حکومت اگر آصف علی زرداری کی مفاہمت20 فیصد بھی استعمال کرے تو معاملات حل ہوجائینگے، رحمان ملک، جن سے رہنمائی لینی تھی اگر وہ پتھر مارنے شروع کردیں تو رہنمائی کہاں سے ملے گی ، پارلیمنٹ کی کارروائی سے قوم کو ٹھیس پہنچی ہے ، ڈنڈے اور گولیوں سے مسائل حل نہیں ہوتے ،عمران خان اور طاہر القادری سیز فائر کریں اور ایک قدم پیچھے ہٹ جائیں ،میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 6 ستمبر 2014 08:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6ستمبر۔2014ء)سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی کارروائی سے افسوس ہوا ہے ،جن سے رہنمائی لینی تھی اگر وہ پتھر مارنے شروع کردیں تو رہنمائی کہاں سے ملے گی ، پارلیمنٹ کی کارروائی سے قوم کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے ،سیاسی جرگے کا مینڈیٹ ڈیڈ لاک ختم کرنا تھا ، نوے فیصد مسائل حل کرلئے ہیں صرف استعفیٰ کا مسئلہ رہ گیا ہے ، وزیراعظم نے ذاتی حیثیت سے تعاون کا وعدہ کیا تھا جو وہ کر بھی رہے ہیں ، اگر حکومت آصف علی زرداری کی مفاہمت بیس فیصد بھی استعمال کرلے تو معاملات بہت جلد حل ہوجائینگے ، ان خیالات کااظہار انہوں نے بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا تقدس ہر صورت میں برقرار رہنا چاہیے

لیکن آج کے دن سے پارلیمنٹ کی کارروائی ہوئی ہے دیکھ کر بہت افسوس ہوا ہے کیونکہ جن سے رہنمائی لینی تھی اگر وہی لوگ پتھر مارنا شروع کردیں تو پھر رہنمائی کہاں سے ملے گی آج کی کارروائی سے قوم کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے ۔

(جاری ہے)

، ڈنڈے اور گولیوں سے مسائل حل نہیں ہوتے ،عمران خان اور طاہر القادری سیز فائر کریں اور ایک قدم پیچھے ہٹ جائیں اسی انا کی وجہ سے چین کے صدر نے دورہ منسوخ کردیا ۔

رحمن ملک نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جرگے کا مینڈیٹ ڈیڈ لاک ختم کرنا تھا جس میں سے نوے فیصد مسائل حل کرلئے گئے ہیں صرف استعفیٰ کا مسئلہ رہ گیا ہے ۔ وزیراعظم نے ذاتی حیثیت سے تعاون کا وعدہ کیا ہے جو وہ نبھا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قوم جلد خوشخبری سنے گی اگر حکومت آصف علی زرداری کی مفاہمت بیس فیصد بھی استعمال کرے تو معاملات حل ہوجائینگے ۔