تحریک انصاف کادھرناختم ہوچکاہے وہ اب صرف جلسے کررہے ہیں ،عبدالقادربلوچ ، انہیں جلسے کیلئے دوبارہ اجازت لینی چاہئے ،اگردن کو500کارکنوں کی موجودگی بھی ثابت ہوجائے تومیں قومی اسمبلی کی رکنیت چھوڑدوں گا،سرکاری ٹی وی کے پروگرام میں اظہارخیال

بدھ 10 ستمبر 2014 07:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2014ء)ریاستوں اورسرحدی امورکے وفاقی وزیرلیفٹیننٹ جنرل (ر)عبدالقادربلوچ نے کہاہے کہ تحریک انصاف کادھرناختم ہوچکاہے وہ اب صرف جلسے کررہے ہیں ،جس کیلئے انہیں دوبارہ اجازت لینی چاہئے ،اگردن کو500کارکنوں کی موجودگی بھی ثابت ہوجائے تومیں قومی اسمبلی کی رکنیت چھوڑدوں گا۔منگل کوسرکاری ٹی وی کے ایک پروگرام میں اظہارخیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اب صرف ڈاکٹرطاہرالقادری کادھرناجاری ہے اوران سے ہمارے مذاکرات ہورہے ہیں ،توقع ہے کہ آج بدھ کودن ڈھائی بجے ہونیو الے مذاکرات میں حتمی نتیجے میں پہنچ جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ اب تک تحریک انصاف سے مذاکرات کے 12جبکہ عوامی تحریک سے 9دورہوئے ہیں ،عوامی تحریک نے 7نکات پیش کئے ہیں جن میں سے 6پراتفاق رائے ہوچکاہے اورتوقع ہے کہ اگلے دورمیں ان کی جزئیات بھی طے کرلی جائیں گیں۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم تحریک انصاف کے جلسے میں گئے ہیں اوروہاں زندہ بادمردہ بادکے نعرے سنے اورگالیاں بھی کھائیں ہیں ،ہم ٹرک کے اوپربیٹھ کرسارے منظردیکھتے رہے لیکن سوچنایہ ہے کہ ان لوگوں کواس تکلیف میں کس نے مبتلاہے کیاہے انہیں اس کاجائزہ لیناچاہئے ۔

ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ شیریں مزاری اہم دانشورہیں انہیں چاہئے کہ وہ ڈاکٹرطاہرالقادری کے بارے میں 2013ء میں لکھے گئے اپنے مضمون کی وضاحت کریں ۔وفاقی وزیرنے کہاکہ ادھرادھردیکھنے کے بجائے اگرآنکھوں میں آنکھیں ڈال کربات کی جائے تومسائل کاحل نکل سکتاہے ،سب کواپنی حدوداورملکی مفادکاعلم ہے میں سب کومحب وطن پاکستانی سمجھتاہوں اورانہیں بھی صورتحال کاخیال رکھناچاہئے اس وقت آٹھ لاکھ آئی ڈی پیزہماری امدادکے منتظرہیں اورہمیں ان کیلئے کام کرناہے ۔

ایک اورسوال پروفاقی وزیرنے انکشاف کیاکہ پاکستان تحریک انصاف کے گیارہ ارکان قومی اسمبلی نے ایک پیسہ ٹیکس نہیں دیا،یہ بیس ،تیس ہزارلوگوں کولائے ہیں جبکہ ملک کے بیس کروڑعوام نے ان کاساتھ نہیں دیااورکسی نے بھی ان کی ہمدردی میں کچھ نہیں کیا،اگرعوام ان کے ساتھ ہوتی تووہ ان کیلئے باہرآچکے ہوتے ۔عبدالقادربلوچ نے کہاکہ میں عمران خان کاشکرگزارہوں کہ انہیں پندرہ ماہ بعدہمارے علاقے کی یادبھی آگئی ہے ،معلوم نہیں کہ کون انہیں غلط گائیڈکررہاہے اگروہ میرے ضلعی ہیڈکوارٹرکانام بتادیں توبھی میں قومی اسمبلی کی رکنیت چھوڑدوں گاانہیں ہمارے بارے میں کوئی معلومات حاصل نہیں ،اب وہ محض کسی کے کہنے پربے بنیاددعوے کررہے ہیں اورالزامات لگارہے ہیں ۔