اپوزیشن جرگہ کا اہم اجلاس آج ہوگا ، عید قربان سے قبل دھرنے پرامن طور پر ختم کرانے کے امکانات پر غور متوقع، تحریک انصاف و عوامی تحریک نے اپوزیشن جرگہ کے خط کا جواب تیار کرلیا، آج آگاہ کیا جائیگا، امیر جماعت اسلامی نے سپیکر قومی اسمبلی سے تحریک انصاف کے استعفے منظور نہ کرنے کی اپیل کردی، ایاز صادق مزید وقت دینے سے گریزاں

بدھ 24 ستمبر 2014 08:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24ستمبر۔2014ء) اپوزیشن جرگہ کا اہم اجلاس آج (بدھ کو )طلب کرلیاگیا، پارلیمنٹ کے سامنے جاری 40روزہ احتجاج عید قربان سے قبل پرامن ختم کرانے کیلئے کوشاں،امیر جماعت اسلامی جرگہ اجلاس کی صدارت کرینگے، وزیراعظم، پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کو لکھے گئے خط کے بعد کی صورتحال پر غور ہوگا، تحریک انصاف و عوامی تحریک سے مذاکرات کا سلسلہ بھی شروع کیا جائیگا ، دھرنے والی قیادت نے اپوزیشن جرگہ کے خط کا جواب تیار کرلیا، آج آگاہ بھی کیا جائیگا، جبکہ سراج الحق نے سپیکر قومی اسمبلی سے اپیل بھی کی ہے کہ تحریک انصاف کے مستعفی ارکا ن کے استعفے منظور کرنے میں صبر کا مظاہرہ کیا جائے۔

ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایاکہ اپوزیشن جرگہ کا اہم اجلاس آج (بدھ) اسلام آباد میں سابق وزیر داخلہ و پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما رحمن ملک کی رہائش گاہ پر طلب کرلیاگیاہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق، لیاقت بلوچ، رحمن ملک، میر حاصل بزنجو، سینیٹر کلثوم پروین، جی جی جمال شرکت کرینگے۔ اجلاس میں حکومت، تحریک انصاف اور عوامی تحریک کو لکھے گئے کھلے خط کے بعد کی صورتحال پر غور کیا جائیگا ۔

ذرائع نے ”خبر رساں ادارے “ کو مزید بتایاکہ دھرنے دینے والی دونوں جماعتوں نے بھی اپوزیشن جرگہ کے خط کا جوا ب تیار کرلیاہے اور آج کے ہونے والے مذاکرات میں اپوزیشن جرگہ کو اس بارے تحریری طور پر آگاہ کیا جائیگا۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ اپوزیشن جرگہ دونوں احتجاجی جماعتوں سے مذاکرات کے بعد حکومتی ٹیم سے بھی ملاقات کریگا تاکہ مذاکراتی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے اسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور عید الاضحی سے قبل اس احتجاج کو پرامن طور پر ختم طور پر ختم کرایا جاسکے۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ دوسری جانب سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت دیگر مستعفی اراکین کو استعفوں کی تصدیق کیلئے بلائے جانے پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ سپیکر قومی اسمبلی اس معاملے پرصبر کا مظاہرہ کریں تاکہ معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوجائے کیونکہ اگر استعفے منظور ہوگئے تو اس سے مزید ڈیڈلاک پیدا ہوجائیگاجبکہ سپیکر قومی ا سمبلی کاموقف ہے کہ تحریک انصاف کو بہت وقت دے چکے ہیں معاملات پارلیمنٹ کے اندر حل ہوسکتے ہیں اس لئے بہتر ہے کہ عمران جمعرات تک اپنے استعفے واپس لے لیں اور اپنے مطالبات پارلیمنٹ کے سامنے رکھیں قومی اسمبلی ضوابط کے تحت اس سے زیادہ وقت دینا مناسب نہیں ۔

واضح رہے کہ سپیکر قومی اسمبلی کو اپوزیشن و حکومتی حلیفوں کی جانب سے استعفے منظور کرنے بارے شدید دباؤ کا بھی سامناہے۔