جرمنی کے نائب وزیر خارجہ کی عسکری، سیاسی قیادت سے ملاقاتیں،پاکستان جرمنی کا سالانہ مشاورتی اجلاس ،دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق ،سیاسی مشاورت کا اگلا دور آئندہ سال جرمن دارلحکومت میں ہوگا ،شیڈول دونوں ملک باہمی مشورے سے طے کیا جائیگا

منگل 16 ستمبر 2014 09:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16ستمبر۔2014ء ) پاکستان اور جرمنی نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق کیا ہے جبکہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اس اْمید کا اظہار کیاہے کہ پاک جرمن تعلقات مستقبل میں مزید فروغ پائیں گے۔ پیر کے روز اسلام آباد میں جرمنی نائب وزیر خارجہ مارکوس ایڈرر اور ان کے وفد کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے اْنہوں نے ملک میں خصوصاََ قابل تجدید توانائی میں جرمنی کی سرمایہ کاری پر زوردیا۔

اْنہوں نے کہا کہ ووکیشنل ٹریننگ میں جرمنی کا تعاون بھی قابل قدر ہوگا۔جرمن سٹیٹ سیکرٹری نے جرمنی کی حکومت کی جانب سے پاکستان میں سیلاب سے ہونے و الے جانی اور مالی نقصان پر تعزیت کی۔اْنہوں نے قدرتی آفات سے نمٹنے اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں جرمنی کی معاونت کی پیشکش کی۔

(جاری ہے)

دریں اثناپاکستان اور جرمنی کے درمیان سالانہ دوطرفہ سیاسی مشاورت کا دوسرا دور اسلام آباد میں ہوا۔

اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے جبکہ جرمنی کے وفد کی قیادت دفتر خارجہ کے سٹیٹ سیکرٹری مارکس ایڈیررر نے کی۔فریقین نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیااور مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔دونوں ملکوں نے تجارتی سہولیات، سرمایہ کاری کے فروغ ، پیشہ ورانہ تربیت ، قابل تجدید توانائی ، پانی اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے انتظام کے شعبوں پر خصوصی توجہ دینے پر اتفاق کیا۔

سیاسی مشاورت کا اگلا دور آئندہ سال برلن میں ہوگا جس کی تاریخیں دونوں ملک باہمی مشورے سے طے کریں گے۔ادھر جرمنی نے یقین دلایا ہے کہ وہ سیلاب کی صورتحال سے نمپٹنے اور متاثرین کی بحالی کے لیے پاکستان کی ہر ممکن مدد کرنے کے کے تیار ہے، میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ بات جرمن نائب وزیر خارجہ ڈاکٹر ایڈرر نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات کے مو قع پر کیا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور جرمنی مختلف شبعوں میں انتہائی قابل اعتبار پارٹنر ہیں اور سٹرٹیجک ڈائیلاگ دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات کو مذید مضبو ط بنانے کے لیے مدد گا ثابت ہونگے ، انہوں نے مذید کہا کہ جرمنی شمالی وزیرستان میں آپریشن سے متاثرہ آئی ڈی پیز کی واپسی اور ان کی بحالی کے حوالے سے ایف ڈی ایم ایز ورک کو تیز کرے گا ۔

متعلقہ عنوان :