عمران خان کا جمعہ کو ’’گو نواز گو‘‘ ڈے منانے کا اعلان،جمعہ کو تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا، عوام کے سامنے اپنا بجلی کا بل جلاؤں گا ، نواز شریف اپنے اثاثے ظاہر کردیں تو میں آج ہی اپنا دھرنا ختم کر دوں گا ،عدلیہ نے مداخلت نہ کی تو پھر ملک خونی انقلاب کی طرف چلا جائے گا کیونکہ اب لوگوں کو روکنا ہمارے بس میں نہیں رہا‘چیف جسٹس چاہیں تو خونی انقلاب کوروکا جا سکتا ہے ، پولیس غیرقانونی کام کر رہی ہے ، پولیس نے اب زیادتی کی تو کارکنوں کو نہیں روک سکوں گا،دھرنے کے شرکاء سے خطاب

بدھ 17 ستمبر 2014 09:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17ستمبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جمعہ 19ستمبر کو ''گو نواز گو'' ڈے منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عوام کے سامنے اپنا بجلی کا بل جلائیں گے،عمران خان نے کہا کہ ملک خانہ جنگی کی جانب بڑھ رہا ہے ،اگر عدلیہ نے مداخلت نہ کی تو پھر ملک خونی انقلاب کی طرف چلا جائے گا کیونکہ اب لوگوں کو روکنا ہمارے بس میں نہیں رہا‘چیف جسٹس چاہیں تو خونی انقلاب کوروکا جا سکتا ہے ، پولیس غیرقانونی کام کر رہی ہے ، پولیس نے اب زیادتی کی تو کارکنوں کو نہیں روک سکوں گا۔

منگل کی رات یہاں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک کے قرضوں کی قسطیں عوام اپنے خون سے دے رہی ہے۔ حکمرانوں کو پاکستان کے ٹیکس کے پیسوں کی فکر نہیں ہے۔

(جاری ہے)

حکومت بجلی چوروں کو پکڑنے کی بجائے عوام سے قیمت وصول کرتے ہیں۔ کسان اور مزدور دگنی بجلی کا بل کیسے ادا کرے گا۔ بجلی کی قیمت دگنا کرنے پر حکومت کو اس کا جواب دینا ہوگا۔

عمران خان کا جمعے کے روز ''گو نواز گو '' ڈے منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جمعہ کو اسلام آباد کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا۔ جمعہ کو پوری قوم دھرنے میں شرکت کرے، ہم سب بجلی کے بل جلائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاریوں کیخلاف کل عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف اپنے اثاثے ظاہر کردیں تو میں آج ہی اپنا دھرنا ختم کر دوں گا ۔

قبل ازیں عمران خان نے منگل کی صبح شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا عدلیہ سے اپیل کرتا ہوں کہ حکومت عدالت کا حکم نہیں مان رہی اور پورے اسلام آباد میں کنٹینرز کو رکھنا اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کی توہین ہے اور لوگوں کو ناجائز طور پر پکڑ کر جیلوں میں ڈالا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا کام یہ ہے کہ وہ لوگوں کے بنیادی حقوق کی حفاظت آئین کے مطابق کرے۔

عدلیہ سے گذارش ہے کہ غیرقانونی اقدامات نہ ہونے دے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ چیف جسٹس آف پاکستان کو پیغام پہنچانا چاہتے ہیں کہ ملک کو انارکی اور سول وار سے بچایا جائے۔ عمران خان نے کہا پولیس اہلکار دھرنے سے واپس جانے والوں کو پکڑ لیتے ہیں۔ نواز شریف پولیس سے غلط کام کروا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے تشدد جاری رکھا تو آئی جی طاہر عالم کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پولیس نے اب زیادتی کی تو وہ کارکنوں کو نہیں روک سکیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ ملک اس وقت خانہ جنگی کی طرف جارہا ہے اور اب کارکنوں کو پولیس کیخلاف روکنا مشکل ہوگیا ہے کیونکہ اس ملک میں ویسے بھی جمہوریت نہیں ہے اور چوہدری نثار نے حکم دیا کہ کارکنوں کو مارو جس کے نتیجے میں 17 لاشیں پمز پہنچائی گئی ہیں اور پمز انتظامیہ کو بھی منع کیا کہ لاشوں کے حوالے سے نہ بتایا جائے۔

عمران خان نے عدلیہ سے اپیل کی کہ وہ جمہوریت کو بچائیں اور ملک کو خانہ جنگی کی طرف جانے سے روکیں اور ایسے لوگوں کیخلاف ایکشن لیں جوکہ سیاستدانوں کی لوٹی ہوئی رقم کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ عمران خان نے کہاکہ پوری دنیا کا رواج ہے کہ جب چیف ایگزیکٹو کیخلاف انکوائری ہو تو وہ سیٹ سے ہٹ جاتا ہے اور نواز شریف اور وزیراعلی شہباز شریف کے ہوتے ہوئے غیر جانبدارانہ انکوائری نہیں ہوگی کیونکہ ان دونوں بھائیوں نے لوگوں کو خرید لینا ہے یا پھر ڈرا دھمکاکر بھگادینا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے منی لانڈرنگ کی ہے۔ اسحق ڈار کا ایف ڈیوٹ نواز شریف پر ہے اور یہ بی بی سی کی پوری فلم ہے۔ انہوں نے کہاکہ 1985ء میں جب نواز شریف سیاست میں آئے تو اس وقت ان کی دولت 40 کروڑ تھی اور اب ان کے پاس 500 ارب ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ ملک خانہ جنگی کی جانب بڑھ رہا ہے ،اگر عدلیہ نے مداخلت نہ کی تو پھر ملک خونی انقلاب کی طرف چلا جائے گا کیونکہ اب لوگوں کو روکنا ہمارے بس میں نہیں رہا‘چیف جسٹس چاہیں تو خونی انقلاب کوروکا جا سکتا ہے ، پولیس غیرقانونی کام کر رہی ہے ، پولیس نے اب زیادتی کی تو کارکنوں کو نہیں روک سکوں گا۔

عمران خان نے منگل کو آزادی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا عدلیہ سے اپیل کرتا ہوں کہ حکومت عدالت کا حکم نہیں مان رہی اور پورے اسلام آباد میں کنٹینرز کو رکھنا اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کی توہین ہے اور لوگوں کو ناجائز طور پر پکڑ کر جیلوں میں ڈالا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا کام یہ ہے کہ وہ لوگوں کے بنیادی حقوق کی حفاظت آئین کے مطابق کرے۔

عدلیہ سے گذارش ہے کہ غیرقانونی اقدامات نہ ہونے دے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ چیف جسٹس آف پاکستان کو پیغام پہنچانا چاہتے ہیں کہ ملک کو انارکی اور سول وار سے بچایا جائے۔ عمران خان نے کہا پولیس اہلکار دھرنے سے واپس جانے والوں کو پکڑ لیتے ہیں۔ نواز شریف پولیس سے غلط کام کروا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے تشدد جاری رکھا تو آئی جی طاہر عالم کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پولیس نے اب زیادتی کی تو وہ کارکنوں کو نہیں روک سکیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ ملک اس وقت خانہ جنگی کی طرف جارہا ہے اور اب کارکنوں کو پولیس کیخلاف روکنا مشکل ہوگیا ہے کیونکہ اس ملک میں ویسے بھی جمہوریت نہیں ہے اور چوہدری نثار نے حکم دیا کہ کارکنوں کو مارو جس کے نتیجے میں 17 لاشیں پمز پہنچائی گئی ہیں اور پمز انتظامیہ کو بھی منع کیا کہ لاشوں کے حوالے سے نہ بتایا جائے۔

عمران خان نے عدلیہ سے اپیل کی کہ وہ جمہوریت کو بچائیں اور ملک کو خانہ جنگی کی طرف جانے سے روکیں اور ایسے لوگوں کیخلاف ایکشن لیں جوکہ سیاستدانوں کی لوٹی ہوئی رقم کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ عمران خان نے کہاکہ پوری دنیا کا رواج ہے کہ جب چیف ایگزیکٹو کیخلاف انکوائری ہو تو وہ سیٹ سے ہٹ جاتا ہے اور نواز شریف اور وزیراعلی شہباز شریف کے ہوتے ہوئے غیر جانبدارانہ انکوائری نہیں ہوگی کیونکہ ان دونوں بھائیوں نے لوگوں کو خرید لینا ہے یا پھر ڈرا دھمکاکر بھگادینا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے منی لانڈرنگ کی ہے۔ اسحق ڈار کا ایف ڈیوٹ نواز شریف پر ہے اور یہ بی بی سی کی پوری فلم ہے۔ انہوں نے کہاکہ 1985ء میں جب نواز شریف سیاست میں آئے تو اس وقت ان کی دولت 40 کروڑ تھی اور اب ان کے پاس 500 ارب ہیں۔