پنجاب میں سیلاب نے کئی بستیاں اجاڑ دیں، سرگودھا ،خوشاب میں ہائی الرٹ جاری،اٹھارہ ہزاری بند توڑے جانے کا امکان

منگل 9 ستمبر 2014 06:22

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9ستمبر۔2014ء)دریائے چناب، جہلم اور راوی کی بپھری لہروں نے ہر طرف تباہی مچا دی۔ سیلابی پانی مزید سیکڑوں آبادیوں میں داخل ہو گیا۔ ہزاروں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں بھی تباہ ہو گئیں۔ بڑا ریلا آج رات ہیڈ تریموں سے گزرے گا۔ اٹھارہ ہزاری بند توڑے جانے کا امکان ہے۔ قریبی علاقے بھی خالی کرا لئے گئے ہیں۔ دوسری جانب سرگودھا ،خوشاب ،ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا۔

بپھرے دریا تباہی مچاتے نالے ہر طرف پانی ہی پانی، اجڑی بستیاں اور پناہ کی تلاش کرتے متاثرین تباہی و بربادی کی داستان ہر گزرے لمحے کے ساتھ مزید المناک ہوتی جا رہی ہے۔ طوفانی رفتار سے آگے بڑھتے سیلابی ریلے راستے میں آنے والی ہر چیز کو ملیا میٹ کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

دریائے چناب میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ چنیوٹ پل سے سات لاکھ کیوسک سے زیادہ کا ریلا ہیڈ تریموں کی جانب بڑھ رہا ہے جس سے جھنگ میں بڑی تباہی کا خدشہ ہے۔

اٹھارہ ہزاری بند توڑنے کے امکان کے پیش نظر قریبی آبادیاں خالی کرا لی گئی ہیں۔ کئی دیہات زیر آب آ گئے ہیں۔ نور والا کا حفاظتی بند ٹوٹ گیا ۔ دریا کی بپھری لہریں کوٹ مومن اور کوٹ امیر شاہ کے درجنوں دیہات میں داخل ہو گئیں۔

چنیوٹ میں سرگودھا روڈ اور بھوانہ میں چنیوٹ روڈ کو بند کر دیا گیا ہے۔ پنڈی بھٹیاں روڈ کا حفاظتی بند ٹوٹنے سے حافظ آباد میں مزید 80 دیہات ڈوب گئے۔

سکھیکی کے علاقے بستی خان والا کے قریب حفاظتی بند ٹوٹنے سے وسیع علاقہ سیلابی ریلے کی زد میں آ گیا۔ بھلوال میں بھی سیکڑوں گاؤں زیرآب آ گئے ہیں۔ گجرات، سیالکوٹ ، نارووال اور منڈی بہاؤالدین کے سیکڑوں دیہات بھی پانی میں گھرے ہوئے ہیں سیلابی ریلا جنوبی پنجاب میں بھی داخل ہو گیا۔ ملتان کے نواح میں درجنوں آبادیاں بھی پانی کی لپیٹ میں آ گئی ہیں۔

دریائے چناب کے ساتھ ساتھ نالہ ڈیک نے بھی تباہی مچا رکھی ہے۔ شیخوپورہ کے علاقے رانا ٹاؤن اور قاضی کوٹ میں دو سو خاندان پھنسے ہوئے ہیں۔ زمینی رابطہ بھی منقطع ہے۔ سیالکوٹ کے سرحدی علاقوں میں دریائے توی نے بھی تباہی مچا دی ہے۔ شدید بارشوں کے بعد دریائے راوی بھی بپھر گیا۔ راوی سائفن پر پانی کی سطح بلند ہ ورہی ہے۔ ہیڈ بلوکی کے مقام پر بھی پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے۔

تاندلیانوالہ میں ماڑی پتن کے مقام پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ دس ہزار کیوسک ہے۔ پانی کئی آبادیوں میں بھی داخل ہو گیا ہے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ کی درجنوں بستیاں بھی زیر آب آ گئی ہیں۔ ہڑپہ اور چیچہ وطنی کے قریب درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ ہڑپہ میں دریا کے کٹاؤ سے چالیس گھر دریا برد ہو گئے۔ دریائے جہلم میں بھی اونچے درجے کے سیلاب نے ہر طرف تباہی مچا رکھی ہے۔

سیلابی پانی کوٹ شاکر سمیت درجنوں ملحقہ دیہات میں بھی داخل ہو گیا۔ ہزاروں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں بھی ڈوب گئیں۔ درجنوں مویشی بھی ریلوں میں بہہ گئے۔ متاثرین محفوظ مقامات پر پناہ لئے ہوئے ہیں۔ دریائے ستلج میں طغیانی کے باعث گنڈا سنگھ اور ارد گرد کے درجنوں دیہات پانی میں گھر گئے۔ ہیڈ اسلام کے مقام پر بھی پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے۔ وہاڑی اور پاکپتن کی درجنوں بستیاں خالی کرانے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :