اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریک انصاف کے غیر قانونی طور پر گرفتار کئے گئے کارکنوں کے رہائی کے حوالے سے کیس کی سماعت ، ڈپٹی کمشنراسلام آباد سے رپورٹ طلب، ذاتی طور پر آج جمعہ کے روز عدالت میں طلب کر لیا،عدالت نے سیکرٹری داخلہ اسلام آباد آئی جی ،آئی جی پنجاب پولیس ،آئی جی آزاد جموں و کشمیر، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، ایس ایچ اوز سٹیشن رمنہ ،ایس ایچ اوز سٹیشن ایف ایٹ کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی

جمعہ 19 ستمبر 2014 08:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19ستمبر۔2014ء)اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے غیر قانونی طور پر گرفتار کئے گئے کارکنوں کے رہائی کے حوالے سے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ڈپٹی کمنشر اسلام آباد سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ان کو ذاتی طور پر آج جمعہ کے روز عدالت میں طلب کر لیا ہے۔عدالت نے سیکرٹری داخلہ اسلام آباد آئی جی ،آئی جی پنجاب پولیس ،آئی جی آزاد جموں و کشمیر، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، ایس ایچ اوز سٹیشن رمنہ ،ایس ایچ اوز سٹیشن ایف ایٹ کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔

جمعرات کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریک انصاف ،خیبر پختونخواہ کے صدر اعظم سواتی کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت ہوئی ۔

سماعت جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سنگل بنچ نے سماعت کی ۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے دفعہ 144 کیس میں واضح طور پر احکامات جاری کردیئے تھے کہ پی ٹی آئی کارکنوں کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے احکامات کے بغیر گرفتار نہ کیا جائے ۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد انور کاسی نے تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف دفعہ 188 کے تحت تمام مقدمات بھی ختم کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں لیکن انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود اسلام آباد پولیس پی ٹی آئی کے کارکنوں کو گرفتار کر رہی ہے لہذا عدالت گرفتار کئے گئے کارکنوں کی رہائی کے لئے احکامات جاری کرے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ تھانہ مارگلہ ،تھانہ رمنا ،تھانہ سیکرٹریٹ اور دیگر تھانوں کی پولیس دھرنوں میں شامل ہونے والے ورکروں کو گرفتار کررہی ہے۔

سماعت کے دوران اعظم سواتی نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کی ابھی تک گرفتاریاں جاری ہیں ۔سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرنا عدلیہ کی ذمہ داری ہے ۔عدالتیں آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کرتی ہے۔پی ٹی وی کی عمارت پر حملہ کیا گیا لیکن پی ٹی آئی کی جانب سے اس حملہ کی مذمت کی گئی ۔

ہو سکتا ہے کہ پی ٹی وی پر حملہ کرنے والے پی ٹی آئی کو بدنام کررہے ہوں۔ اسلام آباد کی مقامی انتظامیہ دھرنوں کے حوالے سے اجازت نامے بھی عدالت میں جمع کرا چکی ہے ۔ عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ مختصر سماعت کے بعد عدالت نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد سے گرفتار کئے گئے کارکنوں کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے انہیں ذاتی طور پر آج جمعہ کے روز عدالت میں طلب کر لیا ہے جبکہ دیگر مذکورہ فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔