مسائل کا حل مذاکرات میں ہے،مذاکرات کامیاب ہونے چاہئیں، رحمان ملک، سب کی نظریں اسلام آباد پر ہیں،یہاں ایک گاؤں کا سماں ہے،چین کے صدر نے دورہ پاکستان مؤخر کیا،بھارت آج ان کا استقبال کر رہا ہے اورہم ٹی وی پر دیکھ رہے ہیں، ۔عمران خان اور طاہر القادری سے مذاکرات کیلئے ایوان کی کمیٹی تشکیل دے کر مذاکرات کئے جائیں،پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال

جمعرات 18 ستمبر 2014 08:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18ستمبر۔2014ء)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ سب کی نظریں اسلام آباد پر ہیں،یہاں ایک گاؤں کا سماں ہے،چین کے صدر نے دورہ پاکستان مؤخر کیا،بھارت آج ان کا استقبال کر رہا ہے اورہم ٹی وی پر دیکھ رہے ہیں، مسائل کا حل مذاکرات میں ہے،مذاکرات کامیاب ہونے چاہئیں۔عمران خان اور طاہر القادری سے مذاکرات کیلئے ایوان کی کمیٹی تشکیل دے کر مذاکرات کئے جائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں جب بھی مذاکرات ہوتے ہیں تو سیز فائر ہوتا ہے مگر یہاں کیوں نہیں ہورہا۔حکومت اوردھرنے والے 5دن کیلئے سیز فائر کریں تو جرگہ نتائج دکھائے گا کہ ہم کیسے آگے بڑھتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کل جب فلائٹ کیلئے آنا چاہتا تھا میں وی آئی پی کلچر کے خلاف ہوں،حقیقت کو دیکھا جائے،اس فلائٹ نے7بجے اڑنا تھا ہمیں بتایا گیا کہ یہ فلائٹ تاخیر کا شکار ہوئی،میں جب گیا تو مجھے بتایا گیا کہ مسلم لیگ(ن) کے ایم این اے کو لوگ بیشنگ کررہے ہیں میں وہاں سے واپس چلا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میاں نوازشریف کے جہاز کا رخ موڑنے پر اگر سزائے موت ہوسکتی ہے تو ایک ایم این اے کو ہراساں کرنے پر ہائی جیکنگ کا کیس کیوں نہیں بن سکتا۔ایک پارٹی کے لوگوں نے ڈاکٹررمیش لعل کو انکی نشست سے اٹھایا اور جہاز سے اتارا گیا،کیا یہ ہماری عزت ہے۔انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندے کو جب عوام عزت نہیں دے گا تو کون دے گا۔اس گینگٹر کے خلاف دہشتگردی ایکٹ کے تحت کیس رجسٹرڈ ہونا چاہئے تاکہ مستقبل میں ایسا نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ایم این اے انصاف کا مطالبہ کر رہا ہے کیونکہ وہ اقلیت سے ہے اسلئے اسے انصاف نہیں مل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات ہونی چاہئے تاکہ مستقبل میں کوئی قانون ہاتھ میں نہ لے۔