سیلاب نے پنجاب میں سینکڑوں گھر اجاڑ دیئے،چنیوٹ، بھوآنہ ، جھنگ کے سینکڑوں دیہات میں پانی داخل، ہیڈ تریموں پر پانی کی سطح بلند، سیلاب سے اب تک231افراد جاں بحق ،401زخمی ہوگئے،این ڈی ایم اے

بدھ 10 ستمبر 2014 06:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2014ء)دریائے چناب کا غضب ناک سیلابی ریلا تیزی سے ہیڈ تریموں کی جانب بڑھ رہا ہے۔ چنیوٹ، بھوآنہ، جھنگ میں سینکڑوں دیہات میں پانی داخل ہو گیا۔ کمشنر لاڑکانہ ڈویژن نے کچے کے علاقوں کے مکینوں کو وارننگ جاری کر دی۔ بلوچستان کے چار اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ ڈیرہ غازیخان میں زمینی کٹاؤ سے ہزاروں ایکڑ زمین دریا برد ہو گئی۔

دریائے چناب میں بپھرا سیلابی ریلا تیزی سے ہیڈ تریموں کی طرف بڑھ رہا ہے۔ قادر آباد سے ہیڈ تریموں کے درمیانی علاقوں میں سیکڑوں دیہات پانی کی زد میں آ گئے ہیں۔ چنیوٹ میں بھی سیکڑوں دیہات پانی کی لپیٹ میں آئے ہوئے ہیں۔ دریائے چناب کا پانی بھوآنہ شہر میں داخل ہو گیا ہے اور پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

جندراکہ اور اس سے ملحقہ درجنوں دیہات پانی میں گھِرے ہوئے ہیں۔

جھنگ میں بھی سیلابی پانی نے تباہی مچادی ہے۔ موضع شیخ علی کے قریب سیلابی ریلے میں ریلوے ٹریک بھی بہہ گیا۔ جھنگ کے کئی دیہات میں پانی آنے کے باعث لوگ چھتوں پر محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

دریائے سندھ میں متوقع سیلابی ریلوں کے پیش نظر خان پور کے نواحی علاقے چاچڑاں شریف میں فلڈ ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ بلوچستان میں ممکنہ سیلابی خطرے کے پیش نظر نصیر آباد اور جعفرآباد سمیت چار اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

کمشنر لاڑکانہ ڈویژن نے کچے کے علاقہ مکینوں کو وارننگ جاری کر دی ہے اور نشیبی علاقوں سے لوگوں کو انخلاء کی ہدایت کر دی ہے۔ دوسری طرف دریائے سندھ کے بیٹ کے علاقے میں زمینی کٹاؤ کے باعث ڈیرہ غازی خان میں ہزاروں ایکڑ زمین دریا برد ہو گئی اور کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں -ادھرملک میں سیلاب سے اب تک231افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ401زخمی ہیں،این ڈی ایم اے کے مطابق حالیہ بارشوں اور سیلاب سے2ہزار 397 مکانات تباہ ہوگئے ہیں،پنجاب میں سیلاب اور بارشوں سے156 اور کشمیر میں64 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ12ستمبر کو پنجند کے حکام سے ساڑھے6لاکھ کیوسک کابڑا ریلا گزرے گا۔

متعلقہ عنوان :