دو رہنما وٴں نے پوری قوم کو یرغمال بنا رکھا ہے وہ کنٹینر انقلاب لا رہے ہیں ، احسن اقبال ،قائد حزب اختلاب پرتنقید کا مقصد ایوان کے تقدس اور حرمت کو پامال کرنا تھا،گھس بیٹھیوں نے پارلیمنٹ پر قبضہ کر کے اس کی حرمت کو نقصان پہنچایا، جمہوری طاقتوں نے اس کو ناکام بنا دیا ، اس سازش کا ایندھن بننے سے انکار کر دیا،پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

جمعہ 5 ستمبر 2014 08:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5ستمبر۔2014ء)فا قی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ دو رہنما جو کہ کنٹینرز میں بند ہیں انہوں نے پوری قوم کو یرغمال بنا رکھا ہے وہ کنٹینر انقلاب لا رہے ہیں،وہ چاہئیں تو کسی کی بھی پگڑی اچھال دیتے ہیں ۔احسن اقبال نے انقلاب اور آزادی مارچ کے رہنماؤں کی جانب سے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ پر تنقید کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قادری کو اپنے ساتھ والے کنٹینر سے سبق سیکھنا چاہیے تھاکہ جس میں سوار پی ٹی آئی کے اراکین کو اس ایوان میں اپنے تھوکے کو چاٹنا پڑا۔

جمعرات کے روز پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کے دوران ملک کو درپیش موجودہ سیاسی صورت حال پر بحث کے دوران انہوں نے کہا کہ آج جمہوریت کو درپیش بحران ماضی میں درپیش بحرانوں کو جن کا مقابلہ کیا گیا تھا سے زیادہ مشکل نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

قائد حزب اختلاب پرتنقید کا مقصد ایوان کے تقدس اور حرمت کو پامال کرنا تھا ۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کے جنگلا کو توڑنا اندر گھسنا اور عمارت کو نقصان پہنچانا ایسے ہی ہے کہ گھس بیٹھیوں نے پارلیمنٹ میں گھس کر اسی پر قبضہ کر کے اس کی حرمت کو نقصان دیا ہے ۔

پارلیمنٹ میں موجود انقلاب مارچ کے مظاہرین سے پارلیمان کی عمارت خالی کرانے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے اس اقدام کے پیچھے موجودہ رہنماؤں کوشدید ترین سزا دینے کا مطالبہ کیا تا کہ آئندہ کسی کو ایسے اقدام کی جرات نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ملک کے یوم آزادی کو بھی اس ملک میں تقسیم کا دن منایا گیا ۔دونوں گروپوں نے ملک کے لئے بین الاقوامی برادری میں جگ ہنسائی کا مرکز بنا دیا ہے ۔

دنیا آج جو نیو کلیئر طاقت پاکستان کے بارے میں جو سوالات اٹھا رہی ہے وہ کوئی بھی نہیں اٹھا سکتا تھا تاہم ایسا ان دونوں رہنماؤں کی نالائقی اور بے وقوفی سے ممکن ہوا۔چار کے ٹولے نے پاکستان کو بحران سے دو چار کیا تا ہم جمہوری طاقتوں،پاکستانی قوم اور عوامی طاقتوں نے اس کو ناکام بنا دیا اور اس سازش کا ایندھن بننے سے انکار کر دیا۔

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنماکا کہنا تھا کہ لاکھوں عوام کو لانے کا دعوی کرنے والے رات کی تاریکی میں چند ہزار افراد لیکر لاہور سے نکلے اور گوجرانوالہ میں بھی عوام کی منتیں کرتے رہے کہ خدا کے لئے آ جاؤ تاہم با شعور عوام نے اس کی منت سماجت رد کر دی کیونکہ ان کو علم ہے کہ اس کا مستقبل سیاسی استحکام میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو سمجھ آ چکی ہے کہ اب ان کا فیصلہ 2018 ء میں ووٹ کا طاقت سے ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ان رہنماؤں نے جتنی شدت سے اس ایوان کو نشانہ بنایا اتنی ہی شدت سے اس ایوان نے اس کی مزاحمت کی۔احسن اقبال نے کہا کہ دنیا کے دیگر جن ممالک نے ترقی کی ہے وہاں سیاسی استحکام رہا۔اگرپاکستان کو ترقی کرنا دیکھنا چاہتے ہیں تو یہاں بھی سیاسی استحکام ہونا چاہیے۔

جمہوریت کا تسلسل ہی ملکی ترقی کا واحد راستہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ترقی خیرات میں نہیں ملتی بلکہ مینو فیکچر کرنا پڑتی ہے۔سرمایہ کاری کے بغیر ملک ترقی نہیں کرتے۔دو ہفتہ کنٹینرز میں بیٹھ کر کنسرٹ کر کے ان رہنماؤں کی 14 ماہ کی منحت پر مکمل طور پر پانی پھیر دیاہے۔احسن اقبال نے کہا کہ وہ رضا ربانی کو یقین دہانی کرواتے ہیں کہ وہ عوام کی حاکمیت کے مسئلہ پر پیچھے بیٹھنے کو تیار نہیں ہیں۔انتخابات میں دھاندلی کی شکایات امریکہ،بھارت اور کئی ممالک میں ابھرتی رہتی ہیں لیکن ان کے حل کا طریقہ ہے کہ وہ ٹریبونلز میں گئے ہیں نہ کہ انہوں نے دھرنے کے ذریعے پارلیمان ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔