پاکستان میں 4کروڑافرادکوغذائی قلت کاسامناہے،اقوامِ متحدہ ، پاکستان میں غذائی ضروریات کو بہتر بنانے کے لیے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی, دنیا میں ہر 9میں سے ایک شخص کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے، مجموعی طور 80 کروڑ 50 لاکھ افراد کو دائمی غذائی قلت کا سامنا ہے‘ بعض ترقی پذیر ممالک میں خوراک کی فراہمی ناقابل قبول حد تک عدم تحفظ کا شکار ہے، سالانہ رپورٹ جاری

جمعرات 18 ستمبر 2014 09:02

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18ستمبر۔2014ء)اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا میں ہر 9میں سے ایک شخص کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے، پاکستان میں تقریباً 4کروڑ افراد کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کی عالمی تنظیم نے دنیا بھر میں غذائی عدم تحفظ کے حوالے سے اپنی سالانہ رپورٹ جاری کردی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہر نو میں سے ایک شخص کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں مجموعی طور 80 کروڑ 50 لاکھ افراد کو دائمی غذائی قلت کا سامنا ہے۔ بعض ترقی پذیر ممالک میں خوراک کی فراہمی ناقابل قبول حد تک عدم تحفظ کا شکار ہے، براعظم افریقہ میں صحارا ریگستان سے متصل علاقوں میں ہر چار میں سے ایک شخص کو پیٹ بھر کر خوراک میسر نہیں ہے۔

(جاری ہے)

جنوب مشرقی افریقہ کے ملک ملاوی میں 5 سال سے کم عمر بچوں میں سے نصف بچے وزن میں نمایاں کمی کا شکار ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یمن میں بھی حالات سنگین ہیں جبکہ بعض عرب ممالک میں پرتشدد تنازعات کے باعث غذائی قلت کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے خطے ”براعظم ایشیا“ میں 52کروڑ 60لاکھ افراد کو پیٹ بھر کر کھانا نہیں مل پا رہا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں 2012سے 2014تک کے اعداد و شمار کے مطابق 3کروڑ 96لاکھ افراد کو غذائی قلت کا سامنا رہا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں غذائی ضروریات کو بہتر بنانے کے لیے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور اس میں مزید بگاڑ پیدا ہو رہا ہے۔ اس سنگین صورت حال کے باعث پاکستان ملینیم ڈویلپمنٹ گولز ، یعنی اقوام متحدہ کے وضع کردہ ترقی کے اہداف میں سے ایک، بھوک میں کمی کو پورا نہیں کرسکے گا۔ رپورٹ کے مطابق 1990سے پاکستان میں غذائی قلت میں مسلسل اضافہ ہی ہو رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :