گرفتاریوں سے ڈرنے والا نہیں، ہمت ہے تو حکمران آئیں مجھے گرفتار کریں،طاہر القادری ، اگرایسا کیاگیا تو پھر اسلام آباد، حکومتی ایوانوں اور رائے ونڈ کا حشر پوری قوم دیکھے گی ، دھرنا کی جانب جو پولیس والا بڑھے کارکن اس کی ٹانگیں توڑ دیں، پارلیمنٹ میں 80فیصد کرپٹ لوگ بیٹھے ہیں، الیکشن کمیشن کرپشن کمیشن آف پاکستان ہے، پاکستان نے کرپشن کے سوا کسی محکمے میں ترقی نہیں کی، ایک جانب کرپشن کی خاطر 11جماعتوں نے اتحاد بنالیا ہے تو دوسری جانب 18کروڑ عوام اپنے حقوق کی خاطر جمع ہوگئی ہے، اب حکمرانوں کے خاتمے کے دن گنے جاچکے ہیں، چند دنوں کی بات ہے قلیل المدتی انقلاب آجائیگا، جلد طویل المدتی انقلاب کا دور بھی شروع ہوگا،انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب

اتوار 14 ستمبر 2014 09:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14ستمبر۔2014ء)پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاہے کہ گرفتاریوں سے ڈرنے والا نہیں، ہمت ہے تو حکمران آئیں مجھے گرفتار کریں اگرایسا کیاگیا تو پھر اسلام آباد، حکومتی ایوانوں اور رائے ونڈ کا حشر پوری قوم دیکھے گی ، دھرنا کی جانب جو پولیس والا بڑھے کارکن اس کی ٹانگیں توڑ دیں، پارلیمنٹ میں 80فیصد کرپٹ لوگ بیٹھے ہیں، الیکشن کمیشن کرپشن کمیشن آف پاکستان ہے، پاکستان نے کرپشن کے سوا کسی محکمے میں ترقی نہیں کی، ایک جانب کرپشن کی خاطر 11جماعتوں نے اتحاد بنالیا ہے تو دوسری جانب 18کروڑ عوام اپنے حقوق کی خاطر جمع ہوگئی ہے، اب حکمرانوں کے خاتمے کے دن گنے جاچکے ہیں، چند دنوں کی بات ہے قلیل المدتی انقلاب آجائیگا، جلد طویل المدتی انقلاب کا دور بھی شروع ہوگا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کی شام انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہم گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں میں اور عمران خان ڈرپوک نہیں ہیں حکمرانوں میں ہمت ہے تو مجھے یہاں آکر گرفتار کریں میں سامنے کھڑا ہوں اور اگر مجھے گرفتار کیاگیا تو 24گھنٹے میں حکومت ختم ہوجائیگی۔انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں ہونے والا اتحاد جمہوریت کیلئے نہیں کرپشن کی خاطر ہواہے کل تک سابق صدر زرداری کو بھاٹی گیٹ پر لٹکانے اور سڑکوں پر گھسیٹنے والے آج ان کے ساتھ اپنی کرپشن بچانے کی خاطر اتحاد کررہے ہیں پہلے تو کہاجاتا تھا کہ ہم نے ایسا نہ کیا تو نام بدل دینا مگر ایسا تو نہیں ہوسکا۔

انہوں نے کہاکہ عوام جانتے ہیں کہ طاہر القادری نے اپنے حق کی خاطر عوام کو متحرک کردیاہے اور عوام اب اپنا حق لے کر یہاں آگئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ یہ باور کرایاگیا کہ پارلیمنٹ میں 11سیاسی جماعتیں اکٹھی ہوگئی ہیں تو میں واضح کردینا چاہتاہوں کہ 18کروڑ عوام اب ان تمام جماعتوں کے خلاف متحد ہوگئی ہے اب گیارہ جماعتیں ایک طرف اور عوام دوسری طرف ہے ۔

حکمران ملک کو لوٹ کر باہر لے جانے والے ہیں۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ پارلیمنٹ میں بیٹھے 80فیصد ارکان آرٹیکل 62,63 پر پورا ہی نہیں اترتے اگر حکمرانوں کو مذکورہ بالا آرٹیکلز پر اعتراض ہے تو پھر ان کو سرے سے نکال دیں ورنہ دوسری صورت میں ان 80فیصد لٹیروں کو پارلیمنٹ سے نکال باہر کیا جائے۔ اس موقع پر انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو کرپشن کمیشن آف پاکستان قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس ملک نظام و کرپٹ لوگوں نے آئین کی دھجیاں اڑادی گئیں ۔

انہوں نے کہاکہ تعلیم و صحت کے شعبے میں سری لنکا، بھوٹان، بنگلہ دیش، افغانستان اور افریقی ممالک سے بھی کم پاکستان میں جی ڈی پی کا بجٹ عوام پر خرچ کیا جاتاہے کیا کبھی اس پارلیمنٹ نے اس معاملے پر آواز اٹھائی ۔ سری لنکا، بھوٹان، بنگلہ دیش ، افغانستان اور انگولا کو انتہائی گرے ہوئے ملک قرار دیتے ہوئے طاہر القادری نے کہاکہ انتہائی کم تر ملکوں کی برآمدات بھی پاکستان سے زائد ہیں اور ہم سے زائد زر مبادلہ کما رہے ہیں کیونکہ یہاں ہر سطح پر کرپشن ہورہی ہے اور ریاست گرتی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر یہ حکمران رہ گئے تو پاکستان کا وجود خطرے میں ہے اور یہ نہ ہو یہ اسلامی مملکت کہیں خدانخواستہ ختم ہی نہ ہوجائے۔انہوں نے مزید کہاکہ پڑھے لکھے دماغ اس ملک سے باہر جارہے ہیں اور ملکوں سے پڑھے لکھے لوگوں کے ہجرت کے معاملے میں 117ویں نمبر پر آچکے ہیں ، کرپشن کے معاملے پر پاکستان عالمی سطح پر دنیا کا 118 واں ملک ہے، حکمرانوں کے اخراجات کے معاملے پر دنیا میں 90ویں نمبر پر یہ ملک آگیاہے، چھوٹے بچوں کی بہتر تربیت نہ ہونے باعث اموات ہونے کے معاملے، پرائمری ایجوکیشن کے معاملے پر، معیار تعلیم، مزدوروں کے حقوق سمیت الغرض ہر اہم شعبے میں ہم تنزلی کی طرف جارہے ہیں ، غربت کے معاملے پر ملک50ویں سے 35نمبر پر آگیاہے اور غربت35فیصد سے کم ہونے کی بجائے 50فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

انہوں نے چیلنج کرتے ہوئے کہاکہ جن باتوں کی جانب توجہ مبذول کرائی ہے اگر یہ جھوٹ ثابت ہوں تو اپنا دھرنا ختم کرکے واپس چلا جاؤنگا ۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں بیٹھے اراکین نے انقلاب مارچ کے لوگوں کو باغی قرار دیدیا ہاں یہ باغی ہیں کیونکہ ان کی عزتیں لٹی مجرم گرفتار نہیں ہوئے، بچے قتل ہوئے ایف آئی آر درج نہیں ہوئی، بچے پڑھ گئے لیکن روزگار نہ ملا، حق مانگنے آئے لیکن حکمرانوں نے گرفتار کرنا شروع کردیا گرفتار کیوں کرتے ہیں آئیں اور ان تمام کارکنوں کو گولیوں سے اڑادیں کیونکہ صرف گرفتاریوں سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ حکمران مجھے گرفتار کرکے دکھائیں پھر اس اسلام آباد کا کیا حشر ہوگا، ان ایوانوں اور رائے ونڈ کا حشر کیا ہوتاہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر کوئی پولیس والا دھرنا کی جانب بڑھے اور بلا جواز گرفتاریوں کی کوشش کرے تو اس کی ٹانگیں توڑدیں انہوں نے کہاکہ اب یہ دھرنا اب حکمرانوں کے اقتدار کا مرنا ثابت ہوگا ۔