حالیہ بارشوں و سیلاب سے اموات و تباہی ملک کیلئے عظیم نقصان ہے ،وزیر اعظم ،حکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کی امداد کیلئے تمام وسائل استعمال کرے گی، مسلح افواج اور صوبائی حکام امدادو ریسکیو کی کارروائیوں میں اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں،سیلاب کے باعث تباہی کے جائزہ اجلاس سے خطاب، وزیراعظم کی وزراء اور اراکین پارلیمنٹ کو اپنے اپنے علاقوں کا دورہ اور امدادی سرگرمیوں کے احسن انداز میں آگے بڑھنے کی نگرانی کی ہدایت، متاثرہ علاقوں سے لوگوں و مال مویشیوں کو فوری محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی بھی ہدایت

اتوار 7 ستمبر 2014 08:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7ستمبر۔2014ء)وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی اموات اور تباہی ملک کیلئے ایک عظیم نقصان ہے اورحکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کی امداد کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔ وزیراعظم نے یہ بات ہفتہ کووزیراعظم ہاؤس میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں ملک کے مختلف حصوں میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے جانی اور مالی نقصان کا جائزہ لیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج اور صوبائی حکام امداد اور ریسکیو کی کارروائیوں میں اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی اموات اور تباہی ملک کیلئے ایک عظیم نقصان ہے اور حکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کی امداد کیلئے تمام کوششیں بروئے کار لائے گی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے وزراء اور اراکین پارلیمنٹ کو اپنے اپنے علاقوں کا دورہ کرنے اور امدادی سرگرمیوں کے احسن انداز میں آگے بڑھنے کی نگرانی کی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے متاثرہ علاقوں سے لوگوں اور مال مویشیوں کو فوری طور محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ ہفتہ کی رات تک تمام قومی شاہرایں ٹریفک کیلئے کھلنی چاہئیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ فوری بحالی کیلئے حکومت پنجاب اور آزاد جموں وکشمیر کو این ڈی ایم اے کی مدد سے فوری طور پر نقصانات کاجائزہ لینا ہوگا۔چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) میجر محمد سعید عالم نے اجلاس کے شرکاء کو حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی۔

انہوں نے شرکاء کو صورتحال سے نمٹنے کیلئے ضلعی ، صوبائی اور قومی سطح پر اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور اورراولپنڈی ڈویڑن کے شہری علاقوں میں سیلاب کی صورتحال سنگین ہے جبکہ دریائے چناب اور دریائے جہلم میں سیلاب کی صورتحال نہیں ہے۔ راولپنڈی اور گوجرانوالہ کے نالوں میں بھی طغیانی ہے۔ مرالہ، خانکی اور قادر آباد میں سیلاب کی سطح بہت بلند ہے، دریائے جہلم اور منگلا ڈیم میں سیلاب کی سطح زیادہ ہے جبکہ رسول ہیڈورکس پر سیلاب کی شدت درمیانے درجے کی ہے باقی دریا معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پلندری میں 668 ملی میٹر، اسلام آباد 316، راولپنڈی میں 440، لاہور 350 جبکہ سیالکوٹ میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 316 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں آزاد جموں وکشمیر اور شمالی پنجاب میں سیلابی ریلے آئے۔انہوں نے بتایا کہ اب تک پنجاب ، آزاد جموں وکشمیر اور گلگت بلتستان میں بارشوں سے 110 افراد جاں بحق اور 148 زخمی ہوچکے ہیں جبکہ 650 گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔

انہوں نے بتایا کہ این ڈی ایم اے کی جانب سے بڑے شہروں میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اضافی امدادی سٹاک کو بروئے کار لایا گیا۔ امدادی سامان واشیاء کی صورتحال تسلی بخش ہے اور حکومت پنجاب اور آزاد جموں وکشمیر کی درخواست پر امدادی سامان فراہم کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے مظفرآباد سے ملک کے دیگر علاقوں کو جانے والی ٹریفک کی بحالی کیلئے مختلف محکموں کے اقدامات کی تعریف کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید، وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف، سیکرٹری کابینہ ، چیئرمین واپڈا ا ور دیگر اعلیٰ سرکاری افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔