نوازشریف نے پارلیمنٹ میں کوئی اچھی بات نہیں کی، حکمران فوج کو گالیاں دیتے رہے: چودھری شجاعت ،حکومت ملک برباد کر رہی ہے، عوامی مسائل پر نہیں جنگلہ بس پر توجہ دی، غریب عوام کو سیلاب میں ڈبو دیا، انقلاب مارچ نے شعور بیدار کیا: دھرنا سے خطاب

اتوار 21 ستمبر 2014 08:38

اسلام آباد ، لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21ستمبر۔2014ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم سینیٹر چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ نوازشریف نے پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران کوئی اچھی بات نہیں کی، حکمران فوج کو گالیاں دیتے رہے، حکمرانوں نے جنگلہ بس پر توجہ دی ہے عوام پر نہیں، انقلاب مارچ نے ملک بھر کے عوام میں شعور بیدار کیا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے ہمراہ انقلاب مارچ کے دھرنا کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر طارق بشیر چیمہ ایم این اے، لارڈ نذیر احمد، اجمل وزیر اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ میں دھرنا میں شریک بہنوں اور بیٹیوں کو خصوصی طور پر سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے صبر و استقامت کی ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے، انقلاب مارچ سے عوام میں اپنے حقوق کے حصول پر توجہ دینے اور اس کیلئے جدوجہد کرنے کی سوچ میں اضافہ ہوا ہے،

لوگ وی آئی پی کلچر کا خاتمہ چاہتے ہیں، یہ کیسے حکمران ہیں جو اپنی ناکامیوں، کوتاہیوں اور غلطیوں پر توجہ دینے کی بجائے پاک فوج کو برا بھلا کہہ رہے ہیں لیکن اس طرح یہ اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکتے، پاکستان اور عوام کی محافظ پاک فوج کا ہر پاکستانی دل سے احترام کرتا ہے اور اس پر تنقید کرنے والوں کے مقاصد سے آگاہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک کو برباد کیا جا رہا ہے، حکومت اپنے بنیادی فرائض پر توجہ دیتی اور حکمران انسانوں کی طرح کام کرتے تو ملک میں اتنا تباہ کن سیلاب آتا نہ عوام ایسی بدترین صورتحال سے دوچار ہوتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے مہنگائی، بیروزگاری، بجلی و گیس کی قلت اور بڑھتے جرائم کے خاتمہ کی بجائے جنگلہ بس جیسے نمائشی کاموں کو فوقیت دی جس کے باعث آج ہر کوئی اسے تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے لیکن نااہل حکمران صورتحال کے صحیح ادراک اور اپنی غلطیوں کے اعتراف کی بجائے پاک فوج سمیت دوسروں کو برا بھلا کہنے پر اپنے تمام تر وسائل خرچ کر رہی ہے۔