سیاسی سمندر میں طغیانی اور دھرنوں کے موسم کے آغاز کے ساتھ ہی حکومت، سیاست دانوں اور قوم نے شمالی وزیرستان کے متاثرین بھائیوں کو بھلادیا ہے،بلاول بھٹو، آئی ڈی پیز نے ہمارے کل کو محفوظ بنانے کے لئے اپنا آج قربان کیا ہے،ہماری مسلح افواج ملکی بقاء وسلامتی کیلئے شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہے، اس وقت سیاسی حالات کے باعث ہم صرف اپنی مسلح افواج کی قربانیوں اور آئی ڈی پیز کو بھول گئے ہیں جو بڑی بدقسمتی ہے، سیاسی قیادت سے پرزور اپیل کرتا ہوں وہ نفرتوں کی دیواریں ختم کرکے اور اپنے اختلافات کو بھلا کر قومی یکجہتی پیدا کریں اور شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کی بھرپور امداد کریں، قوم کے نام ویڈیو پیغام

پیر 8 ستمبر 2014 08:03

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8ستمبر۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سیاسی سمندر میں طغیانی اور دھرنوں کے موسم کے آغاز کے ساتھ ہی حکومت، سیاست دانوں اور قوم نے پاکستان کی بقاء کی جنگ کی خاطر در بدر ہونے والے اپنے شمالی وزیرستان کے متاثرین بھائیوں کو بھلادیا ہے، ان آئی ڈی پیز نے ہمارے کل کو محفوظ بنانے کے لئے اپنا آج قربان کیا ہے۔

پاکستان کی مسلح افواج ملک کی بقاء وسلامتی کے لئے شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہے، تاہم اس وقت سیاسی حالات کے باعث ہم صرف اپنی مسلح افواج کی قربانیوں اور آئی ڈی پیز کو بھول گئے ہیں جو بڑی بدقسمتی ہے۔ میں سیاسی قیادت سے پرزور اپیل کرتا ہوں کہ وہ نفرتوں کی دیواریں ختم کرکے اور اپنے اختلافات کو بھلا کر قومی یکجہتی پیدا کریں اور شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کی بھرپور امداد کریں۔

(جاری ہے)

قوم کے نام اتوار کو اپنے جاری ویڈیو پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت دہشت گردی اور انتہا پسندی جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ پاکستان کی مسلح افواج ملک کی بقاء کی خاطر آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہے۔ شمالی وزیرستان کے لاکھوں آئی ڈی پیز نے اس دھرتی کو محفوظ بنانے کے لئے نقل مکانی کی ہے۔ یہ آئی ڈی پیز دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث دربدر ہیں۔

خودکش اور ڈرون حملوں کے باوجود ان آئی ڈی پیز کے حوصلے انتہائی بلند ہیں۔ یہ آئی ڈی پیز مختلف مسائل کا شکار ہیں تاہم یہ متاثرین پرعزم اور حوصلہ مند ہیں۔ آج ملک میں سیاسی سمندر میں طغیانی آگئی ہے۔ دھرنوں کے موسم کا آغاز ہوگیا ہے۔ حکومت، سیاسی قیادت اور قوم ان آئی ڈی پیز کو بھول گئی ہے۔ لیکن یاد رکھیں کہ یہ ملک بڑی قربانیوں کے بعد حاصل ہوا ہے۔

دہشت گردی کی جنگ میں فوج اور پولیس کے جوانوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ 2009ء میں بھی سوات آپریشن میں قوم نے جس یکجہتی کا مظاہرہ کیا تھا اور نقل مکانی کرنے والے اپنے متاثرین بھائیوں کے لئے دروازے کھولے تھے اور ان کی مکمل بحالی تک جس طرح یکجہتی کا مظاہرہ کیا تھا، آج اسی یکجہتی کے مظاہرے کی دوبارہ ضرورت ہے۔ دہشت گردی کی جنگ میں ہم نے بہت جنازے اٹھائے ہیں لیکن ہمارے حوصلے پست نہیں ہوئے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسی قومی ہم آہنگی کے لئے آج ہمیں پھر اسی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا جس یکجہتی کا مظاہرہ ہم نے 2009ء میں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر ملک میں نفرتیں پھیلا رہے ہیں اور قوم کو لڑانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان عناصر کے خلاف قوم متحد ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف لڑنے والے ہمارے شہید اہلکاروں کا خون ابھی خشک نہیں ہوا ہے۔

وہ مکمل بہادری اور جانثاری کے ساتھ اس ملک کی سلامتی کے لئے جنگ میں مصروف ہیں۔ ہم شمالی وزیرستان میں جاری پاک فوج کے آپریشن ضرب ضرب میں شامل افسران اور جوانوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور انہیں یقین دلاتے ہیں کہ پوری قوم ان کے ساتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت بہت قربانیوں کے بعد ملی ہے اور ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کے لئے شہید بینظیر بھٹو نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا اور شہید بی بی نے یہ عہد کیا تھا کہ وہ اس وقت ملک کو دہشت گردی سے نجات دلائیں گی۔

آج ہمیں اپنے تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ایک قوم بننا ہوگا۔ اس وقت اپنے دربدر آئی ڈی پیز بھائی اور بہنیں جو کڑے امتحان میں مسائل کا شکار ہیں ، تمام قوم اور فلاحی اداروں کو دل کھول کر اپنے آئی ڈی پیز بھائیوں کی مدد کرنی ہوگی۔ سندھ سمیت پورے ملک کی عوام کو یہ باور کرانا چاہئے کہ ہم اپنے شمالی وزیرستان کے متاثرین کی بحالی اور آباد کاری کے لئے ہر ممکن مدد کریں گے۔

انہوں نے اپنے پیغام کے آخر میں کہا کہ آئیے ہم مل کر ملک سے نفرتوں کے بیج ختم کریں۔ محبت کا پیغام عام کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں تجویز کرتا ہوں کہ حکومت آئی ڈی پیز بھائیوں کی موٴثر امداد کے لئے اسمارٹ کارڈ کے توسط سے جامع پروگرام تشکیل دے تاکہ بغیر کسی مصائب ومشکلات کے ان کی مدد ہوسکے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قومی یکجہتی کو سیاست اور نفرتوں کی نذر نہ کیا جائے بلکہ قومی یکجہتی کو فروغ دیا جائے۔