غداری کیس ،وکلائے صفائی کی طرف سے تین نومبر 2007ء کی ایمرجنسی کیلئے سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کی طرف سے مشرف کو بھیجی گئی سمری پیش کردی گئی ،عدالت کا سمری کی تصدیق کرو انے کا حکم ، مشرف کے وکلاء نے استغاثہ کے اہم گواہ مقصود الحسن پر بھی جرح مکمل کرلی ،سماعت آج بھی جاری رہے گی

بدھ 10 ستمبر 2014 07:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2014ء)سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کرنے والی تین رکنی خصوصی عدالت میں وکلائے صفائی کی طرف سے تین نومبر 2007ء کو ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے لئے سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کی طرف سے سابق صدر پرویز مشرف کو بھیجی گئی سمری پیش کر دی گئی ہے تاہم عدالت نے بغیر تحقیق کہ مذکورہ دستاویز کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہدایات جاری کی ہیں کہ اس سمری کی تصدیق کروائی جائے۔

دوسری جانب سے پرویز مشرف کے وکلاء نے استغاثہ کے اہم گواہ اور ایف آئی اے کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے رکن مقصود الحسن پر بھی جرح مکمل کر لی ہے جنہوں نے عدالت کو بتایا ہے کہ تین نومبر کے اقدامات میں کسی افسر کے ملوث ہونے کے ثبوت تحقیقات کے دوران نہیں ملے۔

(جاری ہے)

دوران تحقیقات دو سابق گورنرز سمیت کئی افراد تفتیش کی گئی اور دستاویزی ثبوت بھی اکٹھے کیے گئے مگر پرویز مشرف کے علاوہ کسی کے خلاف بھی ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا جس سے اسے تین نومبر کے اقدامات کا ذمہ دار یا اس میں شریک کار ٹھہریا جائے سکے۔

منگل کے روز جسٹس طاہرہ صفدر اور جسٹس یاور علی پر مشتمل تین رکنی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت خصوصی عدالت میں کی ۔سماعت کے موقع پر استغاثہ کے گواہ ایف آئی اے کے افسر مقصود الحسن عدالت میں پیش ہوئے۔ پرویز مشرف کے وکلاء نے مقصودالحسن پر جرح کی۔

مقصودالحسن نے عدالت کو بتایا کہ 3 نومبر کی ایمرجنسی میں کسی ادارے کی معاونت میں ملوث ہونے کا ثبوت نہیں ملا، تحقیقاتی ٹیم نے 2 گورنرز سمیت متعدد افراد سے تحقیقات کی تھیں، پرویز مشرف کے علاوہ کسی اور کے خلاف ثبوت نہیں ملے ، پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ اگر کسی اور کے خلاف ثبوت نہیں ملے تو دیگر افراد سے تفتیش کی سفارش کیوں کی گئی، مقصودالحسن نے کہا کہ یہ درست نہیں کہ تحقیقات صرف پرویز مشرف کے خلاف کی گئیں، وزارت دفاع سے رابطہ کرنے کے باوجود تمام ریکارڈ تک رسائی نہیں ملی تھی، اس لیے لکھا تھا کہ اگر کوئی اور ملوث ہے تو ان کا تعین کیا جائے۔

اس موقع پر پرویز مشر ف کے وکلاء کی طرف سے سابق وزیراعظم شوکت عزیز کی جانب سے پرویز مشرف کو ایمرجنسی کے نفاذ سے متعلق ارسال کی گئی سمری عدالت میں پیش کی گئی تاہم پراسیکوٹر اکرم شیخ مذکورہ سمری پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ دستاویزات مستند نہیں، پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ یہ دستاویزات انٹرنیٹ پر موجود ہیں جو اب تک چھپائی گئی تھیں اور کہا گیا تھا کہ ایسی کسی دستاویزات کا وجود ہی نہیں، جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ اس دستاویزات کو ابھی اہم عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں بنا سکتے، آپ سوال کر سکتے ہیں، فروغ نسیم نے کہا کہ ان دستاویزات کی تصدیق کیلئے سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کو نوٹس ارسال کیا جائیگا، لندن میں کمیشن کو بھیجا جائیگا۔

بعد ازاں عدالت نے مقدمہ کی سماعت آج بدھ تک ملتوی کر دی ہے۔