بارشوں و سیلاب کی تباہ کاریاں،پنجاب ،آزادکشمیر، گلگت اور کے پی کے میں ہلاکتوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ،سینکڑوں زخمی ،دریاؤں میں طغیانی ، لینڈ سلائیڈنگ، مکانات کی چھتیں منہدم ،بیشتر علاقوں میں بجلی بند اور کاروبار زندگی مفلوج ہو گیا ہے ،پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری ،آئندہ 24گھنٹوں کے دوران اکثر علاقوں میں مزید بارش کا امکان ہے،محکمہ موسمیات

ہفتہ 6 ستمبر 2014 08:39

اسلام آباد،لاہور، مظفرآباد،چلاس (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6ستمبر۔2014ء) صوبہ پنجاب اور آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ میں تین روز سے شدید بارشیں موت کا پیغام بن گئیں،مختلف حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں پنجاب میں 65 ، آزاد کشمیر میں60 اور خیبر پختونخوا میں 6 ، چلاس میں 8افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہو گئے،لینڈ سلائیڈنگ اور مکانات کی چھتیں منہدم ،دریاؤں میں طغیانی ، ،بیشتر علاقوں میں بجلی بند اور کاروبار زندگی مفلوج ہو گیا ہے ،پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری ۔

میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ روز نارروال، کامونکی، کندیاں، قصور اور جھنگ سمیت مختلف شہروں میں چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے کے واقعات میں 40 افراد موت کے گھاٹ اتر گئے تھے۔

(جاری ہے)

پنجاب کے متعدد علاقوں میں جاری بارش نے تباہی مچا رکھی ہے۔ لاہورکی نشیبی بستیاں پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ کئی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے۔ سڑکیں، بازار اور گلیاں تالاب کا منظر پیش کر رہے ہیں۔

راولپنڈی میں بھی برساتی نالے میں بہہ جانے اور مکان کی چھت گرنے سے چھ افراد جاں بحق ہو گئے۔سڑکوں پر پانی جمع ہو جانے سے ٹریفک کا نظام بھی بْری طرح متاثر ہوا ہے اور لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے۔ شدید بارش سے لیسکو کا نظام بھی فیل ہو گیا ہے۔ متعدد فیڈر ٹرپ ہونے سے بجلی کی بندش بھی جاری ہے۔ گزشتہ روز متاثرہ علاقوں میں بیشتر تعلیمی ادارے بھی بند اور دفاتر میں حاضری کم رہی۔

مری ایکسپریس وے اور پنڈی مری روڈ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہو گئے ہیں۔ ،آزاد کشمیر میں شدید بارشوں کے باعث 100 سے زائد مکان گرنے کی اطلاعات ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اب تک راولا کوٹ میں 397، منگلا میں 326، راولپنڈی میں 265، سیالکوٹ میں 264، اسلام آباد میں 255 اور لاہور میں 299 ،مری 161 اور اوکاڑہ میں 155ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ آئندہ چوبیس گھنٹے کے دوران کشمیر، اسلام آباد، لاہور اور گوجرانوالہ سمیت اکثر مقامات پر مزید بارش کا مکان ہے۔

دوسری جانب بھارت کی طرف سے پانی چھوڑنے کے بعد پاکستانی دریاوٴں میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جس سے لوگوں کی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں اور مویشی بھی سیلابی پانی میں بہہ گئے ہیں۔ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ، ہیڈ خانکی اور ہیڈ قادر آباد میں پانی کی سطح میں دو روز کے دوران تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ سیلاب کے دنوں میں دریاؤں کے کناروں پر رہنے والوں کی مشکلات بڑھ جاتی ہیں۔

حالیہ سیلاب بھی اپنے ساتھ تباہی و بربادی لایا ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد دیہات سے نقل مکانی کر گئی ہے اور چناب سے ملحقہ ایک سو دیہات کو بھی ہنگامی بنیادوں پر خالی کر وا لیا گیا ہے تاہم امدادی کام کہیں ہوتے نظر نہیں آ رہے۔ دریائے چناب کے کنارے آباد سینکڑوں دیہات کی فصلیں اس سال بھی تباہ ہو گئی ہیں لیکن متعلقہ ادارے کوئی پیشگی اقدامات نہیں کر سکے ہیں۔

پاک فوج کی جانب سے پانی میں پھنسے افراد کو ریسکیو کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ادھر چلاس میں بارش اور لینڈسلائیڈنگ کے باعث 8افراد موت کی نیند سوگئے۔ گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں گزشتہ تین روز سے وقفے وقفیسے بارش جاری ہے۔ اسکردو میں تین روز سے جاری بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور چھتیں گرنے کے واقعات میں تین افراد جاں بحق اور پانچ زخمی ہوئے۔

پلندری آزاد کشمیر کے نواحی علاقوں میں بارش کے باعث مختلف علاقوں میں مکانات کی چھت گرنے اور لینڈسلائیڈنگ کے واقعات میں 10 افراد جان سے گئے۔فارورڈ کہوٹہ،کوٹلی اور ضلع باغ میں مکان کی چھت گری اور 7بچوں کی جان لے گئی۔

دوسری جانب خیبر پختونخواہ کے ضلع ہری پوری اورمانسہرہ میں چھت گرنے سیایک خاندان کے 4 افراد سمیت 6جاں بحق اوردوزخمی ہوگئے۔

غازی آباد میں مکان کی چھت گرنے سے بہن بھائی جاں بحق ہوگئے۔ نارووال اور سیالکوٹ کے نواحی علاقوں میں دیوار گرنیاور کرنٹ لگنے سے خاتوں اور بچہ جاں بحق ہوگئے۔فیصل آباد میں تیز بارشوں سے چھت گری اور باپ کی جان لے گئی جبکہ بیٹے کو زخمی کردیا۔جہلم کی تحصیل دینہ میں جی روڈ پر قائم اولڈبرج پانی کے ریلے میں بہنے سے پل پر کھڑے 10 سے زائد افرادلاپتا ہوگئے ، جن میں سے 6 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

دریں اثناء وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری مجید نے 60افراد کے جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیر میں ایک ہزار سے زائد مکانات بھی تباہ اور اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے ،لوگ اس وقت مشکل حالات میں ہیں ،آزادکشمیر بھر کے ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی ہے، انہوں نے متاثرین کیلئے ڈیڑھ ڈیڑھ لاکھ روپے کی امداد کا اعلان بھی کیا ہے، جبکہ وزیر اعلی خیبر پختونخواہ پرویز خٹک نے متاثرہ افراد کی امداد کیلئے تین ،تین لاکھ روپے کا اعلان کیا اور صوبائی انتظامیہ کو متاثرین کی ہر ممکن امداد کی ہدایت جاری کی ہے ۔