اگر پانی کے نئے ذخیرے تعمیر نہیں کئے جا تے تو آئندہ 15 برسوں میں پاکستان کو پانی کے شدید بحران کا سامناہو گا، احسن اقبال ، ملک کے آبی اور خوراک کے تحفظ کے لئے دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیر نہایت ضروری ہے، توانائی بحران کے باعث2سے3 فیصد شرح نمو حا صل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے،پاکستان مشرقی ایشیائی ممالک کے تجربات سے سیکھنے کی بھرپور کوشیش کر رہا ہے ، ایشیائی ترقیاتی بنک کے وفد سے ملاقات

جمعرات 18 ستمبر 2014 08:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18ستمبر۔2014ء ) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات حسن اقبال نے کہا ہے کہ کہ اگر پانی کے نئے ذخیرے تعمیر نہیں کئے جا تے تو آئندہ 15 برسوں میں پاکستان کو پانی کے شدید بحران کا سامناہو گا جس کے باعث ملک کے آبی اور خوراک کے تحفظ کے لئے دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیر نہایت ضروری ہے، ماضی میں ملک کے غیر ملکی امداد پر بھرپور انحصار کے باعث ملک کے ترقی کرنے کے لئے اپنی صلاحیتوں میں کافی رکاوٹیں پیدا ہوئیں، ملک بھر میں جاری توانائی بحران کے باعث2سے3 فیصد شرح نمو حا صل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے،پاکستان مشرقی ایشیائی ممالک کے تجربات سے سیکھنے کی بھرپور کوشیش کر رہا ہے جو کہ دنیا کی تعلیم کی بنیاد پر تیز رفتار ترقی کرتی ہوئی چند معیشتیں ہیں ۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایشیائی ترقیاتی بنک کے وفد نے بنک کے صدر تا کی ہیکو ناکاؤ کی زیر قیادت وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال سے ملاقات کی ۔ملاقات کے دوران ایشیا ئی ترقیاتی بنک کے وفد کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دس برس کے بعد ایشیا ئی ترقیاتی بنک کے صدر کی جانب سے پاکستان کا دورہ کرنا ایک اہم پیش رفت ہے اور یہ ان کے پاکستان کی معیثت پر اعتماد کا اظہار ہے، حکومتملک کی اقتصادی شرح نمو کو 2017-18 ء تک6 فیصد تک لے جانے کے حوالے سے خاصی سنجیدہ ہے۔

علاقائی ممالک بشمول پاکستان ، چین ، افغانستان اور وسطی ایشیا ئی ریاستوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور ایک دوسرے سے منسلک کرنے کے حوالے سے ایشیا ئی ترقیاتی بنک کے توسیع شدہ کردار کی تعریف کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی مستقبل کی حکمت عملی ویژن 2015 بھی علاقائی ممالک کی مضبوط باہمی قربت پر مرکوز ہے۔وفاقی وزیر نے ماضی میں ملک کے غیر ملکی امداد پر بھرپور انحصار پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جس کے باعث ملک کے ترقی کرنے کے لئے اپنی صلاحیتوں میں کافی رکاوٹیں پیدا ہوئیں، خطے میں ملک کا جغرافیائی اورسٹریٹیجک محل وقوع ملک کو اس خطے کی تجارتی سرگرمیوں کا گڑھ بنا سکتا ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بنک کے سربراہ کو اپنے ویژن 2015 ء کے ساتھ ستونوں سے آگاہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت تعلیم یافتہ اقدامات ، عوامی شعبہ میں اصلاحات، جدید انفرا سٹرکچر (ڈھانچہ ) کے قیام ، وخوراک، پانی اور توانائی کے تحفظ کی فراہمی لے زریعے معیثت لی محالی کے لئے پر عزم ہے۔ملک بھر میں توانائی کے بحران کے حوالے سے بات کر تے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ملک بھر میں جاری توانائی بحران کے باعث2سے3 فیصد شرح نمو حا صل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مشرقی ایشیائی ممالک کے تجربات سے سیکھنے کی بھرپور کوشیش کر رہا ہے جو کہ دنیا کی تعلیم کی بنیاد پر تیز رفتار ترقی کرتی ہوئی چند معیثیں ہیں ۔ملک بین الاقوامی سرمایہ کاروں پر پر جلد توجہ مرکوزکرے گا اور اس حوالے سے توانائی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں کو ترجیح دی جا رہی ہے تاہم ساتھ ساتھ تعلیم سمیت ایک مظبوط سوشل سیکٹر کا قیام بھی حکومت کی اولین ترجیحات ہیں ۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات نے کہا کہ اگر پانی کے نئے ذخیرے تعمیر نہیں کئے جا تے تو آئندہ 15 برسوں میں پاکستان کو پانی کے شدید بحران کا سامناہو گا جس کے باعث ملک کے آبی اور خوراک کے تحفظ کے لئے دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیر نہایت ضروری ہے، ملک میں اقتصادی ترقی کی رفتار میں اضافہ کرنے کے لئے منصوبہ بندی کمیشن کو منصوبوں کے ایک کلیئرنگ ہاوس کی بجائے ترقیاتی تھنک ٹینک میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

اس موقع پر دورہ کرنے والے ایشیا ئی ترقیاتی بنک کے وفد کے سربراہ تا کی ہیکو ناکاؤ نے کہا کہ وہ پاکستان کی شرح نمو میں اضافہ کرنے کی صلاحیت پر یقین رکھتے ہیں اور پاکستان کے ویژن 2015 ء سے خاصے متاثر ہوئے ہیں جو کہ پانے اندر مشرقی ایشیا ئی ممالک کی تیز رفتار ترقی کی روح رکھتا ہے۔ تا کی ہیکو ناکاؤ نے کہا کہ کامیاب ممالک نے بلند تر شرح نمو کے حصول کے لئے توانا ئی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں مین سرمایہ کاری کی ہے۔