مقبوضہ کشمیر ‘ہسپتال میں 14بچے انتفال کر گئے ،29لاشیں برآمد ،2لاکھ افراد سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں ، اربوں روپے مالیت کی املاک تباہ

منگل 16 ستمبر 2014 09:29

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16ستمبر۔2014ء) مقبوضہ کشمیر میں چودہ بچے ایک ہسپتال میں انتقال کر گئے ہیں جبکہ سیلابی پانی اترنے کے بعد وادی کشمیرسے 29لاشیں ملی ہیں جس کی تصدیق کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھی کی ہے ۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سرینگر شہر کے رہائشی علاقوں شیوپورہ ، راج باغ ، جواہر نگر،وزیرباغ، گوگجی باغ، کرن نگر، Suthrashahi، بمنہ،قمرواری اوردیگر علاقوں میں 4سے10 فٹ سیلابی پانی کھڑا ہے جبکہ شہر کے اہم کاروباری مراکز لال چوک، ریذیڈنسی روڈ، مائسمہ، ہری سنگھ ہائی سٹریٹ اور کرن نگر اب بھی زیر آب ہیں ۔

سرکاری ذرائع کے مطابق سرکاری جی بی پنتھ ہسپتال سرینگر میں چودہ بچے انتقال کر گئے ہیں اور ایس ایم ایچ ایس ہسپتال اور گورنمنٹ میڈیکل کالج سمیت شہر کے بڑے ہسپتالوں میں بھی سیلابی پانی کھڑا ہے ۔

(جاری ہے)

دو لاکھ سے زیادہ لوگ اب بھی کئی دنوں سے سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں۔ حالیہ سیلاب گذشتہ ایک صدی کے دوران مقبوضہ علاقے میں آنے والے سیلابوں میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی ہے ۔

دریں اثناء کشمیر کے بڑے تاجر لیڈر شکیل قلندرنے کہا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے ہزاروں تجارتی مراکزتباہ ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ایک اندازے کے مطابق سیلاب سے دس کھرب روپے کا نقصان ہوا ہے ۔انہوں ے کہاکہ سیلاب سے سب سے زیادہ شہری علاقے متاثر ہوئے ہیں اور سرینگر شہر کے تمام تجارتی مراکز تباہ ہو گئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ سیلاب سے دیہی علاقوں میں بھی تباہی ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیلاب سے شہر کی تقریبا 70 فیصد آبادی متاثر ہوئی ہے اور ایک لاکھ مکانوں کو نقصان پہنچا ہے ۔

متعلقہ عنوان :