سندھ بھر میں سیلاب سے نمٹنے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں،آصف زرداری کی وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت،ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لئے کسی بھی قسم کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، سابق صدر کا وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات میں اظہار

پیر 8 ستمبر 2014 07:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8ستمبر۔2014ء )سابق صدراور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ سندھ میں ممکنہ سیلابی صورت حال پر سندھ حکومت ، تمام وزراء اور پیپلز پارٹی کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کڑی نظر رکھیں اور اس سلسلے میں تمام وزراء اور ارکان اسمبلی ممکنہ متاثرہ علاقوں کا فوری دورہ کرکے وہاں کی صورتحال کی مکمل رپورٹ پیر کی شام تک پہنچائیں۔

یہ بات انہوں نے اتوار کی صبح بلاول ہاؤس کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کے دوران کہی۔ سابق صدر نے وزیر اعلیٰ سندھ سے سندھ میں ممکنہ سیلاب کے خطرات کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لئے کسی بھی قسم کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

(جاری ہے)

ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ پورے صوبے میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) اور تمام ڈی سی اوز اور ان کے ماتحت عملے کی چھٹیاں منسوخ کرکے انہیں فوری طور پر اپنے اپنے علاقوں میں کام پر پہنچ جانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

اجلاس میں پی ڈی ایم اے اور تمام محکموں کو الرٹ رہنے کے احکامات دئیے گئے ہیں۔ اجلاس میں سابق صدر آصف علی زرداری نے تمام وزراء اور ذمہ داران کو فوری طور پر نچلی سطح پر قائم علاقوں میں پہنچ کر وہاں نالوں اور بندو کا معائنہ کرنے کی ہدایت دی ہے اور انہیں اس کی رپورٹ پیر (آج) شام کو سابق صدرآصف علی زرداری کو دینے کا پابند کیا گیا ہے۔

اجلاس میں میر ہزار خان بجارانی اور نثار کھوڑو کو کشمور اور لاڑکانہ، سید مراد علی شاہ کو دادو، مخدوم جمیل الزماں کو مٹیاری، جام خان شورو کو حیدرآباد، ناصر شاہ کو سکھر، محمد علی ملکانی کو ٹھٹھہ، ڈاکٹر سکندر میندھرو کو بدین، میر منور تالپور کو میرپور خاص، دوست محمد راہیموں کو تھرپارکر، جام مہتاب ڈھر اور علی نواز مہر کو گھوٹکی، گیان چند اسرانی اور ملک اسد سکندر کو جامشورو، دیان انجار کو نوشہرو فیروز، منظور وسان کو خیرپور، غلام قادر چانڈیو کو بینظیر آباد، امداد پتافی کو ٹنڈو الہ یار اور شاہد تھیم کو سانگھڑ میں فوری طور پر پہنچ کر وہاں پر قائم تمام پستوں اور بندو کی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے سندھ حکومت کی جانب سے ممکنہ سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لئے کئے گئے اب تک کے اقدامات سے سابق صدر کو آگاہ کیا اور انہیں بتایا کہ دو روز قبل ہی اس حوالے سے صوبے بھر میں ایمرجنسی کا نفاذ کرکے تمام محکموں کے افسران اور اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔ سابق صدر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ سندھ بھر میں ممکنہ سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لئے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور تمام متعلقہ افسران اور اداروں کے مابین ویڈیو لنک کے ذریعے پل پل کی رپورٹ لی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں وہ خود بلاول ہاؤس میں ایک مانٹرنگ سیل قائم کرکے تمام صورت حال کو خود مانیٹر کریں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ممکنہ سیلابی صورت حال میں عوام کی جان و مال کی حفاظت کو ہر ممکن طور پر یقینی بنایا جائے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔