جو لوگ پاک فوج کا نام خراب کر رہے ہیں فوج خود انکوائری کرے تاکہ لوگوں کے اندر ابہام دورہوسکے،سینیٹر سعید غنی ،عوام دارالحکومت کی سڑکوں پر جو ہورہا ہے دیکھ رہے ہیں،تحریک انصاف نے ایوان میں آکر پارلیمنٹ اورپی ٹی وی پر حملے کو طاہرالقادری کے لوگوں پر ڈال دیا مگر نجی ٹی وی پر حملے کا ذکر تک نہیں کیا، تحریک انصاف کے رویے سے لوگوں کی سیاست پر اعتماد اٹھ رہا ہے ،میں نے سنا تھا جنت اور دوزخ کا فیصلہ خدا کرتا ہے مگر یہاں عمران خان کرتا ہے،جو اس کے کنٹینر پر چلا جائے وہ اچھا باقی سب برے ہیں، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

جمعرات 18 ستمبر 2014 08:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18ستمبر۔2014ء)پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ ملک کے عوام دارالحکومت کی سڑکوں پر جو ہورہا ہے دیکھ رہے ہیں،تحریک انصاف نے ایوان میں آکر پارلیمنٹ اورپی ٹی وی پر حملے کو طاہرالقادری کے لوگوں پر ڈال دیا مگر نجی ٹی وی پر حملے کا ذکر تک نہیں کیا، تحریک انصاف کے رویے سے لوگوں کی سیاست پر اعتماد اٹھ رہا ہے ایسا ہوگیا تو آئندہ دو نسلوں تک یہ اعتماد بحال نہیں ہوسکے گا، میں نے سنا تھا کہ جنت اور دوزخ کا فیصلہ خدا کرتا ہے مگر یہاں عمران خان کرتا ہے،جو اس کے کنٹینر پر چلا جائے وہ اچھا باقی سب برے ہیں۔

بدھ کے روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ملک میں امن وامان کی صورتحال پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رمیش لعل کی جو ویڈیو آئی ہے وہ سب تحریک انصاف کے لوگوں نے کیا ہوگا۔

(جاری ہے)

کونسے قانون کے تحت منتخب لوگوں کو جہاز سے باہر نکالا گیا۔اگرکسی نے غلط کام کیا تو اس کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جانی چاہئے تھی ،کس قانون کے تحت انہیں اتارا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کیلئے جدوجہد کی،یہ بھی نہیں دیکھا کہ ہم جس کے ساتھ چل رہے ہیں وہ ہمارا دشمن تھا یا کون تھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے بے شمار زیادتیاں کی ہیں ماڈل ٹاؤن ریاستی دہشتگردی تھی،حکومت ایف آئی آر درج کرکے ذمہ داروں کو سزا دیتی تو اتنا مسئلہ نہ بڑھتا۔انہوں نے کہا کہ حکومت ایم سی بی کی نجکاری کے معاملے کا جائزہ بھی لے۔

ایم سی بی کو نفع کتنا ہے اور ملازمین کو کیا سہولتیں دی جارہی ہیںٍ،پارلیمنٹ کی کمیٹی نجکاری کے حوالے سے بنا دے ہم پیش ہوکر اپنی تجاویز دیں گے اور بات کریں گے،اس کے بعد جب فیصلہ کیا گیا وہ ہمیں قبول ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جب تک پاک فوج کو عوامی حمایت حاصل نہیں ہوگی وہ کامیاب نہیں ہوسکتی۔آرٹیکل245 کے نفاذ کے باوجود مظاہرین پارلیمنٹ کے اندر کیسے آئے،پھر بیان آیا کہ قومی خواہشات کے مطابق معاملات کو حل کیا جائے،قومی خواہشات کا تعین کون کرے گا کیا کور کمانڈر قومی خواہشات کا تعین کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ پاک فوج کا نام خراب کر رہے ہیں فوج خود انکوائری کرے تاکہ لوگوں کے اندر ابہام دورہوسکے۔