پاکستان اور بھارت کو شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت ملنے کا امکان،پاکستان، بھارت کو باقاعدہ رکن بنانے پرممبر ممالک کا اتفاق، ایران کامعاملہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کی وجہ سے تاخیر کاشکار

ہفتہ 13 ستمبر 2014 09:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13ستمبر۔2014ء) تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں ہونے والے شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کے سربراہی اجلاس میں پاکستان اور بھارت کو اس تنظیم کی باقاعدہ رکنیت ملنے کے قوی امکانات ہیں۔پاکستان اور بھارت ایران افغانستان اور منگولیا کی طرح اس وقت روس، چین اور اہم وسط ایشیائی ممالک پر مشتمل اس علاقائی تنظیم میں ”مبصر“ کا درجہ رکھتے ہیں، تاہم سفارتی ذرائع نے بتایا کہ تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان پاکستان اور بھارت کو رکن ممالک کا درجہ دینے پر اتفاق پایا جاتا ہے، ، ذرائع کے مطابق ایران کی باقاعدہ رکنیت کا معاملہ اقوام متحدہ کی جانب سے اس کے خلاف عائد پابندیوں کی وجہ سے فی الحال تاخیر کا شکار ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ روس دوشنبے میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں اس تنظیم کی چیئرمین شپ سنبھالے گا، اس وقت یہ ذمے داری تاجکستان کے پاس ہے،

دریں اثنا دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن یا ایس سی او کے سربراہی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

(جاری ہے)

یہ تنظیم 6 رکن ممالک، 5 مبصر اور 3 ”ڈائیلاگ پارٹنرز“ کا درجہ رکھنے والے ممالک پر مشتمل ہے، اس تنظیم کو 2001ء میں قائم کیا گیا اور ا س کے اغراض و مقاصد میں رکن ممالک میں دوستانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا، امن کا قیام، علاقائی استحکام اور عدل و انصاف پر مبنی ”عالمی سیاسی اور معاشی آرڈر“ قائم کرنے کے علاوہ دہشت گردی، انتہا پسندی، علیحدگی پسند رجحانات اور منشیات کی لعنت سے نمٹنا شامل تھا، بیان کے مطابق سرتاج عزیز اپنے دورے میں سربراہی کانفرنس کی سائیڈ لائن پر دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔