اسلام آباد‘دفعہ 144اورڈبل سواری کی خلاف ورزی ، پی ٹی آ ئی اور عوامی تحریک کے 650 کا رکنو ں کی بھی رہا ئی کا حکم ،پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری، سینکڑوں گرفتار ، اعظم سواتی، ڈی جے بٹ سمیت متعدد رہا

پیر 15 ستمبر 2014 09:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15ستمبر۔2014ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے گذشتہ روز اسلام آباد میں دفعہ 144 کی خلاف وزری پر گر فتار ہونے والے پاکستان تحریک انصا ف اور پاکستان عوامی تحریک کے 650 لوگوں کی رہائی کے احکامات جاری کرتے ہوئے پولیس ،وزارت داخلہ اور حکومت کو نوٹسز جاری کردئیے ہیں۔ ہفتہ کے روز اسلام ہائیکورٹ میں ڈسٹرکٹ بار اسلام آباد کے سابق صدر ایڈووکیٹ نیاز اللہ خان نیازی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ر ٹ پٹیشن دائر کی جس کی باقاعدہ سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محمد انور خان کاسی پر مشتمل سنگل بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے کارکنوں کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ اور کارکنوں کے خلاف 188 کے تحت اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج کیے گئے ہیں جن میں تھانہ ترنول ،تھانہ شالیمار،آئی نائن،تھانہ سہالہ،اور تھانہ سیکٹرٹریٹ شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

ان تمام افراد کے خلاف غیرقانونی مقدمات قائم کیے گئے ہیں۔

فاضل وکیل نے عدالت کو بتایاپی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے کارکنوں کے خلاف مختلف تھانوں میں تقریبا13 ایف آئی ار درج کی گئی ہیں ۔ دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے گرفتار کیے گئے کارکنو ں کی رہائی کے احکامات جاری کرتے ہوئے گرفتار کارکنوں کے خلاف درج ایف آئی آر ختم کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے اسلام آباد پولیس،وزارت داخلہ او رحکومت کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

ڈیوٹی مجسٹریٹ اسلام آباد شعیب احمد نے تحریک انصاف کے مرکز ی راہنما اعظم سواتی اور شبلی فراز کو دو دو لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جار ی کر دیا ہے جبکہ دوسری جانب سے دفعہ 144کی خلاف ورزی پر گرفتار تحریک انصاف کے ڈی جے بٹ سمیت تحریک انصاف کے درجنوں کارکنوں کو بھی اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔

اتوار کے روز تھانہ مارگلہ پولیس نے اعظم سواتی اور شبلی فراز کو ڈیوٹی مجسٹریٹ تھانہ مارگلہ کی عدالت میں پیش کیا گیا، پولیس کی جانب سے اعظم سواتی کو بغیر ہتھکڑی کے پیش کیا گیا جس پر استغاثہ نے اعتراض بھی اٹھایا گیا اور اعظم سواتی پر استغاثہ کی جانب سے جرح کی گئی۔

پولیس کی جانب سے اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ کے لئے درخواست نہیں کی گئی تھی جس پر عدالت نے مقدمہ میں ان پر لگائی گئی دفعات کو دیکھتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم جاری کیا تھا۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے وکیل کی طرف سے اعظم سواتی اور فراز شبلی کی ضمانت کے لئے بھی درخواست دائر کی گئی جس سے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا جو بعد میں سنا دیا گیا۔

عدالت کی طرف سے سنائے گئے فیصلے کے مطابق پولیس کو ہدایات دی گئی ہیں کہ اعظم سواتی اور فراز شبلی کو دو دو لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض رہا کر دیا جائے ۔ دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے دفعہ 144و ڈبل سواری پر گرفتار ملزمان کی رہائی کے احکامات پر ایسے تمام افراد کو رہاکر دیا گیا ہے جنہیں 188کے تحت پولیس نے حراست میں لے رکھا تھا۔

تاہم پولیس ذرائع کے مطابق وفاقی پولیس کی جانب سے ڈیوٹی مجسٹریٹ سے درخوات کی گئی تھی دفعہ 144کی خلاف ورزی میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جو پی ٹی وی اور پارلیمنٹ ہاوٴس پر حملوں میں ملوث ہیں اور ان پر دہشتگردی کی دفعہ 7ATAکا مقدمات درج ہیں جس پر عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپی طلب کر لی ہے۔واضح رہے اعظم سواتی کو ہفتہ کے روز آئی جی اسلام آباد کی ہدایات پر اس وقت اسلام آباد کچہری کے احاطہ سے گرفتار کیا گیا تھا جب وہ دفعہ 144کی خلاف ورزی پر گرفتار کارکنان کو عدالت لے جانے والی گاڑی کو مبینہ طور پر کارکنوں کے ہمراہ کچہری کے باہر روکے ہوئے تھے۔

اعظم سواتی کو گرفتار کرنے بعد تھانہ مارگلہ میں منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کے فراز شبلی، فوزیہ قصوری، نفیسہ خٹک سمیت تحریک انصاف دیگر راہنماوٴں اور 150سے زائد نامعلوم ملزمان پر باقاعدہ کار سر کار مداخلت، دفعہ 144کی خلاف ورزی، قانون ہاتھ میں لینے اور قانون کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ دے دیا تھا۔

اسلام آباد پولیس کی جانب سے تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے سربراہان و کارکنان کے خلاف مقدمات درج کرنے کا سلسلہ جاری ،گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران صرف تھانہ سیکرٹریٹ پولیس میں ڈاکٹر طاہر القادری سمیت تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے خلاف گیارہ نئے مقدمات درج کر لئے گئے جن میں دفعہ 144کی خلاف ورزی، سرکاری دفتر میں داخل ہو کر توڑ پھوڑ کرنے، پانی و بجلی چوری،کار سرکار میں مداخلت،قانون کی خلاف ورزی و قانون ہاتھ میں لینے سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی پولیس کی جانب سے تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے خلاف مقدمات درج کرنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے جہاں تھانہ آبپارہ پولیس نے تحریک انصاف کے دھرنے میں شرکت کے لئے مجمعے کی صورت میں جانے پر مقدمہ نمبر 384/14,386/14زیر دفعہ 188ت پ درج کر کے دونوں مقدمات میں تحریک انصاف 51کارکنان کو گرفتار کر لیا۔تھانہ کوہسار پولیس نے دفعہ 144کی خلاف ورزی پر تحریک انصاف کے خلاف مقدمہ نمبر 411/14زیر دفعہ 188ت پ درج کر کے 77کارکنوں کو گرفتار کیا،تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے سی ڈی اے کی پانی کی پائپ لائن توڑنے اورپانی چور ی کرنے سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ نمبر 190/14درج کیا۔

تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف دفعہ 144کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لاوٴڈ سپیکر کے استعمال پر ان سمیت 16ملزما ن کے خلاف مقدمہ درج کیا۔سیکرٹریٹ پولیس نے سی ڈی اے ایک افسر کی درخواست پر بھی تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے خلاف سٹریٹ لائٹ سے بجلی چوری کرنے اور 144کی خلاف ورزی پر مقدمہ نمبر 193/14کیا۔تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے خلاف سی ڈی اے کے سرکاری دفتر میں داخل ہو کر مبینہ طور پر توڑ پھوڑ کے الزامات کے پر مقدمہ نمبر 196/14جبکہ شاہراہ دستور پر لگے جنگلے اور درختوں کو نقصان پہنچانے کے الزامات کے تحت تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے نامعلوم کارکنان کے خلاف مقدمہ نمبر 197/14درج کیا۔

تھانہ مارگلہ پولیس نے اعظم خان سواتی اور شبلی فراز کوکار سرکار میں مداخلت، دفعہ 144کی خلاف ورزی سمیت دیگر الزمات کے تحت گرفتار کر کے ان کے علاوہ تحریک انصاف کے 100سے 150نامعلوم کارکنان کے خلاف مقدمہ نمبر 266/14درج کر کے کاروائی شروع کی۔اسی طرح اسلام آباد کے تھانہ رمناپولیس نے مقدمہ نمبر 303/14زیر دفعہ 188ت پ درج کر کے پی ٹی آئی کے چودہ نامزد ملزمان کو گرفتار کیا جبکہ تھانہ کورال نے پی ٹی آئی کے خلاف دو اور سہالہ پولیس نے عوامی تحریک کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا ۔

اسلام آباد پولیس کی جانب سے گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 390سے زائد افراد کو دفعہ 144کی خلاف ورزی پر گرفتار کر کے ان کے خلا ف مقدمات درج کیے گئے۔تھانہ آبپارہ پولیس کی جانب سے 61،تھانہ کوہسارنے 77،تھانہ سیکرٹریٹ 19، تھانہ مارگلہ نے 9،شالیمار نے 38،گولڑہ شریف 14،ترنول نے 18،رمنا پولیس نے ، سبزی منڈی نے 24،انڈسٹریل ایریا پولیس نے 10،شہزاد ٹاوٴن پولیس نے 66،کورال پولیس نے 08اور سہالہ پولیس نے دفعہ 144کی خلاف ورزی پر 21افراد ملزمان کو گرفتار کیا جبکہ تھانہ سیکرٹریٹ پولیس کی جانب سے دفعہ 144کی خلاف ورزی پر طاہر القادری سمیت 19افراد جبکہ مارگلہ پولیس کی جانب سے بھی درج کیے گئے ایسے ہی ایک مقدمہ میں تحریک انصاف کے 100سے 150کے قریب کارکنان کو ابھی گرفتار نہیں کیا گیا مگر انہیں مقدمہ میں نامزد کر دیا گیا ہے۔