سیاسی جرگے کو بتا دیا نواز شریف سے کوئی بات نہیں ہوگی، عمران خان،د ھرنے میں ایک سال بھی بیٹھنا پڑا تو بیٹھیں گے ،آج تاریخی دھرنا دے کر ثابت کرنا ہے یہ زندہ قوم ہے، کراچی کے عوام تیار رہیں ان کیساتھ مل کر تحریک چلائیں گے، پارلیمنٹ میں تقریریں کرنیوالے عوام کے جاگنے پر ڈرے ہوئے ہیں،ستر فیصد ارکان اسمبلی ٹیکس نہیں دیتے،آزادی دھرنے کے شرکا سے خطاب

جمعہ 19 ستمبر 2014 08:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19ستمبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سیاسی جرگے پر واضح کردیا کہ وزیراعظم نواز شریف سے کوئی بات نہیں ہوگی اگر وہ استعفیٰ نہیں دیں گے تو ان کے لیے حکومت کرنا مشکل ہوجائے گا، آج جمعہ کو تاریخی دھرنا دے کر ثابت کرنا ہے کہ یہ زندہ قوم ہے،کراچی کے عوام تیار رہیں ان کیساتھ مل کر تحریک چلائیں گے، پارلیمنٹ میں تقریریں کرنے والے عوام کے جاگنے پر ڈرے ہوئے ہیں د ھرنے میں ایک سال بھی بیٹھنا پڑا تو بیٹھیں گے ،ستر فیصد ارکان اسمبلی ٹیکس نہیں دیتے۔

جمعرات کو اسلام آباد کے ڈی چوک پر آزادی دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آج جمعہ کو تاریخی دھرنا دے کر ثابت کرنا ہے کہ یہ زندہ قوم ہے، پولیس کی جانب سے لگائی جانے والی رکاوٹوں کے باجود ملک بھر سے لوگ دھرنے میں شریک ہوکر حکمرانوں کو بتا دیں کہ وہ ان سے ڈرنے والے نہیں ہیں،قوم قائداعظم کا پاکستان بنانے نکلی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں دھرنے کو غیر قانونی کہا گیا جبکہ پارلیمنٹ والے بتائیں دھرنے میں کیا چیز غیر قانونی ہے، میری 18 سال کی سیاست ایک طرف اور دھرنے کے 35 دن ایک طرف ہیں، میرے نزدیک الیکشن جیتنے سے زیادہ بہتر ہے کہ قوم جاگ جائے اب ملک بھر میں تحریک چلائیں گے جس کے لیے کراچی والے بھی تیار رہیں۔

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ دنیا میں سب سے کم ٹیکس پاکستان میں اکٹھا کیا جاتا ہے، جب وزیراعظم ٹیکس نہیں دیتے تو عوام کیوں دیں گے، نواز شریف بتائیں وہ انگلینڈ میں 2 ارب روپے ٹیکس دیتے ہیں اور پاکستان میں کتنا دیتے ہیں؟ اگر نواز شریف اپنا پیسہ ملک میں لے آئیں تو سرمایہ کار بھی یہاں آجائیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف جہاں جاتے ہیں وہاں ” گو نواز گو“ کے نعرے لگتے ہیں، لگتا ہے کہ نواز شریف نے اپنا دورہ سکھر سیلاب متاثرین کے نعروں کے خوف کی وجہ سے ہی ملتوی کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں تقریریں کرنے والے عوام کے جاگنے پر ڈرے ہوئے ہیں اور جو جتنا بڑا چور ہے اتنا ہی زیادہ شور مچا رہا ہے جبکہ خطرہ انہیں ہمارے نظریئے سے ہے کیونکہ عوام اپنے حقوق سمجھ چکے ہیں۔ عمران خان نے کہا موجودہ جمہوریت میں عوام کے پیسے کا کوئی حساب نہیں رکھا جاتا رائے ونڈ محلات پر خرچ ہونے والے پیسوں کا پوچھا تھا ابھی تک جواب نہیں آیا، نواز شریف کے امریکا کے چار دن کے دورے پر ساڑھے چار کروڑ خرچ ہوں گے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا اسمبلی میں بڑی گھٹیا تقریریں کی جا رہی ہیں اسمبلی والوں کو ڈر ہے کہ کہیں عوام جاگ نہ جائے۔ عمران خان نے کہا کہ جمہوری حکمران اپنے نفس کو نہیں عوام کو بچاتے ہیں۔ پارلیمنٹ کے جوائنٹ سیشن والے بتائیں دھرنے میں کون سی چیز غیر قانونی ہے۔ گلو بٹوں سے ڈرنے والے نہیں۔ وزیراعظم سے استعفیٰ لئے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عوام اپنے حقوق کیلئے کھڑے ہو رہے ہیں۔ عدالت کے فیصلے کے باوجود کنٹینرز نہیں ہٹائے گئے کس قانون کے تحت کنٹینرز لگائے اور سکول بند کیے ہوئے ہیں اگر دھرنے میں کوئی خطرہ ہوتا تو کیا یہاں خواتین ، بچے آتے جو جتنا ہمیں برا بھلا کہتا ہے وہ اتنا ہی بڑا ڈاکو ہے۔ کیا 35 ویں دن لوگ فوج کے کہنے پرنکل رہے ہیں؟۔ عمران خان نے کہا قائداعظم اپنی ذات اور بادشاہ بننے کیلئے پاکستان نہیں بنا رہے تھے اسلیے لوگ قائداعظم کی عزت کرتے ہیں۔

نیلسن منڈیلا نے 27 سال جیل میں گزارے اور جیل کاٹنے کے بعد سب کو معاف کر کے جنوبی افریقہ کو خون سے بچایا۔ ان کا مزید کا کہنا تھا ہم نے فیصلہ کرنا ہے ظالموں کا ساتھ دینا ہے یا نیا پاکستان بنانا ہے اس وقت بجلی کی قیمت 80 فیصد بڑھا دی گئی۔ 70 فیصد ارکان اسمبلی ٹیکس نہیں دیتے۔ دنیا میں سب سے کم ٹیکس پاکستان میں اکٹھا کیا جاتا ہے۔ عمران خان نے کہا جو وزیراعظم ٹیکس نہ دیں ، اثاثے ڈکلیر نہ کریں باہر پھینک دیں وہ پاکستان چاہتا ہوں۔ عمران خان نے کہا کہ وہ بے شک وزیراعظم نہ بنیں لیکن عوام کو حقوق سے آگاہی دینا چاہتے ہیں۔ کراچی کو منی پاکستان قرار دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شہر قائد کے باسیوں کو خوف سے نجات دلائیں گے۔ کل ثابت کر دیں گے کہ ہم زندہ قوم ہیں۔