شاہراہ دستور پر دھرنے کا 43 واں یوم، ڈاکٹر طاہر القادری کا مختلف کیمپوں کا مختصر دورہ، تعفن کے باعث منہ پر رومال اور نرم دھوپ سے بچنے کیلئے چھتری تنے رہی، سیکورٹی کے بھی سخت انتظامات، پی اے ٹی کے عہدیداران نے عام کارکنوں کو قریب بھی نہ پھٹکنے دیا، قائد انقلاب کا عوام کو دور سے سلام

جمعہ 26 ستمبر 2014 08:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26ستمبر۔2014ء) شاہراہ دستور پر دھرنے کا 43 واں یوم، ڈاکٹر طاہر القادری کا مختلف کیمپوں کا مختصر دورہ، تعفن کے باعث منہ پر رومال اور نرم دھوپ سے بچنے کیلئے چھتری تنے رہی، سیکورٹی کے بھی سخت انتظامات، پی اے ٹی کے عہدیداران نے عام کارکنوں کو قریب بھی نہ پھٹکنے دیا، قائد انقلاب کا عوام کو دور سے سلام۔ جمعرات کے رو ز پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے انقلاب دھرنے کے 43ویں روز چہل قدمی کی خاطر کچھ دیرواک کی غرض سے کالے لباس میں جیسے ہی اپنے کنٹینر سے برآمد ہوئے تو پاکستان عوامی تحریک کے سیکورٹی حصار نے انہیں گھیر لیا اور دو لمبی لائنیں لگ گئیں جس کے بعد ڈاکٹر طاہر القادری جیسے ہی کچھ آگے چلے تو چھتری بھی تان دی گئی حالانکہ دھوپ بھی کچھ زیادہ گرم نہ تھی موسم گزشتہ رات بارش کے باعث خوشگوار تھا لیکن کیا کہنے کہ نرم دھوپ سے بھی بچاؤ کا مکمل انتظام کیاگیا

جیسے ہی ڈاکٹر طاہر القادری عوام کی جانب بڑھنے لگے تو اپنے منہ کو رومال سے ڈھانپ لیا تاکہ تعفن سے خود کو بچاسکیں اس سلسلے میں جب ”خبر رساں ادارے“نے ان کے عہدیداروں سے استفسار کیا تو انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر طاہر القادری بیماری کے باعث منہ پر رومال رکھے ہوئے تھے انہیں اپنے کارکنوں سے بے حد محبت ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب عجیب منظر دیکھاگیا کہ جیسے ہی طاہر القادری مختلف کیمپوں کا دورہ کررہے تھے تو ان کے متوالوں نے قریب آنے کی کوشش کی لیکن سیکورٹی والے تھے کہ رقیب یار جنہوں نے معصوم کارکنوں کو ان کی حسرتیں دل میں ہی دبانے کی تلقین کردی اور دور سے ہی ڈاکٹر طاہر القادری نے انہیں ہاتھ ہلاکر سلام کیا تو اسی پر کارکنان نے بھی تشفیع جانی اور انقلاب انقلاب کے نعرے لگانے لگ گئے۔

متعلقہ عنوان :