حکومت ،پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے درمیان مصالحت اور پر امن حل کیلئے چالیس روز سے لگے ہوئے ہیں،سراج الحق،80فی صد مسائل پر سب کا اتفاق ہوچکا ہے،اسلام آباد میں خود غرض لوگوں کا نظام رائج ہے ،امیر جماعت اسلامی

منگل 23 ستمبر 2014 04:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23ستمبر۔2014ء)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت ،تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے درمیان مصالحت اور پر امن حل کے لئے چالیس روز سے لگے ہوئے ہیں ۔ کہیں رہی سہی جمہوریت کا بھی خاتمہ نہ ہوجائے۔ 80فی صد مسائل پر سب کا اتفاق ہوچکا ہے۔ اسلام آباد میں خود غرض لوگوں کا نظام رائج ہے ۔ ہمیں خطرہ دشمن سے نہیں کرپٹ اشرافیہ سے ہے۔

اگر برسر اقتدار آئے تو وعدہ کرتے ہیں کہ قوم کی دولت کرپٹ لوگوں سے لے کر عوام کو واپس کردیں گے۔ تعلیمی نظام اور تمام امتحانات قومی زبان اردو میں ہوں گے۔ آئندہ الیکشن جاگیرداروں ، وڈیروں ، پیسے والوں اور کرپٹ لوگوں کا نہیں ، اللہ والے لوگوں کا ہوگا۔ لاہور کے سکول میں 2013ء کے انتخابی ریکارڈ کے جلنے کے واقعے کی سپریم کورٹ کے جج سے تحقیقات کرائی جائیں کیونکہ اس وقت ملک میں 2013ء کے انتخابات کی شفافیت بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔

(جاری ہے)

الخدمت فاوٴنڈیشن عوام کو مایوسی اور پریشانی سے نکال کر ان کے لئے خوشیوں کا انتظام کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز اسلامی میں الخدمت فاوٴنڈیشن کے زیر اہتمام پچیس جوڑوں کی اجتماعی شادیوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں الخدمت فاوٴنڈیشن کے مرکزی صدر ڈاکٹر محمد حفیظ، صوبائی صدر نورالحق، ضلعی صدر خالد وقاص چمکنی، سابق ایم این اے عبدالاکبر چترالی بھی موجود تھے۔

جوڑوں کو جہیز کا سامان بھی دیا گیا جس میں ضروریات زندگی کی تمام اشیاء موجود تھیں۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ ہم مرکزی حکومت اور دھرنے والوں سے اپیل کرتے ہیں کہ پر امن حل اور مصالحت کی طرف آجائیں۔ اب تک ہم چالیس میٹنگز کرچکے ہیں۔ہمیں خطرہ ہے کہ کہیں ناخوشگوار حادثہ نہ ہوجائے ، آئین ٹوٹ نہ جائے اور تصادم کے نتیجے میں رہی سہی جمہوریت کا بھی خاتمہ نہ ہوجائے۔

اگر ملک میں مارشل لاء آگیا تو بہت بڑا نقصان ہوگا۔ آمروں کے دور میں ملک کو بہت نقصان پہنچا ہے ۔ ملک دو لخت ہوا ہے ، قومیتوں کے جھگڑے پیدا ہوئے ہیں ، مذہبی اور لسانی تفرقات پیدا ہوئے ہیں۔ ہم فقیر اور درویش لوگ ہیں لیکن ہم خلوص اور محبت کی بات کرتے ہیں،پاکستان اور عوام کے مفادات کی بات کرتے ہیں ۔ حکومت ، تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے درمیان 80فیصد مسائل پر اتفاق ہوچکا ہے۔

جو مسائل باقی ہیں ان کو باوقار طریقے سے حل کرلیں گے۔ ہم نے سب کو تجاویز دی ہیں ، ہم نے ہمت نہیں ہاری ۔ امید ہے فریقین کو آمادہ کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 68سال کے بعد بھی ہم غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ہم عوام کو قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان نہیں دے سکے ۔ 1947ء میں لوگوں نے قربانیاں پیش کیں ، نوجوانوں نے جام شہادت نوش کئے ، گھر بار چھوڑ کر ہجرت کی گئی ،لوگوں کو پھانسی پر لٹکایا گیا۔

لیکن اس وقت ملک پر امریکی ایجنٹوں کی حکومت ہے۔پاکستان کرپٹ اشرافیہ، وڈیروں اور جاگیرداروں کی جنت بن چکا ہے ۔ملک میں استحصالی نظام نافذ ہے ، سود اور کرپشن کا نظام نافذ ہے۔ حکمرانوں نے لاکھوں شہداء کے خون سے غداری کی ہے ، نظریہ پاکستان سے غداری کی ہے، 68سال سے حکمران اللہ کی بجائے امریکہ کے دربار میں سجدہ ریز ہیں۔وہ امریکی مفادات اور ترجیحات کے لئے کام کررہے ہیں۔

اس وقت پاکستان کو دشمن اور ان کے اسلحہ اور ایٹم بم سے خطرہ نہیں ہے ۔اصل خطرہ اشرافیہ اور کرپٹ نظام سے ہے۔ ان لوگوں نے سیاست اور نظام کو یرغمال بنا رکھاہے، جمہوریت کو یرغمال بنا رکھا ہے ۔ ان لوگوں نے ملک کے کارخانوں، بینکوں، سٹیل ملز ، ریلوے اور پی آئی اے کو لوٹا ہے۔ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ اگر ہماری حکومت آئی تو ان لٹیروں کے پیٹ سے قوم کی دولت نکال کر عوام کو دیں گے۔

غیر قانونی جائدادیں اور باہر منتقل کی ہوئی دولت سب عوام کو واپس کریں گے۔ 21،22،23نومبرکو لاہور میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ جمع ہوں گے اور تحریک پاکستان کا آغاز کریں گے۔ پاکستان کو اس کی منزل تک پہنچائیں گے اور اس کی منزل اسلامی اور خوشحال پاکستان ہے ، جہاں آئین اور قانون کی بالادستی ہوگی۔جہاں آئین اور قانون کی بالادستی نہیں ہوتی وہاں عراق، شام اور افغانستان کی طرح لوگ اسلحہ اٹھاتے اور لشکر بناتے ہیں۔

ہم ایک اسلامی اور فلاحی ریاست تشکیل دیں گے، جہاں عدل ، مساوات اور برابری کی بنیاد پر سب کو حقوق ملیں گے۔

انہوں نے لاہور کے ایک سکول میں 2013ء کے انتخابی ریکارڈ کے پراسرار طور پر جلنے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے وقت میں جب کہ دھاندلی کے خلاف احتجاج جاری ہے اور تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو 2013ء کے انتخابات کے نتائج پر تحفظات ہیں ،ریکارڈ جلائے جانے سے کئی سوالات نے جنم لیا ہے۔

انہوں نے واقعے کی سپریم کورٹ کے جج سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پاکستان میں الخدمت فاوٴنڈیشن کی فلاحی سرگرمیوں کو سراہا اور کہا کہ اس مایوسی اور پریشانی کے ماحول میں بھی الخدمت فاوٴنڈیشن قوم کو خوشیاں دے رہی ہے اور اس کے رضا کار بغیر کسی لالچ کے سب کی بلا امتیاز خدمت کررہے ہیں۔ ان لوگوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو عطیات دے کر الخدمت فاوٴنڈیشن کے ذریعے فلاحی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ قبل ازیں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے جوڑوں کے لئے تیار کیا گیا جہیز کا سامان دیکھااور الخدمت فاوٴنڈیشن کے ذمہ داران اور رضاکاروں کی تعریف کی اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے 25جوڑوں کا اجتماعی خطبہ نکاح بھی پڑھا۔