کراچی، ایم کیو ایم کے دفتر پر چھاپے اور کارکنوں کی گرفتاری کیخلاف وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنا، گرفتار کئے گئے 8 کارکنوں کو رہا کر دیاگیا ، کارکنوں کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا،ایم کیو ایم رہنما، رینجرز کے جوان اپنی کمریں کس لیں ‘رینجرز کی کارروائیوں کے خلاف شہر کے گلی کوچوں میں دھرنے دیئے جائیں گے، الطاف حسین

جمعہ 26 ستمبر 2014 08:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26ستمبر۔2014ء)کراچی میں ایم کیو ایم کے دفتر پر چھاپے اور کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنا دیا گیا جبکہ شہر کے مزید 9 مقامات پر بھی دھرنے ددیئے گئے۔کراچی میں شب ایم کیو ایم کے معمار سیکٹر آفس پر رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ رینجرز کے چھاپے کے وقت سیکٹر آفس میں ایم کیو ایم کی ذیلی تنظیم کے کے ایف کے رضا کاروں کا اجلاس جاری تھا۔

رینجرز نے گزشتہ شب ہی گرفتار کئے گئے 8 کارکنوں کو رہا کر دیا تاہم دیگر کارکنان کی عدم رہائی کے خلاف ایم کیو ایم کے رکن قومی و صوبائی اسمبلی ، وزراء، رابطہ کمیٹی کے اراکین و کارکنان کے علاوہ اہل خانہ وزیر اعلیٰ ہاؤس پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم نے سی ایم ہاؤس انتظامیہ کی جانب سے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے پر بھی شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

صبح سویرے ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو ، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی وقار مہدی، راشد ربانی اور دیگر نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور مسئلے کے حل کے لئے سی ایم ہاؤس کے اندر مذاکرات کی پیش کش کی جسے رد کر دیا گیا۔

ایم کیو ایم کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کارکنوں کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔ صبح سویرے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے بھی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ رینجرز کے جوان اپنی کمریں کس لیں ، جتنے چھاپے مار سکتے ہیں مار لیں، رینجرز کی کارروائیوں کے خلاف شہر کے گلی کوچوں میں دھرنے دیئے جائیں گے۔ایم کیو ایم نے کارکنوں کی عدم گرفتاری کے خلاف ناگن چورنگی، رضویہ چورنگی، نمائش چورنگی ، شارع فیصل ، تین تلوار ، گلشن اقبال سمیت نو مختلف مقامات پر دھرنے دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔