پاکستانی بچے افغانستان کے سکولوں میں داخل، متاثرہ بچوں کیلئے 80 سکول گلان نامی پناہ گزین کیمپ میں کھولے جائیں، گورنر خوست

جمعہ 5 ستمبر 2014 08:26

کابل (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5ستمبر۔2014ء ) افغانستان کی حکومت نے پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں سرحد پار کرکے افغان علاقوں میں پناہ لینے والے پاکستانی متاثرین بچوں کو سکولوں میں داخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ مطابق گورنر صوبہ خوست کے ترجمان مباریز زدران نے بی بی سی کو ٹیلی فون پر بتایا کہ گورنر عبدالجبار نعیمی کی سربراہی میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستانی متاثرین بچوں کا وقت ضائع ہونے سے بچانے کیلئے انہیں سکولوں میں داخل کیا جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ اس اجلاس میں افغان حکام اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین یو این ایچ سی آر کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ترجمان نے کہا کہ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ وزیرستان سے بے دخل ہونے والے بچوں کیلئے 80 سکول کھولے جائیں اور اس سلسلے میں کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ان کے مطابق تمام سکول گلان نامی پناہ گزین کیمپ میں کھولے جائیں گے جہاں بیشتر پاکستانی متاثرین پناہ لیے ہوئے ہیں۔

"ان سکولوں میں پڑھانے والے اساتذہ تعلیم یافتہ پاکستانی ہوں گے جو اس وقت وزیرستان آپریشن کے باعث نقل مکانی کرکے خوست کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر ہیں۔ ترجمان کے بقول ان اساتذہ کو افغان حکومت کی طرف سے تنخواہ اور دیگر مراعات بھی حاصل ہوں گی۔

متاثرین بچوں کو سکولوں میں داخل کرانے کا مقصد ان کا قیمتی وقت بچانا ہے جبکہ ان متاثرین کو امداد بھی دی جارہی ہے۔

خوست گورنر کے ترجمان گورنر کا مزید کہنا تھا کہ ان سکولوں میں پڑھانے والے اساتذہ تعلیم یافتہ پاکستانی ہوں گے جو اس وقت وزیرستان آپریشن کے باعث نقل مکانی کرکے خوست کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر ہیں۔ ترجمان کے بقول ان اساتذہ کو افغان حکومت کی طرف سے تنخواہ اور دیگر مراعات بھی حاصل ہوں گی۔انھوں نے مزید کہا کہ متاثرین بچوں کو سکولوں میں داخل کرانے کا مقصد ان کا قیمتی وقت بچانا ہے جبکہ ان متاثرین کو امداد بھی دی جارہی ہے۔دریں اثنا افغانستان میں مہاجرین کے لیے قائم ادارے کے چیئرمین انجینیئر گل حبیب شاہ نے کہا ہے کہ اب تک وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے تقریباً ڈیڑھ لاکھ افراد کا اندراج کیا گیا ہے جس میں 22ہزار سے زیادہ خاندان شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :