آپریشن ضرب عضب: 910 سے زائد دہشتگرد ہلا ک ،114 مطلو ب افراد گرفتا ر،آپریشن شروع ہونے کے بعد ملک بھرمیں 82 جوان شہید ہوئے،شمالی وزیرستان کے کئی علاقے دہشتگردوں سے خالی، 88 کلومیٹر طویل سڑکیں مکمل کلیئر کرالی گئی ہیں۔آئی ای ڈیز بنانے کی 27 جبکہ راکٹ بنانے اور اسلحہ سازی کی ایک، ایک فیکٹری تباہ کر دی گئی، نقل مکانی کرنے والوں کی امداد کا سلسلہ بھی جاری ہے ، ستانوے ہزار پانچ سو ستر متاثرہ خاندانوں میں انیس ہزار تین سو چھہتر ٹن راشن تقسیم کیا جا چکا ہے ،آئی ایس پی آر

جمعرات 4 ستمبر 2014 08:24

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4ستمبر۔2014ء) شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کی کارروائیاں جاری ہیں، آپریشن کے دوران اب تک 910 سے زائد دہشت گرد ہلا ک اور 114کو گرفتا ر کیا جا چکا ہے ۔ جبکہ آ پر یشن کے دورا ن 82 فوجی جو انو ں نے جا م شہا دت نو ش کیا 269 زخمی ہو ئے ۔ آپریشن ضرب عضب کے دوران شمالی وزیرستان کے کئی علاقے دہشتگردوں سے خالی اور 88 کلومیٹر طویل سڑکیں مکمل کلیئر کرالی گئی ہیں یہ با ت پا ک فو ج کے شعبہ تعلقا ت عا مہ آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کے دوران سیکیورٹی فورسز نے میران شاہ، میر علی، دتہ خیل، بویا اور دیگان کو دہشتگردوں سے خالی کرالیا ہے جبکہ شمالی وزیرستان میں 88 کلومیٹر طویل سڑکیں بھی مکمل کلیئر کرالیں گئی ہیں۔

(جاری ہے)

آپریشن کے دوران اب تک مختلف کارروائیوں میں 910 سے زائد دہشت گرد ہلاک اور 114 گر فتا ر ہوئے ہیں جبکہ اس دوران ملک بھر میں دہشت گردوں کی کارروائیوں سے پاک فوج کے 82 جوان شہید اور 269 زخمی بھی ہوئے۔ اب تک شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کی بارودی سرنگ بنانے کی 27 جبکہ دیگر اسلحے کی 2 فیکٹریاں تباہ کر دی گئی ہے۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ضرب عضب کے تناظر میں خفیہ اطلاعات پر ملک کے دیگر شہروں بھی دو ہزار دو سو چوہتر آپریشن کئے گئے اور اس دوران بیالیس دہشت گرد مارے گئے اور ایک سو چودہ انتہائی مطلوب ملزمان پکڑے گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں سے مقابلوں میں اب تک بیاسی سیکیورٹی اہلکار جام شہادت نوش کر چکے ہیں جن میں سے بیالیس شمالی وزیرستان ، تئیس فاٹا کی دیگر ایجنسیوں جبکہ سترہ ملک کے مختلف علاقوں میں شہید ہوئے۔ دہشت گردوں کیخلاف جنگ میں دو سو انہھتر جوان زخمی بھی ہوئے۔ شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والوں کی امداد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

بنوں، ڈی آئی خان اور ٹانک میں قائم چھ مقامات سے ستانوے ہزار پانچ سو ستر متاثرہ خاندانوں میں انیس ہزار تین سو چھہتر ٹن راشن تقسیم کیا جا چکا ہے۔ بنوں میں قائم فیلڈ میڈیکل ہسپتال سے بتیس ہزار سے زائد خواتین سمیت ایک لاکھ تیرہ ہزار دو سو نو مریضوں کو طبی سہولتیں فراہم کی جا چکی ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس 9 ستمبر میں وزیر اعظم کی سربراہی میں ہونے والی اے پی سی میں سیاسی قیادت نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کا فیصلہ کیا تھا تاہم مذاکراتی عمل کی ناکامی کے بعد 15 جون کو پاک فوج کے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا تھا۔