پاکستان ٹیلی ویژن حملہ کیس ، دفعہ 144کی خلاف ورزی اور وفاقی دارالحکومت میں ممکنہ دہشتگردی کے سنگین خطرات کے پیش نظر وفاقی پولیس تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں میں شریک مظاہرین سمیت دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈ سرچ آپریشن ،گزشتہ 36گھنٹوں میں 200سے زائد اہلکاروں کو حراست میں لیکر تفتیش کے لئے حوالات منتقل کر دیا ،گرفتار ملزمان میں تحریک انصاف کی دھرنوں و جلسوں میں میوزک کی دھنیں بکھیرنے والے ڈی جے بٹ بھی شامل ،عوامی تحریک اور تحریک انصاف نے گرفتاریوں کے ان کے خلاف حکومتی ایکشن قرار دیتے ہوئے حکومت کے ساتھ مذاکرات معطل کر دیئے ، تحریک انصاف کاتمام گرفتار کارکنان کی فوری کا مطالبہ ، اسلام آبادپو لیس نے پانی چوری کا بھی ایک نیا مقدمہ درج کرلیا، تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے کارکنان کو نامزد کیا گیا

ہفتہ 13 ستمبر 2014 09:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13ستمبر۔2014ء)پاکستان ٹیلی ویژن حملہ کیس ، دفعہ 144کی خلاف ورزی اور وفاقی دارالحکومت میں ممکنہ دہشتگردی کے سنگین خطرات کے پیش نظر وفاقی پولیس تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں میں شریک مظاہرین سمیت دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈ سرچ آپریشن کے دوران صرف گزشتہ 36گھنٹوں میں 200سے زائد اہلکاروں کو حراست میں لیکر تفتیش کے لئے حوالات منتقل کر دیا ہے۔

گرفتار ملزمان میں تحریک انصاف کی دھرنوں و جلسوں میں میوزک کی دھنیں بکھیرنے والے ڈی جے بٹ بھی شامل ہیں۔عوامی تحریک اور تحریک انصاف نے گرفتاریوں کے ان کے خلاف حکومتی ایکشن قرار دیتے ہوئے حکومت کے ساتھ مذاکرات معطل کر دیئے ہیں جبکہ تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر شیریں مزاری نے ڈی جے بٹ سمیت تمام گرفتاریوں کو حکومت کی ریاستی دہشتگردی قرار دیتے ہوئے تمام گرفتار کارکنان کی فوری کا مطالبہ کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اسلام آبادپو لیس نے پانی چوری کا بھی ایک نیا مقدمہ درج کیا ہے جس میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے کارکنان کو نامزد کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی پولیس نے عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے دھرنوں سے نمٹنے، ممکنہ دہشتگردی خطرات کے پیش نظر اور دفعہ 144کی خلاف ورزی کرنے والے شہریوں کے خلاف نیا ایکشن پلان جاری کیا ہے جس کے تحت اسلام آباد پولیس نے دونوں دھرنوں والی جماعتوں کے کارکنان کی پکڑ دھکڑ سمیت اسلام آباد بھر میں ایک ٹارگٹڈ سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

نئے ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لئے آئی جی اسلام آباد طاہر عالم خان کی طرف سے ایس پی زبیر ہاشمی کی سربراہی میں 2500اہلکاروں پر مشتمل ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے جو ایکشن پلان پر عمل درآمد کرنے کے لئے اس وقت ایکشن میں ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق اب تک صرف پی ٹی وی حملہ کیس میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنے میں شامل کارکنان سمیت 80ملزمان کو گرفتار کر لیاگیا ہے جبکہ 120سے زائد ایسے ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے جو مبینہ طور پردفعہ 144کی خلاف ورزی،منشیات کے استعمال، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے سمیت دیگر جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں،پولیس ذرائع کے مطابق اس کاروائی کے دوران مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ آبپارہ پولیس نے ڈی جے بٹ نامی ایک ملزم کو منشیات برآمدگی اور دفعہ 144کی خلاف ورزی پر گرفتار کر کے حوالات منتقل کیا ہے، پولیس ذرائع کے مطابق ڈی جے بٹ کو ان کے اپنے ہی ساتھیوں کی مخبری پر گرفتار کیا گیا۔گرفتاریوں پر رد عمل کے اظہار میں تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر مزاری نے اسے ریاستی دہشگردی قرار دیتے ہوئے گرفتار کارکنان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے الزام عائد کیاہے کہ ان کے ذاتی محافظوں کو بھی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

گرفتاریوں پر دونوں جماعتوں نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کے ساتھ مذاکراتی عمل بھی مکمل طور پر معطل کر نے کا اعلان کیا ہے۔دوسری جانب تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے جمعہ کے روز پارلیمنٹ ہاوٴس کے سامنے پانی کی مین سپلائی لائن کاٹ کر پانی چوری کرنے وسرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا ایک اور مقدمہ درج کیا ہے جس میں نامعلوم ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔