حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات مکمل، ڈیڈ لاک برقرار، ایک مطالبے پر بات نہیں ہو سکتی: اسحاق ڈار

منگل 9 ستمبر 2014 06:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9ستمبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہونے کے کچھ دیر بعد ہی اختتام پذیر ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومتی وفد میں اسحاق ڈار اور زاہد حامد شامل تھے جبکہ تحریک انصاف میں شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین شامل تھے۔ مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومتی کمیٹی کے رکن اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں فریقین میں بات چیت کا عمل مکمل ہو گیا ہے اور تقریباً تمام چیزوں پر اتفاق ہو چکا ہے تاہم تحریک انصاف کے ایک مطالبے پر بات چیت نہیں ہو سکتی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے 2 مطالبات پر مشاورت کے بعد ہی تحریک انصاف کی قیادت کو جواب دے سکیں گے تاہم حتمی فیصلہ پارٹی قیادت ہی کرے گی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جو کچھ کہنا تھا حکومتی ٹیم کو کہہ دیا ہے اور جتنی لچک کا مظاہرہ کر سکتے تھے کر دیا ہے ، بات چیت کا عمل مکمل ہو گیا ہے اور کامیابی کا انحصار اب حکومت پر ہے۔

قبل ازیں نجی ٹی وی دنیا نیوز نے دعویٰ کیا تھا کہ تحریک انصاف اور حکومت آرڈیننس کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کے قیام پر متفق ہو گئے ہیں تاہم جوڈیشل کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس اور وزیراعظم کے استعفے پر اتفاق نہیں ہو سکا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل دونوں کمیٹیوں کے درمیان سہ پہر کو مذاکرات کا پہلا دور ہوا تھا تاہم وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پارلیمینٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے باعث یہ دور جلد ختم ہو گیا تھا۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے تاہم دو تین معاملات پر تحفظات موجود ہیں جنہیں دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے

قبل ازیں تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکراتی عمل جاری ،تاہم دھرنے کے 25روز بعد بھی فریقین کسی حتمی مذاکراتی ایجنڈے پر پہنچنے میں بدستور ناکام رہیں۔

مذاکرات کا عمل آج (منگل کو )بھی جاری رہے گا۔پیر کو حکومت اور تحریک انصاف کے وفود کے درمیان مذاکرات کا 12واں دور جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر ہوئے جہاں مذاکرات ختم ہونے کے بعد حکومتی وفد میڈیا سے بات کیے بغیر روانہ ہوگیا ۔جبکہ تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ و ڈپٹی چیئرمین شاہ محمود قریشی نے مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش تھی کہ آج ہی تمام معاملات کو حل کیا جائے اور اب بھی کوشش ہے کہ جلد ازجلد کسی نتیجے پر پہنچیں تاہم معاملات یک طرفہ نہیں ہیں اور تالی دونوں ہاتھ سے بجتی ہے اس لیے دوطرفہ کوششیں ہونی چاہئیں۔

۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکراتی عمل جاری رہے گا تاہم دو تین ایسے معاملات ہیں جو تعطل کا شکار ہیں ، اس تعطل کو دور کرنے کی کوشش جاری رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے مذاکرات کے حوالے سے بھرپور لچک کا مظاہرہ کیا ہے اور اسی لئے مذاکرات کو جاری رکھا ہوا ہے۔انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ حکومت کے ساتھ بہت سے معاملات اور مذاکراتی نقاط پر اتفاق ہو چکا ہے تاہم دو تین ایسے امور ہیں جہاں تعطل کا سامنا ہے مگر اس تعطل کو جلد ہی دور کر لیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہناتھا کہ وہ کوئی ایسی بات نہیں کہنا چاہتے جس سے ماحول خراب ہو ،ہم تعطل توڑ کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں اور جمہوریت کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ مذاکراتی عمل جاری رہے گا۔شاہ محمود کا کہنا ہے کہ مشترکہ سیشن ختم ہونے پر حکومت وقت دے گی