نوازشریف کا راولاکوٹ کا دورہ‘ شدید بارشوں اور سیلاب سے جانی نقصان پر دکھ اور افسوس کااظہار، مالی امداد انسان کی زندگی کا نعم البدل نہیں ہو سکتی ،مسائل سے گھبرانے والے نہیں ، قوم دھرنوں کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ سمجھ رہی ہے ، ہم ترقی کا سفر جاری رکھیں گے ، متاثرین سے خطاب ،متاثرین کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ، متاثرین کے نقصانات کے ازالہ کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائینگے ، صحافیوں سے گفتگو

منگل 9 ستمبر 2014 06:22

راولاکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9ستمبر۔2014ء) وزیر اعظم محمد نوازشریف نے شدید بارشوں اور سیلاب سے جانی نقصان پر دکھ اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرین کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ، متاثرین کے نقصانات کے ازالہ کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائینگے ، مالی امداد انسان کی زندگی کا نعم البدل نہیں ہو سکتی ،مسائل سے گھبرانے والے نہیں ، قوم دھرنوں کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ سمجھ رہی ہے ، ہم ترقی کا سفر جاری رکھیں گے۔

وزیراعظم محمد نواز شریف نے پیر کوآزادکشمیر کے علاقہ راولاکوٹ کا دورہ کیا اور حالیہ موسلادھار بارشوں کے باعث ہونے والے نقصانات اور امدادی کارروائیوں کا خود جائزہ لیا ۔ آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار یعقوب خان، وزیراعظم آزاد و جموں کشمیر چوہدری عبدالمجید، اور سابق وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ فاروق حیدر ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

راولاکوٹ پہنچنے کے فوراً بعد انہیں چیف سیکرٹری آزادجموں و کشمیر نے بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ موسلادھار بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ سے بنیادی ڈھانچے اور نجی مکانات کو بڑا نقصان پہنچا، بڑی رابطہ سڑکیں بند ہو گئیں اور پلوں کو نقصان پہنچا۔ بارشوں سے دریائے جہلم میں اونچے درجے کا سیلاب آ گیا، بارشوں سے دریائے جہلم، پونچھ اور نیلم میں اونچے درجے کا سیلاب آ گیا اور آزاد جموں و کشمیر کی حکومت نے امدادی کارروائیوں کے لئے ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 کے اہلکاروں اور فوجی جوانوں کی خدمات حاصل کیں۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ متاثرہ خاندانوں کو خیمے، خوراک اور غیر خوردنی اشیاء فراہم کی جا رہی ہیں۔ بارشوں سے متاثرہ تمام علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہیں اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور این جی اوز متاثرین کو امداد فراہم کر رہی ہیں۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ سیلاب سے 24 ہزار افراد بے گھر ، 64 جاں بحق اور 109 زخمی ہوئے جبکہ 1800 گھر مکمل طور پر تباہ اور 4 ہزار مکانات کو جزوی طور پر نقصان پہنچا، 185 دکانوں کا بھی نقصان ہوا۔

موسلادھار بارشوں سے 12 پل اور پانی کی سپلائی کی سکیموں، بجلی، ٹرانسمیشن لائنز اور 9 پاور پراجیکٹس کو بھی نقصان ہوا۔

دورہ راولا کوٹ کے دور ان صحافیوں اور متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کا ہر خطہ ان کے لئے عزیز ہے۔ آزاد کشمیر کی طرح پنجاب میں بھی لوگ سیلاب سے پریشان ہیں،وہاں تباہی گنجائش سے زائد پانی آنے سے ہوئی۔

اللہ اس آنے والے سیلاب سے سندھ کو محفوظ رکھے۔ مالی امداد انسان کی زندگی کا نعم البدل نہیں ہو سکتی لیکن عوام کے نقصانات کا مداوا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ہمیں ان مسائل سے نہیں گھبرانا چاہئے۔ دھرنوں نے ہماری اقتصادی ترقی کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی، قوم ان دھرنوں کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ سمجھ رہی ہے، پوری قوم ان دھرنوں کو ناپسند کر رہی ہے لیکن ہم ترقی کا سفر جاری رکھیں گے۔

ہم نے بجلی کے کئی منصوبے شروع کئے ہیں۔ جلد ہی ہم پاکستان کو توانائی کے بحران سے نکالیں گے۔ مسئلہ کشمیر کا حل ہماری اولین ترجیح ہے، کشمیر کو سیاحت کا مرکز بنائیں گے، میرپور سے مظفرآباد تک ایکسپریس وے تعمیر کریں گے، اللہ تبارک و تعالیٰ نے چاہا تو راولپنڈی مظفر آباد ٹرین سروس کا منصوبہ 2 سال میں مکمل ہوجائے گا۔وزیراعظم نے کہاکہ ہماری ترجیح سیلاب متاثرین کی بحالی ہے وزیر اعظم نے کہاکہ چینی صدر نے اپنا دورہ پاکستان دھرنے والوں کی وجہ سے ملتوی کر دیا ہے .دھرنوں سے اقتصادی ترقی کا سفر روکنے کی کوشش کی گئی ہے چینی صدر کے دورے سے پاکستان میں اربوں روپے سرمایہ کاری کے معاہدے ہونے تھے صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب اور وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے تمام وسائل فراہم کرنے پر نوازشریف کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم آزاد کشمیرنے کہا کہ اسلام آباد میں اداکاروں کا تماشا لگا ہوا ہے جو پاکستان کو کمزور کرنے کی سازش ہے۔ نوازشریف حکم دیں تو وہ لاکھوں کا مجمع لے کر ڈرامہ بازوں کا ناطقہ بند کرسکتے ہیں۔ چیف سیکرٹری نے بریفنگ میں بتایا کہ طوفانی بارشوں سے ابھی تک چونسٹھ افراد جاں بحق، ایک سو نو زخمی اور چوبیس ہزار بے گھر ہو گئے۔ اٹھارہ سو مکانات مکمل اور چار ہزار جزوی تباہ ہوئے۔ نو نجی بجلی منصوبوں کو نقصان پہنچا، بارہ پل، فراہمی آب کا نظام اور بجلی کی ٹرانسمیشن لائن تباہ ہو گئیں۔ متاثرہ خاندانوں کو ٹینٹ، کھانا اور دیگر ضروری اشیاء پہنچا دی ہیں متاثرہ علاقوں میں بجلی کا نظام بحال کر دیا گیا ہے۔