عوامی تحریک اورتحریک انصاف نے حکومت کی جانب سے دائرکرائے گئے مقدمات سے نمٹنے کے لیے اپنی حکمت عملی طے کرلی،حامدخان سمیت سینئرقانون دان ان مقدمات میں پیش ہوں گے،دلائل سے ان مقدمات کوسیاسی قراردلوائیں گے

منگل 23 ستمبر 2014 04:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23ستمبر۔2014ء )عوامی تحریک اورتحریک انصاف نے حکومت کی جانب سے دائرکرائے گئے مقدمات سے نمٹنے کے لیے اپنی حکمت عملی طے کرلی،حامدخان سمیت سینئرقانون دان ان مقدمات میں پیش ہوں گے اوردلائل سے ان مقدمات کوسیاسی قراردلوائیں گے جبکہ 14 اگست سے 21 ستمبر تک عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے قائدین اور سیکڑوں کارکنوں کیخلاف اب تک مجموعی طور پر 37 مقدمات درج کیے جاچکے ہیں۔

جبکہ ملزمان میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، شاہ محمود قریشی، عارف علوی، شیخ رشید، پرویز خٹک ، طاہر القادری، رحیق عباسی وغیرہ شامل ہیں، ان مقدمات میں نامزد پی ٹی آئی کے اعظم سواتی اور عوامی تحریک کے عمر ریاض کے علاوہ کسی اور قائد کو گرفتار نہیں کیا گیا تھا، ان کو بھی عدالت نے تھوڑی دیر زیر حراست رکھنے کے بعد 150 سے زائد دیگر ملزمان سمیت رہا کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

ان مقدمات میں پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز پر حملہ، پاک سیکریٹریٹ، ایوان صدر، سپریم کورٹ، پارلیمنٹ ہاوٴس کی عمارتوں میں گھسنے اور توڑ پھوڑ کرنے، پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھیننے، تھانہ سیکریٹریٹ پر دھاوا بولنے، زیر حراست ملزمان کو پولیس حراست سے چھڑوانے، کار سرکار میں مداخلت کرنے، ایس ایس پی سمیت پولیس پر تشدد، اغواء کر کے حبس بے جا میں رکھنے اور اسپیشل برانچ کے اے ایس آئی کو برہنہ کر کے تشدد کرنے سمیت املاک کو نقصان پہنچانے کے الزامات شامل ہیں۔ 3 مقدمات میں انسداد دہشت گردی کی 7 دفعات لگائی گئی ہیں