سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری کیلئے سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ مقرر کیاجائے ،چوہدری سرور،واقعہ کی شفاف تحقیقات ہونے کے بعد اگر وزیراعلیٰ پنجاب کو ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے تو انہیں وزارت اعلیٰ سے مستعفی ہو جانا چاہیے،گورنر پنجاب کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعہ 26 ستمبر 2014 08:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26ستمبر۔2014ء)گورنر پنجاب چوہدری سرور نے جمعرات کے روز نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہور واقعہ کی انکوائری کے لیے سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ مقرر کیاجائے تاکہ لوگوں کو انصاف فراہم ہوسکے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن واقعہ کی شفاف تحقیقات ہونے کے بعد اگر وزیراعلی پنجاب شہبا ز شریف کو ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے تو انہیں وزارت اعلی سے مستعفی ہو جانا چاہیے ۔

انہوں نے کہا سانحہ ماڈل ٹاؤن واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ پنجاب حکومت نے ماڈل ٹاؤن واقعہ پر ذمہ دران کیخلاف انکوائر ی کے لیے ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ انہو ں نے کہا لند ن پلان میں شامل نہیں تھا۔ لند ن پر تبصرے سے گریز کرنا چاہیے اور لند ن پلان کی تحقیق ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

طاہر القادری کے مطالبات درست ہیں لیکن طریقہ کار غلط ہے۔ پی ٹی آئی کے صدر جاوید ہاشمی نے میرے اوپر لگائے گئے الزامات واپس لیے ہیں ۔

۔ انہوں نے کہا بیرون ملک سے پاکستا ن کے خلاف کوئی شازش نہیں کرسکتا۔

چوہدر ی سرور نے کہا میرے بیٹے کی لند ن میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی ہے۔ بطور گورنر پنجاب میں ایچی سن کالج میں میرٹ قائم کیا ہے جس پر لوگوں نے میرے خلاف بھی مقدمات بنادئیے ہیں ۔ انہوں نے مذید کہا کہ ایم ایم کیو ،طاہر القادری ،پی پی پی اور دیگر جماعتوں کے ساتھ تعلقات رہے ہیں لیکن گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد تعلقات کو کم کردیا ہے۔

انہوں نے مذید کہا کہ جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کام کرنا چاہیے پاکستان کی جمہوریت میں خرابیا ں موجود ہیں انگلیا ں اٹھائی جاسکتی ہیں ۔ پاکستان کی جمہوریت عام آدمی کو تمام حقوق نہیں مل رہے ہیں ۔ پاکستان کی تما م سیاسی جماعتوں نے بشمول مسلم لیگ نواز ،پی ٹی آئی ، پی پی پی اور دیگر جماعتوں نے بلدیاتی الیکشن کروانے کے وعدے کیے تھے لیکن بدقسمتی کیساتھ لوگوں کو حقوق نہیں مل رہے ہیں۔

انہوں نے مذید کہا گورنر پنجاب حق وسچ کہنے کی بات کہتے ہوئے کسی قسم کا گھبراہٹ محسوس نہیں کرتا۔ مسلم لیگ کی پالیسیوں سے پاکستان کی معشیت بہتر ہوئی ہے ۔ ن لیگ نے بھی عوام کے لیے دودھ اور شہد کی نہریں پیدا نہیں کی ہیں ۔ قوم کے لیے حکومتوں کے پاس کرنے کے لیے بہیت کچھ ہے ۔ لیکن نیت کے ساتھ آگے بڑھنا چاہے۔ انہوں نے کہا پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے ستاتھ مذاکرت کا عمل آگے بڑھناچاہے تاکہ ملک ترقی کرسکے اور دھرنے ختم ہوسکیں۔