عمران خان سیا سی نابالغ ،دھرنوں سے جمہوریت نہیں معیشت کوخطرہ ہے ،آصف زرداری ،طاہرالقادری اورعمران خان کوایک دوسرے سے پیارہواہے،جمہوریت کاتحفظ پوری پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے ، الطاف حسین کوسیاست میں نئی پراڈکٹ لانچ کرناآتاہے ،ان کاموڈچینج ہوتارہتاہے ،ہم انہیں چینج کرلیں گے،مجھے نہیں لگتاکہ انتخابات وقت سے پہلے ہوں تاہم ہم پنجاب کے دورے کریں گے اورپنجاب میں بھی مقابلہ کرکے دکھائیں گے ، سابق صدر کا انٹرویو میں اظہار خیال

بدھ 24 ستمبر 2014 08:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24ستمبر۔2014ء)سابق صدرآصف علی زرداری نے کہاہے کہ دھرنوں کے بعدمیاں صاحب نے نہیں بلایاہم خودچل کرگئے ،عمران خان سیاسی طورپرنابالغ ہیں وہ انتہاء پرچلے جاتے ہیں ،دھرنوں سے جمہوریت کونہیں معیشت کوخطرہ ہے ۔نجی ٹی کودیئے گئے انٹرویومیں آصف علی زرداری نے کہاکہ دھرنوں کے بعدمیاں نوازشریف نے انہیں نہیں بلایابلکہ ہم خودچل کرگئے تھے اوریہ پیپلزپارٹی کااپنااقدام تھا،پیپلزپارٹی اس وقت اپوزیشن میں ہے اوریہ مت بھولیں کہ سینٹ میں آج بھی ہم اکثریت میں ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ جمہوریت کاتحفظ ہماری بھی ذمہ داری ہے ،بلکہ پوری پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے ،میموگیٹ میں نوازشریف نے جوبھی کیاوہ ان کافعل ہے اوررہے گاہم نے جوکچھ کیاوہ ہمارافعل ہے اوررہے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بڑے بڑے ایجنڈے ہیں عمران خان نے پہلے آراوزکی بات کی پھرجب چیف جسٹس نے نوٹس لیاتوعدالت میں جاکرانہوں نے معافی مانگ لی تھی ،سیاست میں بالغ نظری چاہئے ہوتی ہے لیکن عمران خان سیاست میں نئے ہیں اورابھی نابالغ ہیں وہ صحبت یانفرت میں انتہاء پرچلے جاتے ہیں ۔

طاہرالقادری اورعمران خان کوایک دوسرے سے پیارہواہے ۔انہوں نے کہاکہ دھرنوں سے جمہوریت کونہیں معیشت کوخطرہ ہے ہم نظام کوڈی ریل نہیں کرناچاہتے ،انتخابات میں جوبھی ہواہم نے نتائج کوتسلیم کرلیاہے ۔اورتمام جماعتوں نے نتائج کوتسلیم کرلیا۔انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کوسیاست میں نئی پراڈکٹ لانچ کرناآتاہے ،ان کاموڈچینج ہوتارہتاہے ،ہم انہیں چینج کرلیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کی نئے صوبے بنانے کی بات کی مخالفت کرتے ہیں نئے صوبے بنانابہت مہنگاسوداہے ۔انہوں نے کہاکہ سیاستدانوں ،اسٹیبلشمنٹ اوربیوروکریسی کواپنے گریبان میں جھانکناہوگا،نوازشریف کی کارکردگی پرسوال کے جواب میں کہاکہ انہیں بے شمارمسائل کاسامناکرناپڑا،نوازشریف نے پانچ سال پورے کرنے ہیں تووہ اپنے اندربرداشت کامادہ پیداکریں اوراپنے اوپرہونے والی تنقیدکوبرداشت کریں ہم نے بہت کچھ برداشت کیا۔

انہوں نے کہاکہ نوازشریف اپنے فیصلے پارلیمنٹ کی کمیٹیوں میں لائیں ۔انہوں نے کہاکہ آدھاملک سیلاب میں ڈوباہے اورمتاثرین جوعمران خان جس صوبے میں حکومت میں بیٹھے ہیں وہاں پربھی ہیں ان پرتوجہ نہیں دی جاسکی ۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کوجمہوری جلسے کرنے اورتنقیدکرنے کاحق ہے وہ کراچی اورپورے سندھ سے انتخابات میں اپنے امیدوارلائیں ہمیں توکوئی اعتراض نہیں ہے عمران خان موروثی سیاست کی بات کرتے ہیں وہ پہلے اپنے دائیں اوربائیں کھڑے لوگوں کی چھٹی کریں پھردوسروں پرتنقیدکریں ،پرویزخٹک سے بھی پوچھاجائے ان کے خاندان کے کتنے افراداسمبلی میں ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں کمزوریاں آئیں گی ہمیں کمزوریوں کودورکرناہے ہم نے اپناایک وزیراعظم گنوایااورپھرتقریباًدوسرابھی گنوایالیکن برداشت بھی کیا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ ورکرزکوترجیح دی ،محترمہ کی اپنی شخصیت تھی اس لئے وہ وزیراعظم بنتی رہیں لیکن چیئرمین سینٹ ہمیشہ ورکرہی بنتے رہے ۔انہوں نے کہاکہ سیاستدانوں کی ہواہمیشہ اکھڑتی ہے ،لیکن سیاستدان کاکام الٹی ہواکامقابلہ کرناہے ۔

ایک سوال پرکہاکہ پیپلزپارٹی آج بھی پورے ملک میں زندہ ہے ،انتخابات میں ہماری مہم کمزورتھی اورلوگوں کودہشتگردی کی وجہ سے خطرات تھے اورہم نے پنجاب میں بلکہ پورے ملک میں مہم نہیں چلائی جس سے ہمیں نقصان ہوا۔

ایک اورسوال پرکہاکہ بلاول بھٹونے سیاست میں آنے کافیصلہ کیااوروہ سیاست کررہے ہیں ،میری بڑی بیٹی سیاست میں نہیں آناچاہتی اسے میں سیاست میں نہیں لاسکتابلاول مجھے جیل میں آکرکہہ سکتاتھاکہ سیاست کوچھوڑیں اورچلیں لیکن اس نے ایسانہیں کیا،بلاول کی تعلیم ایسی ہے کہ وہ دنیاکی سیاست کوسمجھے گا۔

انہوں نے کہاکہ مجھے نہیں لگتاکہ انتخابات وقت سے پہلے ہوں تاہم ہم پنجاب کے دورے کریں گے اورپنجاب میں بھی مقابلہ کرکے دکھائیں گے ،سیاست میں جتنی جماعتیں آسکتی ہیں آئیں ہم نے کسی کونہیں روکاسیاسی جماعتوں کے آنے سے جمہوریت میں مضبوطی آئے گی ۔انہوں نے کہاکہ ہم اپوزیشن بھی کریں گے اورلوگوں کوسکھائیں گے کہ اپوزیشن کامعیارکیاہے ہم نے سیاست میں اپناظرف دکھاناہے نوازشریف نے اپنے طریقے پرچل کرسیاست کی ۔

انہوں نے کہاکہ طاہرالقادری کوہم نے پیارسے ہینڈل کیاتھااورساری سیاسی جماعتوں کومذاکرات کے لئے بھیجاتھاسراج الحق کی قیادت میں آج بھی جرگہ کوشش کررہاہے ۔انہوں نے کہاکہ ٹیکنوکریٹ حکومت ملک کونہیں سنبھال سکتی ٹیکنوکریٹ حکومت کے حق میں نہیں ہوں ۔جاویدہاشمی کی سیاست کااپنااندازہے لیکن کچھ توہے جس کی پردہ داری ہے تاہم ان کی باتوں پرتبصرہ نہیں کرناچاہتا۔انہوں نے کہاکہ میڈیااتنابڑافورم ہوگیاکہ جس کوچاہے اٹھالیتاہے ایک سوال پرکہاکہ ہم نے شہبازشریف سے دوستی کی ہے نہ کٹی کی۔