جمہوریت کا لبادہ اوڑھنے والے بھیڑیوں کا آخری وقت تک مقابلہ کروں گا ، وزیراعظم نواز شریف کی کرسی نہیں بچے گی، عمران خان،نوازشریف سے استعفیٰ لینے کے بعد سونامی کراچی کا رخ کرے گا،قوم عنقریب سڑکوں پرآزادی کاجشن منائے گی،بہت عرصہ پہلے ایک خواب دیکھاتھاکہ جس میں اپنی قوم کوسڑکوں پرجشن مناتے دیکھاتھاجواب تعبیرہوچکاہے،آئی جی طاہرعالم مشتاق سکھیراسی سی پی اوگوجرانوالہ اورشریف برادران کومعاف نہیں کروں گا،کارکنوں پرتشددکرنے والے پولیس اہلکاروں کوایک ایک کرکے پکڑیں گے اورکڑی سے کڑی سزادیں گے،آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب

پیر 15 ستمبر 2014 09:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15ستمبر۔2014ء )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے جمہوریت کا لبادہ اوڑھنے والے بھیڑیوں کا آخری وقت تک مقابلہ کروں گا ، وزیراعظم نواز شریف کی کرسی نہیں بچے گی،قوم عنقریب سڑکوں پرآزادی کاجشن منائے گی،بہت عرصہ پہلے ایک خواب دیکھاتھاکہ جس میں اپنی قوم کوسڑکوں پرجشن مناتے دیکھاتھاجواب تعبیرہوچکاہے،لیگی حکومت کی جانب سے ہرطرح کی رکاوٹوں کے باوجودہفتے کوروزماوٴں ،بہنوں ،بیٹیوں اورنوجوانوں نے جشن مناکرنئے پاکستان کی بنیادرکھ دی ہے ،سابق چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کیلئے 2008ء کے انتخابات کابائیکاٹ کیاتھامگروہ عدلیہ کے میرجعفرنکلے ،نوازشریف کے اقتدارکاوقت ختم ہوچکاہے وہ جلدچلے جائیں گے ۔

آئی جی طاہرعالم مشتاق سکھیراسی سی پی اوگوجرانوالہ اورشریف برادران کومعاف نہیں کروں گا،کارکنوں پرتشددکرنے والے پولیس اہلکاروں کوایک ایک کرکے پکڑیں گے اورکڑی سے کڑی سزادیں گے ۔

(جاری ہے)

اتوار کے روز اسلام آباد کے ڈی چوک پر آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارا دھرنا وزیراعظم نواز شریف کی ذات کے خلاف نہیں بلکہ ان کی ذہنیت کے خلاف ہے، شریف برادران کا وقت ختم ہوگیا اور وزیراعظم نواز شریف کی کرسی نہیں بچے گی، جمہوریت کے علمبردار کہتے ہیں کہ دوبارہ انتخابات سے جمہوریت ڈی ریل ہوجائے گی انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ شفاف انتخابات سے جمہوریت ڈی ریل نہیں بلکہ مضبوط ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتاکہ ملک میں غربت ہو اورحکمران محلوں میں رہیں،پشاورکے گور نرہاوٴس میں خواتین پارک بنائیں گے جبکہ کراچی کے گورنرہاوٴس پربھی نظرہے اور وزیراعظم سے استعفیٰ لینے کے بعد سونامی کراچی کا رخ کرے گا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ظالموں سے ڈرنے والے نہیں اور ظلم کے نظام کے خلاف اعلان بغاوت کرتے ہیں، مظلوم طبقے کے ساتھ مل کر نیا پاکستان بنائیں گے جہاں ملک کا سربراہ عوام کو جواب دہ ہوگا اور اپنا ذریعہ معاش اور بینک بیلنس سے متعلق عوام کو سب کچھ سچ بتائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں کارکنوں پر تشدد کرنے والے پولیس افسران کے نام ویب سائٹ پر ڈالے جائیں گے جبکہ آئی جی اسلام آباد طاہرعالم اور آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کو جیل میں ڈالیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم ہاوٴس کے ایک دن کا خرچہ 21 لاکھ روپے ہے جبکہ راوئیونڈ کی سیکیورٹی کے لئے سالانہ 40 کروڑ روپے خرچ کئے جاتے ہیں جبکہ ملک کی آدھی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، ملک میں اس وقت 44 فیصد آبادی معیاری کھانا نہ ملنے کی وجہ سے ان کے قد چھوٹے رہ گئے، بھارت، بنگلا دیش اور دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں دوران زچگی سب سے زیادہ شرح اموات ہے جبکہ تعلیمی حالت یہ ہے کہ 55 لاکھ بچے اسکول نہیں جاتے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں 31فیصدلوگ جن کی تعدادچھ کروڑسے زائدہے کوکھانانہیں ملتا،جبکہ 44فیصدآبادی کومناسب خوراک نہ ملنے کی وجہ سے ان کی نشونمانہیں ہوتی اور55لاکھ بچے سکولوں سے باہرہیں ،70فیصدسے زائدآبادی مختلف مسائل کاشکارہیں اورعوام پرلگنے والاپیسہ حکمران چوری کرکے اورکرپشن کے ذریعے اپنے گھرلے جاتے ہیں ،نئے پاکستان میں وڈیروں سرداروں اورجاگیرداروں کوپکڑکران کاپیسہ عوام پرخرچ کریں گے اورملک سے وڈیرہ ازم کوختم کرکے رہیں گے ۔

ان کاکہناتھاکہ سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری نے طویل جدوجہد کی سڑکوں پرنکلے اورانتخابات کابائیکاٹ کیامگروہ عدلیہ کے میرجعفرنکلے ۔اسلام آبادہائیکورٹ کی جانب سے کارکنوں کی رہائی پران کاشکریہ اداکرتے ہیں ،نوازشریف اس وقت زخمی ہرن کی طرح ہے اوراس کااقتدارختم ہوچکاہے ،دھرنانظام کے خلاف نہیں نوا زشریف کی سوچ کے خلاف دے رکھاہے ۔قبل ازیں اسلام آباد میں اپنی رہائشگاہ بنی گالہ پر نجی ٹی وی سے خصوسی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حکمران اپنے پیسے دوسرے ملک میں رکھتے ہیں، خود ٹیکس نہیں دیتے بوجھ عوام پر ڈالتے ہیں، قوم کا جاگنا تحریک کی سب سے بڑی کامیابی ہے، لوگوں میں اپنے حقوق سے متعلق شعور آرہا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ حکمرانوں نے بجلی کی قیمتیں دگنی کردیں، انصاف نہ ملنے پر لوگ خودکشیاں کررہے ہیں،

لوگ سوال کررہے ہیں، ان کے ساتھ ظلم کیوں ہوا؟، باشعور انسان اپنے ساتھ ظلم نہیں سہتے، آمریت میں بھی ایسا نہیں ہوتا جو موجودہ حکومت کررہی ہے، ہم نے لوگوں کو بتایا اصل جمہوریت کیا ہے ؟، پنجاب اور سندھ میں بندوق کے زور پر پولنگ ہوتی ہے، اگلا الیکشن بہت جلد ہونے والا ہے، اب لوگ دھاندلی کروانے سے ڈریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ سعد رفیق نے چیلنج کیا 3 حلقے کھلواوٴ، میں نے اسپیکر کو ہاں کردی، ن لیگ والے پھر بھاگ گئے، سعد رفیق بغیر دھاندلی کے نہیں جیت سکتے تھے، ان کے گھر بیلٹ بکس پہنچنے کے عینی شاہد موجود ہیں، آڈٹ اور سزائیں دیے بغیر اگلے الیکشن کا فائدہ نہیں، نواز شریف کی زبان پر یقین نہیں، استعفیٰ لیے بغیر یہاں سے نہیں جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں مجمع اکٹھا کرکے ری الیکشن کا مطالبہ کیا جائے تو کرادوں گا، حکمران اپنے اداروں کو تباہ کررہے ہیں، ن لیگ نے پولیس میں گلو بٹ پالے ہوئے ہیں، نہتے لوگوں پر گولیاں چلائی گئیں، یہ جمہوریت ہے؟، میں نے اب تک کوئی قانون نہیں توڑا، میچ ٹیلنٹ والا نہیں، آخری گیند تک ہار نہ ماننے والا جیتتا ہے، کپتان نے صرف مقابلہ کرنا سیکھا ہے۔

ایک سوال کے سوال پر کہ نواز شریف مذاکرات کیلئے بلائیں تو جائیں گے؟ تو ان کا جواب تھا بالکل نہیں جاوٴں گا، اس سوال پر کہ کیا کہ وہ آئے تو عمران خان نے کہا کہ انہیں پہلے ٹیم سے بات کرنے کا کہوں گا۔ہینڈری مسیح اور طاہرہ آصف کے قاتلوں کے نام بتانے کے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا تھا کہ مناسب وقت پر بتاوٴں گا۔