڑا۔انہوں نے کہاکہ ہم افغانستان کے مسئلے کاحل وہاں کے عوام کی مرضی کے مطابق چاہتے ہیں ۔

افغانستان کوحریف کے بجائے اسٹریٹجک تعاون کامرکزچاہئے ،حکومت اورعوام کی طرف سے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان نے کہاکہ غزہ اوراسرائیل کے درمیان جنگ بندی خوش آئندہے ،فلسطین کے بے گناہ شہریوں کورہاہوناچاہئے ،ہم غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ دہشتگردی سے پوری دنیاکوخطرہ ہے ،پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے اوردہشتگردی کے کاتمے کیلئے دنیاکومل کرکوششیں کرناہونگی ،دہشتگردی کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کواربوں کانقصان ہوااورہزاروں پاکستانی شہیدہوئے ،دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان نے بڑافوجی آپریشن شروع کررکھاہے اورپوری قوم پرعزم ہے ،دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کی وجہ سے بہت سے لوگ بے گھرہوئے جن کی بروقت واپسی کیلئے اقدامات کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشن میں اہم کرداراداکررہاہے اورسب سے زیادہ امن دستے فراہم کررہاہے ،پاکستان میں ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کیلئے مربوط نظام موجودہے ،توانائی بحران کے حل کیلئے پاکستان کوسول نیوکلیئرٹیکنالوجی میں تعاون چاہئے۔